بھارتی پولیس افسرنے پرانے الزامات دوہرائے،خارجہ سیکرٹریوں کے مذاکرات ماہ رمضان کے بعد شروع ہونے کا امکان ہے،چمپئینز ٹرافی میں پاکستانی ٹیم کو مکمل تحفظ فراہم کرنا بھارتی حکام کی ذمہ داری ہے،ترجمان دفتر خارجہ

ہفتہ 30 ستمبر 2006 23:55

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30ستمبر۔2006ء) دفتر خارجہ کی ترجمان تسنیم اسلم نے کہا ہے کہ ممبئی دھماکوں میں پاکستان کے ملوث ہونے سے متعلق بھارتی پولیس آفیسر کا بیان انتہائی غیر ذمہ دارانہ ہے،بھارتی حکام اور میڈیا پراپیگنڈے کے ذریعے اندرونی مسائل سے توجہ ہٹانے کیلئے اس طرح کے بیانات دے رہے ہیں،امکان ہے کہ خارجہ سیکرٹریوں کے مذاکرات ماہ رمضان کے بعد شروع ہو ں گے اس سلسلے میں دونوں ممالک کے خارجہ سیکرٹریزآپس میں رابطے میں ہیں۔

چمپئینز ٹرافی میں پاکستانی ٹیم کو مکمل تحفظ فراہم کرنا بھارتی حکام کی ذمہ داری ہے ۔ دفتر خارجہ کی ترجمان تسنیم اسلم نے ہفتہ کو ایک نجی ٹی وی چینل سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی پولیس افسر کا بیان انتہائی غیر ذمہ دارانہ ہے جس میں انہوں نے پرانے الزامات کو دوہرایا ہے پاکستان نے بھارت کو تحقیقات کے دوران اس بات کی پیشکش کی تھی کہ اگر کوئی ٹھوس ثبوت دیں تو پاکستان تعاون کرنے کے لیے تیار ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ ہمیں کسی قسم کی معلومات اور شواہد نہیں ملے ہیں اور بھارت کی طرف سے ہفتہ کو سامنے آ نے والے بیان میں ممبئی بم دھماکوں کے فورا بعد لگائے گئے الزامات کو دوہرایا گیا ہے جو کہ بھارتی حکام اور میڈیا پراپیگنڈہ کیلئے کرتے رہے ہیں ہمیں یہ لگتا ہے ان الزامات کا مقصد اس تاثر سے توجہ ہٹانا ہے جس کے مطابق ممبئی اور مالیگاؤں میں ہونے والے دھماکوں میں ملک کے اندر عناصر ملوث ہوسکتے ہیں۔

اس سوال پر کہ کوائی شواہد بھی پیش نہیں کیے گئے جب یہ الزامات لگائے گئے تو کیا شواہد پیش کیے گئے تھے ؟ ترجمان نے کہاکہ نہ پہلے کوئی شواہد پیش کیے گئے تھے اور نہ ہی اب کوئی شواہد پیش کیے گئے ہیں ۔ صدر جنرل پرویز مشرف اور وزیراعظم من موہن سنگھ کی ہوانا میں ہونے والی ملاقات سے حالات کچھ بہتر دکھائی دے رہے تھے اس طرح کے بیانات سے ان تعلقات پر کس قسم کا اثر پڑے گا ؟ کے جواب میں انہوں نے کہاکہ اگر بھارت کے پاس کوئی بھی ثبوت ہیں ہم نے پہلے بھی کہا تھا کہ جس طرح ہم باقی ممالک کے ساتھ تعاون کررہے ہیں اور وہ ہمارے ساتھ تعاون کرتے ہیں عالمی برادری دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کررہی ہے اسی طرح ہم بھارت کے ساتھ بھی تعاون کرنے کیلئے تیار ہیں لیکن میڈیا میں اس قسم کے غیر ذمہ دارانہ بیانات کی بجائے بھارت ہم سے بات کرے اور ہمیں شواہد دیں ۔

میڈیا میں اس طرح کے بیانات سے ظاہر ہوتا ہے کہ بھارت اپنے اندرونی مسائل سے توجہ ہٹانے کیلئے یہ طریقہ اختیار کیے ہوئے ہے انہوں نے کہاکہ سیکرٹری لیول پر دوبارہ مذاکرات کے بارے میں ابھی تک کوئی حتمی ٹائم ٹیبل نہیں بنایا گیا لیکن خیال ہے کہ ماہ رمضان کے بعد مذاکرات دوبارہ شروع ہوں گے۔ اور اس سلسلے میں پاکستانی خارجہ سیکرٹری اور بھارتی خارجہ سیکرٹری رابطے میں ہیں انہوں نے کہاکہ چیمیئنز ٹرافی کی میزبانی بھارت کررہا ہے اور بھارت کی ذمہ داری ہے کہ وہ ہماری ٹیم کو مکمل تحفظ فراہم کرے ۔