ریاستی دارالحکومت میں پا نی کا مسئلہ نے پھر سر ابھار لیا‘عوام مضر صحت پانی پینے پر مجبور

پیر 3 جون 2013 15:05

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔آئی این پی۔ 3جون 2013ء) گوجرہ میں پانی کی سپلائی دوبارہ بند کردی گئی‘ عوام کے شدید احتجاج پر صرف دو دن کے لیے پانی سپلائی کیاگیا۔پبلک ہیلتھ کا محکمہ سوچی سمجھی سازش کے تحت حکومت کو بدنام کرنے کے اقدامات پر عمل پیرا ہے۔ایک طرف محکمہ پبلک ہیلتھ مظفرآباد بھر کے چشموں کے آلودہ اور مضر صحت ہونے کے اشتہارات شائع کروا رہا ہے تو دوسری طرف خود بھی عوام کا پانی بند کیا ہوا ہے جو ایک عوام کش پالیسی ہے۔

ان خیالات کا اظہار گوجرہ تاجر ایسوسی ایشن کے صدر شعیب بخاری، باربرز ایسوسی ایشن کے نائب صدر اشرف بھٹی، تاجر رہنماؤں خورشید خان، لیاقت شاہ ودیگر اپنے ایک بیان میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اور پبلک ہیلتھ بتائے کہ اگر مظفرآباد کے سارے چشمے آلودہ ہیں تو انہوں نے اس سلسلہ میں کیا پالیسی بنائی ہے۔

(جاری ہے)

دو دو سال پہلے پورے مظفرآباد کی سڑکیں، گلیاں کاٹ کر کالے پائپ نصب کیے گئے جو ابھی تک اسی طرح پڑے ہیں اور بعض جگہوں سے سیوریج والوں نے ان میں سوراخ کردیئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پبلک ہیلتھ کے محکمہ میں انتہائی نااہل آفیسران تعینات ہیں۔ ایس ڈی او خالد بٹ کی تعیناتی کے بعد امید ہوئی تھی کہ موصوف بہتری کے لیے اقدامات کریں گے مگر محکمہ میں موجود ناسور انہیں بھی کام کرنے نہیں دے رہے ہیں۔ٹینکوں میں پانی ہونے کے باوجود سپلائی نہیں کیا جاتا۔ ٹینکروں کے ذریعے پانی کی فروخت جاری ہے۔ لائنیں ٹوٹی ہوئی ہیں کبھی کبھار اگر بھول کر پانی چھوڑ دیا جائے تو آدھا راستے میں ہی ضائع ہو جاتا ہے۔

محکمہ اخبارات میں پانی کی سپلائی بحال ہونے کے جھوٹے دعوے کررہا ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ پورے مظفرآباد میں پانی کی بندش پر احتجاج شروع ہیں۔ انہوں نے وزیراعظم، چیف سیکرٹری، سیکرٹری ہاؤسنگ و دیگر ارباب اختیار سے مطالبہ کیا کہ اگر گوجرہ میں پانی کی سپلائی بحال نہ کی گئی تو گوجرہ ہائی سکول کے سامنے سے سڑک بند کرکے احتجاجی دھرنا دیا جائے گا اور محکمہ پبلک ہیلتھ کے آفیسران کے پتلے نذر آتش کیے جائیں گے۔

متعلقہ عنوان :