
جناب وزیراعظم
پیر 4 جنوری 2021

محسن رضا
جناب وزیراعظم ! چند لمحات کے لئے اپنے آفس کا دروازہ بند کریں ٹیلی فون کا سوئچ آف کریں تمام ملاقاتیوں کو ملاقاتی کمرے میں بھجوائیں ٹیبل لیمپ بجھا دیں عینک اتار کر میز پہ رکھ دیں اور وزارت عظمی کی کرسی کے ساتھ ٹیک لگائیں اور اللہ کو حاضر ناظر جان کر آنکھیں بند کریں اور سوچیں اللہ تعالی کی آپ پر کتنی رحمتیں برس رہی ہیں کتنے کرم کتنی عنایات اور رحم کی بارش آپ کی ذات پہ برس رہی ہے پوری دنیا میں کتنے ہی نوجوان کرکٹر بنے کئی کپتان بنے اور بہت سوں نے ورلڈ کپ بھی اپنے ممالک کے نام کیے مگر آپ خوش نصیب ہیں آپ نے نہ صرف ملک کے کپتان بنے بلکہ شوکت خانم جیسا ادارہ بنانے کا سہرا آپ ہی کے سر ہے
جناب وزیراعظم آپ پر اللہ کی اور بھی کرم اور عنایات ہیں اللہ نے آپ کو بیماریوں سے بچائے رکھا حادثوں اور حاسدوں سے محفوظ رکھا جو لوگ آپ کے لئے گڑھا کھود رہے تھے اللہ تعالی نے خود ان کو گڑھے میں پھینک دیا آپ نے سیاسی پارٹی کی بنیاد رکھی اور بائیس سال جدوجہد کے بعد اللہ تعالی نے آپ کو بے پایاں اختیارات دئیے ہر وہ طاقت ہر وہ قوت جو آپ کے راستے میں حائل تھی ختم ہو گئی آپ نے تبدیلی کا نعرہ لگایا اور ملک و قوم کے ہر فرد نے آپ کا ساتھ دیا آپ نے چوروں ڈاکوں اور لٹیروں کو گرفتار کرنا چاہا گرفتار ہو گئے آپ نے احتساب کا نعرہ لگایا لگ گیا اور مخصوص احتساب شروع ہو گیا آپ نے جو چاہا وہ ہوا جو سوچا تکمیل کو پہنچا اور آخر میں کرم ملاحظہ کیجئے اس رب کائنات نے آپ کو اس ملک کا سب سے بڑا عہدہ یعنی وزارت عظمی عطا
کی
جناب وزیراعظم اب اس ملک میں کوئی اختیار کوئی طاقت کوئی قوت ایسی نہیں جو آپ کی دسترس میں نہ ہو اللہ نے آپ کو ہر اس کرم اور انعام سے نوازا جس کی اربوں لوگ خواہش کر سکتے ہیں آپ سے پہلے لوگ بھٹو شریف اور زرداری خاندان کو اس ملک کا خوش نصیب خاندان کہتے تھے مگر اب آپ ہیں وہ طاقت وہ اختیار جو نواز شریف کو دو تہائی اکثریت نہ دلا سکی آپ کی اتحادوں والی حکومت کو وہ سب اختیارات ملے ہیں اب آپ کی کوئی ایسی خواہش نہیں بچی ہو گی جو پوری نہ ہوئی ہو آپ کے والدین کی کوئی ایسا دعا نہیں ہو گی جسے بارگاہ رسالت میں قبولیت نہ ملی ہو
جناب وزیراعظم اب آپ کی باری ہے یہ قوم آپ کی طرف دیکھ رہی خدارا اس قوم کو اس کا حق دے دیں اس پہ رحم کریں جناب وزیراعظم لوگ رو رہے ہیں جناب وزیراعظم لوگ اپنے بچے بیچ رہے ہیں کرونا نے ملک کو تباہ و برباد کر دیا ہے لوگ ظلم کا شکار ہیں لوگ جہالت اور بھوک کی چکی میں پس رہے ہیں لوگ طبقاتی تقسیم کی آگ میں جل رہے ہیں جناب وزیراعظم لوگوں کو تحریک انصاف کی حکومت میں انصاف نہیں مل رہا دوا نہیں مل رہی پانی نہیں مل رہا روٹی نہیں مل رہی کپڑا نہیں مل رہا چھت نہیں مل رہا جناب وزیراعظم اگر کسی کو بھوک لگی تو مچھلی مت دیں کاٹنا دیں اور مچھلی پکڑنا سکھائیں بھکاری کو بھیک نہیں کاروبار کرنا سکھائیں جناب وزیراعظم لنگر خانے اور پھر ماڈل لنگر خانے مسئلے کا حل نہیں مستقل روزگار مسئلے کا حل ہے
جناب وزیراعظم ہم جانتے ہیں یہ سب چیزیں مشکل ہیں یہ مسئلے ایک رات میں حل نہیں ہو سکتے مگر آپ نے جو وعدے کیے تھے ان کو پورا کرنے کے بارے میں عملی اقدامات تو لیں پروٹوکول کا خاتمہ تو کریں وزیراعظم ہاؤس کی چوٹی سے اتر کر رعایا میں تو رہ سکتے ہیں آپ سادگی تو اختیار کر سکتے ہیں مساوات قائم کر سکتے ہیں
جناب وزیراعظم آپ نے دو نہیں ایک پاکستان کا نعرہ لگایا تھا مگر آج کئی پاکستان ہیں اگر کوئی کرنا چاہے اونٹ چرانے والے کا بیٹا حضرت عمر فاروق تو کسان کا بیٹا موزئے تنگ جوتے بنانے والا کا بیٹا سٹالن اور مزارے کا بیٹا جارج واشنگٹن بن جاتا ہے مگر آپ کی تو تاریخ ہے آپ کرکٹ شوکت خانم نمل یونیورسٹی اور قوم کو شعور دلانے والے ہیرو ہیں جناب وزیراعظم ملائیشیا کے مہاتیر محمد اور ترکی کے طیب اردوگان سے پہلے بہت سے وزیراعظم گزرے ہیں مگر تاریخ انہیں یاد رکھے ہوئے ہے رکھے گی
اب تک ملک میں انتیس وزرائے اعظم گزرے ہیں اکثر تاریخ کا حصہ بن گئے ہیں ان میں بیشتر کی قبروں کو بھی تاریخ بھلا چکی ہے جناب وزیراعظم اس ملک کو وزیراعظم نہیں بلکہ ایک مخلص عادل ہمدرد اور شفیق لیڈر کی ضرورت ہے جو مٹی کے ڈھیر کو زندگی بخش دے اور ہجوم کو قوم اور اس قوم کو عظیم قوم بنا دے اور اللہ نے یہ خدادا صلاحیت آپ کو بخشی ہے اور آپ ہی اس قوم کی آخری امید ہیں
نوٹ
اس تحریر میں جاوید چودھری صاحب کے کالم جناب صدر سے کچھ الفاظ مستعار لئے گئے ہیں
جناب وزیراعظم آپ پر اللہ کی اور بھی کرم اور عنایات ہیں اللہ نے آپ کو بیماریوں سے بچائے رکھا حادثوں اور حاسدوں سے محفوظ رکھا جو لوگ آپ کے لئے گڑھا کھود رہے تھے اللہ تعالی نے خود ان کو گڑھے میں پھینک دیا آپ نے سیاسی پارٹی کی بنیاد رکھی اور بائیس سال جدوجہد کے بعد اللہ تعالی نے آپ کو بے پایاں اختیارات دئیے ہر وہ طاقت ہر وہ قوت جو آپ کے راستے میں حائل تھی ختم ہو گئی آپ نے تبدیلی کا نعرہ لگایا اور ملک و قوم کے ہر فرد نے آپ کا ساتھ دیا آپ نے چوروں ڈاکوں اور لٹیروں کو گرفتار کرنا چاہا گرفتار ہو گئے آپ نے احتساب کا نعرہ لگایا لگ گیا اور مخصوص احتساب شروع ہو گیا آپ نے جو چاہا وہ ہوا جو سوچا تکمیل کو پہنچا اور آخر میں کرم ملاحظہ کیجئے اس رب کائنات نے آپ کو اس ملک کا سب سے بڑا عہدہ یعنی وزارت عظمی عطا
کی
جناب وزیراعظم اب اس ملک میں کوئی اختیار کوئی طاقت کوئی قوت ایسی نہیں جو آپ کی دسترس میں نہ ہو اللہ نے آپ کو ہر اس کرم اور انعام سے نوازا جس کی اربوں لوگ خواہش کر سکتے ہیں آپ سے پہلے لوگ بھٹو شریف اور زرداری خاندان کو اس ملک کا خوش نصیب خاندان کہتے تھے مگر اب آپ ہیں وہ طاقت وہ اختیار جو نواز شریف کو دو تہائی اکثریت نہ دلا سکی آپ کی اتحادوں والی حکومت کو وہ سب اختیارات ملے ہیں اب آپ کی کوئی ایسی خواہش نہیں بچی ہو گی جو پوری نہ ہوئی ہو آپ کے والدین کی کوئی ایسا دعا نہیں ہو گی جسے بارگاہ رسالت میں قبولیت نہ ملی ہو
جناب وزیراعظم اب آپ کی باری ہے یہ قوم آپ کی طرف دیکھ رہی خدارا اس قوم کو اس کا حق دے دیں اس پہ رحم کریں جناب وزیراعظم لوگ رو رہے ہیں جناب وزیراعظم لوگ اپنے بچے بیچ رہے ہیں کرونا نے ملک کو تباہ و برباد کر دیا ہے لوگ ظلم کا شکار ہیں لوگ جہالت اور بھوک کی چکی میں پس رہے ہیں لوگ طبقاتی تقسیم کی آگ میں جل رہے ہیں جناب وزیراعظم لوگوں کو تحریک انصاف کی حکومت میں انصاف نہیں مل رہا دوا نہیں مل رہی پانی نہیں مل رہا روٹی نہیں مل رہی کپڑا نہیں مل رہا چھت نہیں مل رہا جناب وزیراعظم اگر کسی کو بھوک لگی تو مچھلی مت دیں کاٹنا دیں اور مچھلی پکڑنا سکھائیں بھکاری کو بھیک نہیں کاروبار کرنا سکھائیں جناب وزیراعظم لنگر خانے اور پھر ماڈل لنگر خانے مسئلے کا حل نہیں مستقل روزگار مسئلے کا حل ہے
جناب وزیراعظم ہم جانتے ہیں یہ سب چیزیں مشکل ہیں یہ مسئلے ایک رات میں حل نہیں ہو سکتے مگر آپ نے جو وعدے کیے تھے ان کو پورا کرنے کے بارے میں عملی اقدامات تو لیں پروٹوکول کا خاتمہ تو کریں وزیراعظم ہاؤس کی چوٹی سے اتر کر رعایا میں تو رہ سکتے ہیں آپ سادگی تو اختیار کر سکتے ہیں مساوات قائم کر سکتے ہیں
جناب وزیراعظم آپ نے دو نہیں ایک پاکستان کا نعرہ لگایا تھا مگر آج کئی پاکستان ہیں اگر کوئی کرنا چاہے اونٹ چرانے والے کا بیٹا حضرت عمر فاروق تو کسان کا بیٹا موزئے تنگ جوتے بنانے والا کا بیٹا سٹالن اور مزارے کا بیٹا جارج واشنگٹن بن جاتا ہے مگر آپ کی تو تاریخ ہے آپ کرکٹ شوکت خانم نمل یونیورسٹی اور قوم کو شعور دلانے والے ہیرو ہیں جناب وزیراعظم ملائیشیا کے مہاتیر محمد اور ترکی کے طیب اردوگان سے پہلے بہت سے وزیراعظم گزرے ہیں مگر تاریخ انہیں یاد رکھے ہوئے ہے رکھے گی
اب تک ملک میں انتیس وزرائے اعظم گزرے ہیں اکثر تاریخ کا حصہ بن گئے ہیں ان میں بیشتر کی قبروں کو بھی تاریخ بھلا چکی ہے جناب وزیراعظم اس ملک کو وزیراعظم نہیں بلکہ ایک مخلص عادل ہمدرد اور شفیق لیڈر کی ضرورت ہے جو مٹی کے ڈھیر کو زندگی بخش دے اور ہجوم کو قوم اور اس قوم کو عظیم قوم بنا دے اور اللہ نے یہ خدادا صلاحیت آپ کو بخشی ہے اور آپ ہی اس قوم کی آخری امید ہیں
نوٹ
اس تحریر میں جاوید چودھری صاحب کے کالم جناب صدر سے کچھ الفاظ مستعار لئے گئے ہیں
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
متعلقہ عنوان :
ABOUT US
Our Network
Who We Are
Site Links: Ramadan 2025 - Education - Urdu News - Breaking News - English News - PSL 2024 - Live Tv Channels - Urdu Horoscope - Horoscope in Urdu - Muslim Names in Urdu - Urdu Poetry - Love Poetry - Sad Poetry - Prize Bond - Mobile Prices in Pakistan - Train Timings - English to Urdu - Big Ticket - Translate English to Urdu - Ramadan Calendar - Prayer Times - DDF Raffle - SMS messages - Islamic Calendar - Events - Today Islamic Date - Travel - UAE Raffles - Flight Timings - Travel Guide - Prize Bond Schedule - Arabic News - Urdu Cooking Recipes - Directory - Pakistan Results - Past Papers - BISE - Schools in Pakistan - Academies & Tuition Centers - Car Prices - Bikes Prices
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.