حریت رہنماؤں کی سانحہ پتھری بل کیس کی فائل بند ہونے ،عالمی برادری کی بے حسی پر اظہار مذمت

منگل 28 جنوری 2014 14:13

سرینگر (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 28 جنوری 2014ء)حریت رہنماؤں نے سانحہ پتھری بل کیس کی فائل بند ہونے ،عالمی برادری کی بے حسی پر مذمت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے حل ہونے تک ایسے واقعات کو روکنا مشکل ہے۔مقبوضہ وادی میں بھارتی فوج کو کالے قوانین کے نام پر سونپے گئے اختیارات بلاجواز اور غیر آئینی ہیں ، انسانیت سوز مظالم پر عالمی برادری کو مثبت کردار ادا کرنا ہوگا ۔

حریت کانفرنس (ع) کی ایگزیکٹیو کونسل ،جنرل کونسل اور ورکنگ کمیٹی کا ایک ہنگامی اجلاس پتھری بل فرضی جھڑپ میں ملوث فوجیوں کو بری کرنے کے فیصلے کے تناظر میں سینئر ایگزیکٹو پروفیسر عبدالغنی بٹ کی صدارت میں حریت صدر دفترپر منعقد ہوا ۔ اجلاس میں متذکرہ مسئلہ کے تمام پہلوؤں کا تفصیل کے ساتھ جائزہ لینے کے بعد محسوس کیا گیا کہ اس وقت کے امریکی صدر بل کلنٹن کے دورہ بھارت کے پیش نظر کشمیریوں کی مبنی برحق جدوجہد کو عالمی سطح پر ایک انتہا پسندانہ سوچ کی حامل تحریک کے بطور متعارف کرانے کیلئے پہلے چھٹی سنگھ پورہ میں سکھ برادری سے وابستہ افراد کو بلا جواز قتل کر دیا گیا اور پھر اس قتل عام پرپردہ پوشی کی ناکام کوشش کرنے اور اس واقعہ کو جواز عطا کرنے کیلئے پانچ نہتے شہریوں کو پتھری بل فرضی جھڑپ میں شہید کر دیا گیا ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں کہا گیا کہ کشمیر میں فوج کو کالے قوانین کے نام پر جو بے پناہ اختیارات تفویض کئے گئے ہیں ان کے نتیجے میں اب تک پتھری بل جیسے درجنوں حراستی ہلاکتوں کے واقعات پیش آئے ہیں اور جب تک مسئلہ کشمیر حل طلب رہے گااس خطے کے امن کو لاحق خطرات اس قسم کے واقعات کو وقوع پذیر ہونے سے نہیں روکا جا سکتا۔ اجلاس میں مسئلہ کشمیر جیسے انسانی اور سیاسی مسئلے اور کشمیری عوام کے ساتھ برتی جارہی نا انصافیوں کے تئیں عالمی برادری کی بے حسی کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ مسئلہ کشمیر کے ہوتے جنوبی ایشیائی خطے کا محفوظ مستقبل مستقل طور خطرات میں گھرا ہو ا ہے اور اس مسئلے کی حساسیت کے تئیں عالمی برادری کی چشم پوشی کو دہرے معیار کے حامل سوچ کی عکاس ہے ۔

اجلاس میں کہا گیا کہ پتھری بل واقعہ میں ملوث فوجی اہلکاروں کو بری کرنے کے واقعے کے بعد اس بے انصافی کے خلاف صدائے احتجاج بلند کرنے اور کشمیر یوں کے خلاف ہو رہے ظلم و جبر اور نا انصافیوں کی طرف عالمی برادری کی توجہ مبذول کرنے کیلئے حریت کانفرنس کے احتجاجی پروگرام کو حتمی شکل دی گئی اور جموں کشمیر کے حریت پسند عوام سے اپیل کی گئی کہ وہ متحد ہو کر اپنے اوپر ہونیوالی ناانصافیوں اور ظلم و جبر کی کاروائیوں کے خلاف صدائے احتجاج بلند کریں۔