
جمہوریت کے نام پرکھیل
ہفتہ 20 ستمبر 2014

نیئر صدف
(جاری ہے)
جناب یقینا پاکستان کے وزیراعظم میاں نوازشریف اورپنجاب کے وزیراعلیٰ سیلاب کی تباہ کاریوں کے سبب دن رات صوبوں کاہنگامی دورہ کررہے ہیں بلکہ باوربھی کروارہے ہیں کہ جیسے ہی یہ بحران ختم ہوگاآئندہ کے لئے اس آفت سے بچنے کے اقدامات پر غورکیاجائے گا۔ آئندہ کے سیلاب کی روک تھام کے سلسلے میں گورنرپنجاب کابیان حقیقت کی حیثیت رکھتاہے کہ سیلاب میں پھنسے ہوئے متاثرین کی دادرسی میں کوئی کسراٹھانہ رکھیں گے۔ ڈیم وقت کی ضرورت ہے کاش بھارت کی طرح یہاں بھی ڈیم بنائے جاتے۔ یہاں ذراغورکریں …قوم اورملک کے مسائل کوحل کرنے والی شخصیات اپنی نااہلی کاروناروتے محسوس ہوتے ہیں۔ جناب عوام نے توڈیم نہیں بنانے۔ اُن کاکام حکومت کے کاروبار کوچلانے کیلئے ہر چھوٹی بڑی شے پر ٹیکس اداکرنا ہے۔ باقی کام ملکی مفاد میں پالیسیاں بنانا اورپایہ تکمیل تک پہنچانا حکمرانوں کاکام ہوتاہے۔ اگرسیاسی جماعت مشکل وقت پر کاش اور آئندہ جیسے الفاظ استعمال کرینگے تو پھر عوام سے آپ سے بددل کیسے نہیں ہوگی پھرآپ کے جاتے ہی گو نواز گو کے نعرے کیوں نہ لگائے گی۔ حکمران طبقہ احساس کرتاہے مگر نظراندازکرتاہے۔ عوام ٹی وی سکرین پر قومی اسمبلی میں سیاستدانوں کو جمہوریت کے نام پر اپنے اپنے ذاتی مفادات میں متعدد اختلافات کے باوجود متحدہ ہوتے دیکھ رہی ہے توسوچتے ہیں کہ پھریہی سیاستدان کیوں ملکی مفادات میں منتشرنظرآتے ہیں۔ یہ کیسی کٹ پتلی حکمران ہیں جو عوام کے خون پیسنے کی کمائی کے ٹیکس پرمزے لوٹتے ہیں پاکستان پر حکومت کرتے ہیں مگر بات جب ملکی مفاد کی آتی ہے تو اپنے ملک کو چھوڑ کر سرحد پار ایجنڈے کے مفادات کوترجیح دیتے ہیں مگرپاکستانی عوام کے لئے اگرمگرکاش جیسے الفاظ رہ جاتے ہیں ۔ آپ کیوں یہ بھول جاتے ہیں پاکستانیوں کے لئے نہ توبارشیں اورنہ ہی سیلاب کوئی نئی چیز ہے۔ قدرتی آفات ملک میں آئے روز ہی حکمرانوں کی نااہلی کے سبب متواترنازل ہوتے رہتے ہیں۔ اَب تو ماشاء اللہ یہ حالات ہیں کہ انڈیاپاکستان کے دریاوٴں میں پانی چھوڑتا ہے پھر اُسی کے وزیراعظم پاکستان کے سیلاب زدگان کی امداد کے لئے پیشکش بھی کرتے نظرآتے ہیں۔ کیایہ حالات پاکستانی حکمرانوں کے ضمیروں کوجھنجھوڑنے کے لئے کافی نہیں۔ حکمران ادراک کریں یانہ کریں دھرنوں سے عوام کاشعورجاگاضرور ہے ورنہ گزشتہ دنوں قومی ایئرلائن کی پرواز میں پیش آنے والے واقع کو اتنی پذیرائی اندرون اوربیرون ملک حاصل نہ ہوتی۔ VIPکلچر پرلگنے والی ضرب سے ہی حکمرانوں کو دیوارپرلکھاسمجھ لیناچاہئے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
متعلقہ عنوان :
نیئر صدف کے کالمز
-
اقلیت بھی پاکستان کے شہری ہیں
اتوار 16 نومبر 2014
-
عوام کے مقدر میں گو گو کے ہی نعرے ہیں
جمعہ 17 اکتوبر 2014
-
جمہوریت کے نام پرکھیل
ہفتہ 20 ستمبر 2014
-
ماہِ رمضان ہے مگرماحول نہیں ہے
جمعرات 24 جولائی 2014
-
لاہور سمیت مختلف شہروں میں بجلی کی بندش
پیر 14 جولائی 2014
-
آپ طاہر القادری سے کیوں ڈر رہے ہو
منگل 24 جون 2014
-
نریندرا مودی کی کامیابی…غوروفکر کی بات
اتوار 25 مئی 2014
-
ہم عوام ہیں…ہمیں اپناحق چاہئے
جمعرات 15 مئی 2014
نیئر صدف کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.