سندھ ہائیکورٹ نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو نوٹس جاری کردیئے

بدھ 11 اکتوبر 2006 18:18

کراچی (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین11اکتوبر2006) سندھ ہائی کورٹ نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو نوٹس جاری کردیئے تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس صبیح الدین اور جسٹس محترمہ یاسمین عباسی پر مشتمل بنچ نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان ( ایس بی پی) بینکنگ سروسز کارپوریشن کے دو ملازمین ولیم جونی ‘ والٹ بیونی کی طرف سے داخل کردہ درخواست پر ان کے وکیل چوہدری رشید احمد ایڈووکیٹ نے دلائل دیتے ہوئے عدالت سے درخواست کی کہ 2001ء میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے اپنا ذیلی ادارہ قائم کیا تھا جو کہ ایک آرڈ ی نینس کے ذریعے قائم ہوا ہے جس میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے تقریباً 7 ہزار ملازمین کو بغیر آپشن کے ٹرانسفر کیا تھا لیکن سبسڈی کے آرڈی نینس میں تمام ٹرانسفرڈ ملازمین کو سیکشن 15 اور 16میں ملازمت کی گارنٹی دی گئی تھی اس کے تحت تمام ٹرانسفر ڈ ملازمین پر اسٹیٹ بینک کے ریکولیشن نافذ عمل ہوں گے لیکن 2005ء میں ذیلی ادارے کی انتظامیہ نے جو ریگولیشن بنائے ہیں وہ اسٹیٹ بینک سے ٹرانسفرڈ ملازمین پر لاگو نہیں ہوسکتے ۔

(جاری ہے)

چوہدری رشید نے کہا کہ سپریم کورٹ اس سلسلے میں پہلے ہی فیصلہ دے چکی ہے کہ اسٹیٹ بینک کسی بھی ملازم کو اپنے ریگولیشن کے تحت ملازمت سے برطرف بھی نہیں کرسکتا او ران برطرفیوں کا آرڈی نینس 2000ء نافذ العمل ہوگا ۔ اس کے باوجوداسٹیٹ بینک آف پاکستا ن کی انتظامیہ نے قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے میرے موکل کو غلط برطرف کیا ہے ۔ اس پر معزز عدالت نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان اور دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے درخواست کو سماعت کے لئے منظور کرلیا ہے ۔