
نہ سمجھوگے تو مِٹ جاوٴگے اے ہندوستاں والو
منگل 8 ستمبر 2015

پروفیسر رفعت مظہر
یہ عاشق کون سی بستی کے یارب رہنے والے ہیں
(جاری ہے)
صدیوں رہا ہے دشمن دَورِ زماں ہمارا
گر جیت گئے تو کیا کہنا ، ہارے بھی تو بازی مات نہیں
ستمبر 65ء کی جنگ کے تاریخی حقائق کومودی صاحب جھٹلاسکتے ہیں نہ اُن کے حواری ۔حقیقت یہی کہ وہ واہگہ بارڈرہو یا چونڈہ ،کھیم کرن ہویا اکھنور ،فاضل کاہو یاراجستھان ،ہرجگہ بھارت کے حصے میں ہزیمت ہی آئی۔ اِس ہزیمت کابین ثبوت یہ کہ بھارت خودہی اپنے حلیف روس کے ذریعے جنگ بندی کی بھیک مانگنے اقوامِ متحدہ پہنچاجو معاہدہ تاشقندکی صورت میں سامنے آیاجس کے خلاف پاکستانی قوم کاردِعمل بھی تاریخ کا حصّہ ہے۔ ایسا پہلی بارنہیں ہواکہ بھارت نے جنگ بندی کے لیے اقوامِ متحدہ کاسہارا لیاہو۔ اِس سے پہلے بھی بھارتی فوج کشمیرمیں ذلتوں کا سامناکر چکی۔ ہوایوں کہ قیامِ پاکستان کے وقت مہاراجہ کشمیرنے پاکستان سے الحاق کااعلان کیالیکن بعد میں بَدعہدی کرتے ہوئے اُس نے بھارت سے الحاق کااعلان کردیا جسے کشمیریوں نے ماننے سے انکارکر دیا ۔اُس وقت پاک فوج اِدھراُدھر بکھری ہوئی تھی اِس لیے کشمیری مجاہدین اورقبائلیوں نے مل کربھارتی فوج کاراستہ روکااور جب مجاہدین جموں اور سری نگرپر قبضہ کرنے ہی والے تھے تو بھارت واویلا کرتاہوا اقوامِ متحدہ پہنچ گیاجہاں امریکہ اورروس کی مدد سے کشمیرمیں ”استصواب رائے “ کی شرط پر جنگ بندی کی قرارداد پاس کروانے میں کامیاب ہوگیا ۔اِس قرارداد پربھارت کے پہلے وزیرِاعظم پنڈت جواہرلال نہرونے عمل درآمد کا اعلان بھی کیالیکن اُس ”کشمیری پنڈت“ کے مَن میں پہلے دِن سے ہی کھوٹ تھا اَس لیے اُس نے قرار دادپر عمل درآمد کی بجائے کشمیریوں پر ظلم وبربریت کے سارے دَروا کردیئے۔ جواہرلال نہرونے بخشی غلام محمدکی کٹھ پتلی وزارتِ عظمیٰ بناکر اتنے ظلم ڈھائے کہ انسانیت مُنہ چھپانے لگی ۔بھارتی وزیرِداخلہ لال بہادر شاستری نے بھی وحشت وبربریت کی انتہاکر دی(یہ وہی لال بہادرشاستری تھا جوبعد میں وزیرِاعظم بنااور معاہدہ تاشقند کے وقت واصلِ جہنم ہوا)۔کشمیریوں پر ستم کے پہاڑ ٹوٹتے رہے لیکن وہ ڈٹے رہے اور بالآخر 8اگست 1965ء کواعلانِ بغاوت کرتے ہوئے مقبوضہ جموں کشمیر میں ”انقلابی کونسل“ قائم کی جسے بھارت نے پاکستانی” حملہ آور“قرار دے کرآزادکشمیر پرحملہ کردیا۔ یکم ستمبرکو پاک فوج نے جب جوابی کارروائی شروع کی اورمقبوضہ کشمیرمیں اندرتک گھُس گئی توبھارت نے 6ستمبر 65ء کی صبح غیراعلانیہ جنگ چھیڑدی ۔پاک فوج نے اپنے سے چھ گنابڑی طاقت کو نہ صرف ناکوں چنے چبوائے بلکہ واضح فتح بھی حاصل کی۔اِس 17 روزہ جنگ میں افواجِ پاکستان نے بھارت کے 130 ہوائی جہا زاور500 ٹینک تباہ کیے ۔7 ہزار فوجی واصلِ جہنم ہوئے اور 8 سو فوجی قیدی بنائے گئے ۔پاک بحریہ نے کوئی نقصان اٹھائے بغیر بھارت بحری جہاز فریگیٹ اور”دوارکا “کابحری وفضائی اڈہ بھی تباہ کیا۔ 17 سو مربع میل علاقے پرقبضہ ،ڈھیروں گولہ وبارود ،امریکی اسلحہ ، توپیں ،گنیں اور 18 ٹینک بالکل درست حالت میں ہاتھ آئے جبکہ پاکستان کانقصان اِس سے کہیں کم بلکہ نہ ہونے کے برابرتھا ۔اگراسی کانام ”فتح“ ہے توپھر بھارت کوشرم سے ڈوب مرناچاہیے۔
کہے دیتے ہیں کہ ہم پُرامن قوم ہیں اور امن ہی ہماری اولین ترجیح ۔بھارتی اپنے انتہاپسند رہنماپر کان دھرنے کی بجائے اپنی مذہبی کتابوں کا مطالعہ کریں جن کے مطابق
دھرتی کے باسیوں کی مکتی پریت میں ہے
لیکن اگر وہ کسی احمقانہ زعم میں مبتلاء ہیں توپھر
نہ سمجھو گے تو مِٹ جاوٴ گے اے ہندوستان والو
تمہاری داستاں تک بھی نہ ہو گی داستانوں میں
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
پروفیسر رفعت مظہر کے کالمز
-
پنچھی پَر پھڑپھڑانے لگے
منگل 15 فروری 2022
-
جھوٹ کی آڑھت سجانے والے
منگل 8 فروری 2022
-
اُنہوں نے فرمایا ۔۔۔۔ ۔
پیر 31 جنوری 2022
-
صدارتی نظام کا ڈھنڈورا
پیر 24 جنوری 2022
-
کورونا کی تباہ کاریاں
منگل 4 جنوری 2022
-
جیسی کرنی، ویسی بھرنی
منگل 28 دسمبر 2021
-
قصّہٴ درد سناتے ہیں کہ مجبور ہیں ہم
منگل 21 دسمبر 2021
-
ہم جس میں بَس رہے ہیں
پیر 13 دسمبر 2021
پروفیسر رفعت مظہر کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.