
صفائی مہم جاری
منگل 15 مارچ 2016

پروفیسر رفعت مظہر
(جاری ہے)
تجھے اٹکھیلیاں سوجھی ہیں ، ہم بیزار بیٹھے ہیں
ویسے آپس کی بات ہے کہ اپنے مولانا فضل الرحمٰن تو سب کی ساس ہیں جو گاہے بگاہے ہرکسی کوڈانٹتے رہتے ہیں ۔پچھلے دنوں پنجاب اسمبلی میں تحفظِ خواتین بِل کے پاس ہونے پرمولانا کے تَن بدن میں آگ لگ گئی اوروہ ”لَٹھ لے کر“ اپنے ہی اتحادی کے پیچھے دَوڑپڑے ۔آجکل وہ اسی تحفظِ خواتین بِل پرسیاست ،سیاست کھیل رہے ہیں ۔اِس معاملے پراُنہوں نے جماعتِ اسلامی کے مولاناسراج الحق کوبھی اپنے ساتھ ملالیا ہے ۔ویسے اکابرینِ جماعت اسلامی کے ساتھ ”مولانا“ لگانا کچھ عجیب ہی لگتاہے ،جیسے مولانالیاقت بلوچ ،مولانا فریداحمد پراچہ ،مولانا حافظ سلیمان بَٹ ،مولانا احسان اللہ وقاص وغیرہ وغیرہ لیکن ہیں تو وہ مولاناہی اور
کبوتر با کبوتر ، باز با باز
بات چلی تھی صفائی مہم کی لیکن نکل کسی دوسری طرف گئی ،آمدم بَرسرِمطلب آجکل پیپلزپارٹی بھی ”نَوسو چوہے کھاکے بِلّی حج کوچلی“ کے مصداق صفائی مہم کے لیے تیاربیٹھی ہے ۔نیویارک میں بیٹھے ہوئے آصف زرداری نے فرمایاکہ وہ احتسابی نظام کی بہتری کے لیے تیارہیں لیکن ساتھ ہی شایداُن کا یہ مطالبہ بھی کہ ڈاکٹرعاصم پر ”ہَتھ ہَولا“ رکھاجائے ۔اُنہوں نے فرمایا ”میراڈاکٹر عاصم سے تعلق ہے اوروہ ایساشخص ہے جواپنی پرچھائیں سے بھی ڈرتاہے ۔اُس پرلگائے گئے تمام الزامات غلط ہیں۔ہم ہمیشہ اُن کاساتھ دیتے رہیں گے“ ۔گویا پیپلزپارٹی مشروط طورپر ”صفائی“ کے لیے تیارہے ۔زرداری صاحب نے تونوازلیگ کویہ ”کھُلی ڈُلی“ دھمکی بھی دے دی ہے کہ عمران خاںآ ج بھی دَھرنا دینے کے لیے تیاربیٹھے ہیں اور پیپلزپارٹی کوحکومت گرانے کے لیے گرینڈالائنس میں شامل ہونے کے لیے کہاجا رہاہے ۔دوسرے لفظوں میں وہ یہ کہناچاہتے ہیں کہ نوازلیگ ڈاکٹرعاصم کے معاملے پر نظرِ ثانی کرے ورنہ وہ گرینڈالائنس میں شامل ہوکر نوازلیگ کا ”مَکوٹھَپ“ دیں گے۔شاید زرداری صاحب نہیں جانتے کہ ڈاکٹرعاصم کے معاملے میں نوازلیگ کاکوئی ہاتھ نہیں۔وہ تواُنہی لوگوں کے قبضہٴ قدرت میں ہے جن کی ”اینٹ سے اینٹ“ بجادینے کااعلان کرکے خود پاکستان سے ”پھُر“ ہوگئے اوراب نیویارک میں پائے جاتے ہیں۔وہ لاکھ کہیں کہ ”اینٹ سے اینٹ بجادینے کی باتیں اپوزیشن اورسیاسی جماعتوں کے لیے تھیں ،کسی کی اینٹ سے اینٹ نہیں بجائی جاسکتی ،پیپلزپارٹی کوہمیشہ غلط طورپر پیش کیاجاتا رہا ۔میں فوج ،اسٹیبلشمنٹ اورجوانوں کے ساتھ کھڑاہوں“ لیکن اب اُن کی باتوں پہ کوئی کان دھرنے والانہیں ۔سبھی جانتے ہیں کہ اُنہوں نے کِن سے مخاطب ہو کر کہاتھا ”تُم نے توتین سال رہناہے ،پھرہم نے ہی ہوناہے“۔ ہم سمجھتے ہیں کہ یہ ”صفائی مہم“ تواب رُکے گی نہیں اوراِس معاملے میں نوازلیگ بھی بے بَس ہے ۔وہ تو خود ”وَخت“ میں پڑی ہوئی ہے اسی لیے توپرویز رشید صاحب گاہے بگاہے ”نَیب“ کو دھمکیاں دیتے رہتے ہیں ۔دھمکیاں تو خیر وزیرِاعظم صاحب نے بھی دیں اور ہمارے خادمِ اعلیٰ نے بھی اپنی انگشتِ شہادت کو زورزور سے ہلاتے ہوئے یہ کہاکہ اگروہ نیب کی اندرونی کہانیاں بیان کرنے پراُتر آئے تواحتساب کایہ ادارہ کسی کومُنہ دکھانے کے قابل نہیں رہے گا ۔نیب پربہرحال اِن دھمکیوں کا ”کَکھ“ اثرنہیں ہوا اور ہ اپنے کام میں جُتی ہوئی ہے ۔ اِس لیے ہم سمجھتے ہیں کہ اِس معاملے میں نوازلیگ نے پیپلزپارٹی کاکیا ساتھ دیناہے ،وہ اپنی ہی ”نبیَڑ“لے تو یہی بہت ہے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
پروفیسر رفعت مظہر کے کالمز
-
پنچھی پَر پھڑپھڑانے لگے
منگل 15 فروری 2022
-
جھوٹ کی آڑھت سجانے والے
منگل 8 فروری 2022
-
اُنہوں نے فرمایا ۔۔۔۔ ۔
پیر 31 جنوری 2022
-
صدارتی نظام کا ڈھنڈورا
پیر 24 جنوری 2022
-
کورونا کی تباہ کاریاں
منگل 4 جنوری 2022
-
جیسی کرنی، ویسی بھرنی
منگل 28 دسمبر 2021
-
قصّہٴ درد سناتے ہیں کہ مجبور ہیں ہم
منگل 21 دسمبر 2021
-
ہم جس میں بَس رہے ہیں
پیر 13 دسمبر 2021
پروفیسر رفعت مظہر کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.