کرکٹ پاک بھارت کشیدگی کو کم کرسکتی ہے ، وفاقی وزیر کھیل کی”اردوپوائنٹ “سے گفتگو

بدھ 3 دسمبر 2008 16:53

لاہور(اردوپوائنٹ اخبا ر تازہ ترین03دسمبر2008 ) وفاقی وزیر کھیل پیرآفتاب حسین شاہ جیلانی نے کہا ہے کہ ممبئی حملوں کے بعد پاکستان اور بھارت کے مابین پیدا ہونے والی موجودہ کشیدگی کو کرکٹ ڈپلومیسی کے ذریعے ختم کیا جاسکتا ہے ۔قومی رگبی چیمپئین شپ کی تقریب تقسیم انعامات کے بعد ”اردوپوائنٹ “کے نمائندہ خصوصی اعجاز وسیم باکھری سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستانی حکومت کا ممبئی کے خونریز اور قابل مذمت حملوں میں کوئی ہاتھ نہیں ہے اور بھارتی حکومت کو کھیل کے میدان میں سیاست نہیں کرنا چاہیے کیونکہ کھیل اور سیاست دومختلف چیزیں ہیں ،ہار جیت کھیل کا حصہ ہے تاہم آپس میں کرکٹ کھیلنے سے حالات میں بہتری آئیگی اوردونوممالک کے شائقین ایک دوسرے کے قریب ہونگے۔

آفتاب جیلانی کاکہنا تھا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ دوطرفہ اعتماد میں اضافے اور تعلقات کو معمول پر لانے کا خواہش مند ہے اور اس ضمن میں کرکٹ کا کھیل اہم کردار ادا کرسکتا ہے کیونکہ کھلاڑی، ان کا تعلق کسی بھی ملک یا معاشرے سے ہو، اپنے وطن کے سفیر ہوتے ہیں اور خیرسگالی کے پیغام کی ترسیل کا سبب بنتے ہیں۔

(جاری ہے)

وزیر کھیل نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ دو ہمسایہ ملکوں کے طور پر پاکستان اور بھارت دونوں کو ہی کھیل کو سیاست سے الگ تھلگ رکھنا چاہیے ۔

ماضی میں 1987ء میں سابق صدرضیاء الحق کے دور میں بھی کرکٹ ڈپلومیسی ہی نے نئی دہلی اور اسلام آباد کے مابین انتہائی کشیدہ تعلقات کو دوبارہ بہتر بنانے میں مرکزی کردار ادا کیا تھا۔بھارت کی قومی ٹیم کو آئی سی سی کے فیوچر ٹور پروگرام کے تحت اگلے ماہ کے اوائل سے پاکستان کا دورہ کرنا ہے ۔ اس دوران دونوں ٹیمیں تین ٹیسٹ میچ، پانچ ون ڈے اورایک ٹونٹی20 میچ کھیلیں گی۔

تاہم ممبئی میں دہشت گردانہ حملوں کے بعد سے یہ دورہ قدرے غیر یقینی ہو گیا ہے ۔آفتاب جیلانی نے بتایا کہ تاحال یہ دورہ منسوخ نہیں ہوا اور وہ پرامید ہیں کہ بھارتی ٹیم پاکستان کا دورہ کریگی۔ایک سوال کے جواب میں آفتاب جیلانی نے کہاکہ پی سی بی کے آئین میں ترمیم کیلئے کام جاری ہے تاہم اعجاز بٹ کے کولمبوچلے جانے سے کچھ روز کی تاخیرسے دوبارہ کام شروع ہوگا۔

آفتاب جیلانی کا کہنا تھا کہ 2007ء کے کرکٹ بورڈ کے آئین میں تمام اختیارات صرف ایک شخص یعنی سابق چیئرمین نسیم اشرف کے پاس تھے جو کہ انتہائی غیرقانونی اقدام تھا ،سابقہ آئین میں نہ تو ریجنل ایسوسی ایشن کی کوئی قدر تھی اور نہ ہی گورننگ باڈی کے پاس کوئی فیصلہ کرنے کا حق تھا تاہم نئے آئین میں تمام فریقین کو مساوی حقوق دئیے جائینگے اور کرکٹ بورڈ کو ایک ادارہ بنایا جائیگا جہاں میرٹ کی قدر کی جاسکے۔

آفتاب شاہ جیلانی نے کہاکہ وہ چاروں صوبوں کے سپورٹس بورڈ کے کام سے مطمئن ہیں اور پاکستان میں نیا ٹیلنٹ تیزی سے سامنے آرہاہے اور وفاقی حکومت ہرسطح پر فیڈریشنز اور صوبائی سپورٹس بورڈ ز کے ساتھ بھر پورتعاون جاری رکھے گی۔انہوں نے کہاکہ وفاقی حکومت انفراسٹرکچر کی تیاری کیلئے کام کررہی ہے اور جہاں بھی گراؤنڈز کی ضرورت محسوس کی جارہی ہے وہاں ہم لوگ گراؤنڈ تیار کررہے ہیں تاکہ باصلاحیت کھلاڑی سامنے آکرپاکستان کو بین الاقومی سطح پر کامیابیاں دلائیں۔