ضمیر فروشوں پر ہزار بار لعنت مگر۔۔؟

جمعرات 26 اپریل 2018

Umer Khan Jozvi

عمر خان جوزوی

عمران خان کی جانب سے ضمیرفروشی کے نام پر خیبرپختونخواکے 20اراکین اسمبلی کی برسربازارعزت افزائی پر نہ صرف ہرطرف سے واہ واہ ہوئی بلکہ مٹھائیاں بانٹ کرتالیاں بھی بجائی گئیں۔کراچی سے گلگت اورچترال سے کشمیرتک عمران خان کے اس اقدام کوتاریخی قراردیاگیا۔کپتان کے اس اقدام پرخوشی ہمیں بھی ہوئی،ہاتھ تالیاں بجانے کے لئے ہمارے بھی اٹھے لیکن تاریخ کامطالعہ اوراس اقدام سے انتقام اورشرارت کی بوآنے کی وجہ سے ہم کوشش کے باوجودتالیاں بجاکرعمران خان کوداداورخراج تحسین پیش نہ کرسکے۔

عمران خان نے اپنے ہی 20ممبران کے بارے میں نہ کچھ غلط کہااورنہ ہی کچھ غلط پڑھا۔انہیں تو جولسٹ اورصفحات تھمادےئے گئے تھے انہوں نے اس کے ایک ایک لفظ کوہوبہواسی طرح اورپورے تلفظ کے ساتھ پڑھا۔

(جاری ہے)

عمران خان حقائق سے زیادہ جذبات کی پوجاکرتے ہیں اسی وجہ سے انہیں نہ صرف ایک کلومیٹرفاصلے میں ہزاروں یوٹرن لینے پڑتے ہیں بلکہ ان جذبات کی وجہ سے اکثراوقات ان کااٹھایاجانے والاقدم بھی مخالف کوکوئی نقصان پہنچانے کی بجائے ان کے اپنے گلے پڑجاتاہے۔

لگتاہے کہ ضمیرفروشی کے نام پراٹھایاجانے والاان کاتاریخی قدم بھی آج نہیں توکل ضرورتحریک انصاف کے گلے پڑے گا۔عمران خان کی سب سے بڑی بدقسمتی یہ ہے کہ یہ ان لوگوں کی چوں چوں کوبھی سندکادرجہ دیتے ہیں جن لوگوں کو اپنے گھروں میں بھی کوئی جانتانہیں اورجو خود سندکے لئے مارے مارے پھررہے ہوتے ہیں ۔تحریک انصاف کے جن اراکین اسمبلی پرضمیرفروشی کے الزامات لگے یاان پرووٹ بیچنے کی جوتہمت لگائی گئی ان میں سے اکثرنے قرآن شریف پرہاتھ رکھ کراپنی بے گناہی ثابت کردی ہے۔

بحیثیت مسلمان ہمارے لئے قرآن شریف سے آگے کچھ نہیں ۔قرآن شریف پرحلف اٹھانے کے بعدپھرکسی کے بارے میں شک وشبے کی کوئی گنجائش ہرگز باقی نہیں رہتی۔ضمیرفروشی کے بے حیاالزامات کی زدمیں آنے والے سردارادریس،فیصل زمان،وجیہہ الزمان ،نرگس بی بی اورنگینہ خان سمیت تمام اراکین اسمبلی نے قرآن پاک پرہاتھ رکھ کرنہ صرف اپنے اوپرلگنے والے الزامات کوجھوٹ اورسازش قراردیاہے بلکہ انہوں نے عزت افزائی کرنے والوں کے خلاف سپریم کورٹ جانے کابھی اعلان کردیاہے۔

عمران خان نے ٹھوس شواہداورثبوتوں کے بغیر20اراکین اسمبلی کوضمیرفروش قراردے کرنام ضرورکمایالیکن جلدبازی میں اٹھائے جانے والے اس اقدام کی وجہ سے عمران خان اوران کی پارٹی کواب جو نقصان اٹھاناپڑے گااس کایہ سوچ بھی نہیں سکتے۔ماناکہ ضمیرفروش سولی پرچڑھانے کے قابل لیکن ضمیرفروشی کے نام پرقدم اٹھاتے ہوئے عمران خان نے انصاف کا کوئی پاس نہیں رکھا،بغیرتحقیق اورثبوت کے محض خیالات،تصورات اوربدگمانیوں پراپنے ہی بندوں کی عزت اچھالنااوران کاسیاسی مستقبل داؤپرلگاناکوئی انصاف اورعقلمندی نہیں ۔

سینیٹ الیکشن میں ہائی لیول پرضمیرکے خریداروں اورٹھیکیداروں سے اتحادکرنے والے عمران خان کواگرنام کمانے کااتناہی شوق تھاتووہ پھر،،سب پرلعنت،،بھیج کرایک سائیڈپرہوجاتے لیکن افسوس بغض نوازمیں عمران خان کوتو اس وقت ضمیروں کے سب سے بڑے خریداراورٹھیکیدارنظرنہیں آئے لیکن قرآن پرقسمیں اتھانے والے بے گناہ اراکین اسمبلی کے دامن انہیں بغیرکسی تحقیق اورثبوت کے ضمیرفروشی سے داغدارنظرآئے۔

یہ حقیقت کہ جرم کرنے والاہرمجرم ارتکاب جرم کے بعداپنے جرم اورگناہ کاہمیشہ انکارہی کرتاہے لیکن انتہائی معذرت کے ساتھ عام مجرم تودور کوئی قاتل،چوراورکوئی ڈاکوبھی جرم چھپانے یااپنے آپ کوبچانے کے لئے قرآن شریف پرحلف نہیں اٹھاتا۔ہروہ مجرم جس نے کلمہ پڑھاہووہ اچھی طرح جانتاہے کہ اگراپناجرم چھپانے کے لئے اس نے قرآن شریف کاسہارالیاتووہ پھراللہ کے غیض وغضب سے کبھی بھی بچ نہیں سکے گا ۔

پوری دنیاکوپتہ ہے کہ قرآن مجیدفرقان حمیداپناراستہ خودنکالتاہے۔اسی وجہ سے قرآن شریف پرحلف اکثروہی لوگ اٹھاتے ہیں جوحقیقت میں خودکوبے گناہ اوربے قصورسمجھتے ہیں ۔اس لئے سینیٹ الیکشن میں ہارس ٹریڈنگ اورضمیرفروشی کی زدمیں تحریک انصاف کے آنے والے جن اراکین اسمبلی نے قرآن شریف پراپنی صفائی پیش کردی ہے اب بطورمسلمان ان کوبے گناہ اوربے قصورماننے کے سواہمارے پاس کوئی راستہ اورچارہ نہیں ۔

ضمیرفروشی کی چارج شیٹ جنہوں نے کی تیارکی یاکپتان کوپیش کی ان کی اپنی حیثیت مشکوک اور وہ کسی بھی طورپرغیرجانبداراورمنصف نہیں۔ انصاف کاتقاضاتویہ تھاکہ عمران خان کسی پرتکیہ کرنے کی بجائے اپنی نگرانی اورسربراہی میں ضمیرفروشوں کاکھوج لگاتے۔خودتحقیقات کرتے ۔جب یقین ہوتاکہ فلاں ایم پی اے ضمیرفروش ہے توپھراسے شوکازنوٹس دینے کی بجائے دھکے دے کرڈائریکٹ پارٹی سے نکالتے ،ان کوایک دونہیں ہزاروں جوتے بھی مارتے۔

تب ہم بھی تالیاں بجاکرعمران خان کومبارکباداورخراج تحسین پیش کرتے ۔لیکن کپتان نے اس باربھی عقل وفہم استعمال کرنے کی بجائے وہی کچھ کیاجووہ اب تک کرتے آرہے ہیں ۔عمران خان کے مبارک ہاتھوں سے ضمیرفروشی کے سرٹیفکیٹ لینے والے اگرسپریم کورٹ ،الیکشن کمیشن یاکسی اورفورم سے ان سرٹیفکیٹ کوجعلی ثابت کردیں توپھرعمران خان کے منہ پرکیارہے گی۔

۔؟ نہ صرف دین اسلام بلکہ اس دنیاکابھی قاعدہ اورقانون ہے کہ فاعل اورمفعول دونوں کوسزادی جاتی ہے۔اسی لئے رشوت لینے والے کے ساتھ رشوت دینے والے کوبھی جہنمی قراردیاگیاہے۔عمران خان نے توسینیٹ الیکشن میں رشوت لینے والوں کودنیاکے سامنے رسواکرکے سزادے دی لیکن جنہوں نے رشوت دی ان کے بارے میں کچھ نہیں کیا۔۔؟لوگ جب یہ سوال کرتے ہیں توتحریک انصاف کے بھولے بھالے کارکن اورکپتان کے نادان کھلاڑی یہ جواب دے کرجان چھڑانے کی کوشش کرتے ہیں کہ جنہوں نے رشوت دی وہ پیپلزپارٹی ،مسلم لیگ ن یادیگرپارٹیوں میں ہیں ان کے خلاف ان کی اپنی پارٹیاں کارروائی کریں ہم کیسے کریں ۔

یہ ٹھیک ہے کہ پیپلزپارٹی ،مسلم لیگ ن یادیگرپارٹی والوں کے خلاف عمران خان نہ کارروائی کرسکتے ہیں اورنہ ہی انہیں دنیاکے سامنے تماشابناسکتے ہیں ۔دوسری پارٹیوں میں توجوتماشابنے عمران خان توانہیں گلے سے لگاتاہے۔لیکن چوہدری سرورتون ن لیگ کاہے ،نہ پیپلزپارٹی اورنہ ہی کسی اورسیاسی جماعت کا۔وہ تحریک انصاف کاتھااورآج بھی ہے۔رشوت دینے اورلینے والوں پرہزاربارلعنت بھیجنے والے عمران خان نے کیایہ مناسب سمجھاکہ وہ اس معاملے کی بھی تحقیقات کرائیں کہ چوہدری سرورنے سینیٹ الیکشن میں ناممکن کوممکن کیسے بنایا۔

۔؟اس کے ساتھ سینیٹ انتخابات کے لئے خیبر پختونخواسے جن عظیم شخصیات کوپی ٹی آئی کے ٹکٹ دےئے گئے ان کے ناموں سے توتحریک انصاف کے اکثرکارکن آج بھی ناآشناء اورلاعلم ہیں ۔پارٹی ٹکٹ پارٹی کارکن کاحق ہے،ٹکٹ ان کوملتے ہیں جنہوں نے پارٹی کے لئے قربانیاں دی ہوں۔پھران کویہ ٹکٹ خیرات میں دےئے گئے یایہاں بھی کہیں ضمیروں کاکوئی سوداہوا۔۔؟ اس کے ساتھ چےئرمین سینیٹ جواوپرسے آیاتھااورجوپیپلزپارٹی کے زیادہ قریب تھاان کی حمایت کس خوشی میں کی گئی ۔

۔؟اس قسم کے بہت سے سوالات ایسے ہیں جوجواب طلب ہے۔عمران خان اگررشوت خوروں اورضمیرفروشوں کے اتنے خلاف ہے تووہ پھرعوام کے اذہان میں پائے جانے والے اس قسم کے سوالات کے جوابات دیں ورنہ پھرعوام یہی سمجھیں گے کہ ضمیرفروشی کے سانڈاوراژدہوں کوبچانے کے لئے چھوٹے بکروں کی قربانی دی گئی۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :