بیس کیمپ کی حکومت ساری ریاست کی ترجمان ہے ، حکومت نے کشمیر ایشو کو فوکس کر رکھا ہے ،چوہدری عبدالمجید

جمعہ 7 فروری 2014 17:40

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 7فروری 2014ء)وزیراعظم آزادکشمیر چوہدری عبدالمجید نے کہا کہ بیس کیمپ کی حکومت ساری ریاست کی ترجمان حکومت ہے ۔ حکومت نے کشمیر ایشو کو فوکس کر رکھا ہے اور پوری سیاسی و مذہبی قیادت متحد و منظم ہے اور مسئلہ کشمیر ہمارا یک نکاتی ایجنڈا ہے ۔انہوں نے کہا کشمیری شہدا ء کا لہو رنگ لا کر رہے گا اور کشمیری آزادی کی منزل حاصل کر کے رہیں گے ۔

پاکستان ہمارے ایمان کاحصہ ہے کشمیری پاکستان کی سلامتی و استحکام کیلئے قربانیاں دے رہے ہیں۔ بھارت پاکستان کے معاشی و سیاسی عدم استحکام کی جو سازش کر رہا ہے کشمیری عوام ان سازشوں کو ناکام بنا دیں گے ۔وزیراعظم آزادکشمیر یہاں چیئرمین کشمیر کمیٹی مولانا فضل الرحمان کے اعزاز میں اپنی طرف سے دیئے جانے والے استقبالیے سے خطاب کر رہے تھے تقریب سے اپوزیشن لیڈر راجہ فاروق حیدرخان، حریت کانفرنس کے کنوینئر سید یوسف نسیم ، غلام محمد صفی، جماعت اسلامی کے امیر عبدالرشید ترابی ، مسلم کانفرنس کے راہنما اور سابق سینئر وزیر ملک محمدنواز اور آزادکشمیر کے وزیر تعلیم میاں عبدالوحید نے خطاب کیا۔

(جاری ہے)

انہوں کہا کہ وزیراعظم پاکستان نواز شریف 5فروری یوم یکجہتی کو مظفرآبادتشریف لائے اس کیلئے ان کے شکرگذار ہیں ۔ وزیراعظم نے مسئلہ کشمیر کے حوالے سے دلیرانہ موقف اپنایا جو کشمیریوں کیلئے باعث تقویت ہے ۔وزیراعظم نے کہا کہ اس سے قبل صدر پاکستان آصف علی زرداری مظفرآباد آئے اور مسئلہ کشمیر کے حوالے سے پارٹی قیادت کے تسلسل کو جاری رکھا ۔

ذوالفقار علی بھٹو نے مسئلہ کشمیر پر پیپلز پارٹی کی بنیاد رکھی اور کشمیر کیلئے ہزار سال تک جنگ کرنے کا عزم کیاجبکہ شہید جمہوریت محترمہ بے نظیر بھٹو نے ساری زندگی کشمیریوں سے کمٹمنٹ نبھائی ۔وزیراعظم آزادکشمیر چوہدری عبدالمجید نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت کشمیریوں کے حق خودارادیت کی جدوجہد میں ان کے شانہ بشانہ کھڑی ہے ۔حق خودارادیت کے حصول تک ہماری جدوجہد جاری رہے گی ۔

وزیراعظم آزادکشمیر نے کہا کہ تحریک آزادی کی بیس کیمپ کی حکومت کشمیری شہدا کے لہو کو رائیگاں نہیں جانے دے گی ۔آزادی کشمیریوں کا مقدر بن چکی ہے ۔ بھارتی حکمرانوں کے جابرانہ ہتھکنڈے اب کشمیریوں کی آزادی کا راستہ نہیں روک سکتے۔وزیراعظم نے کشمیرکمیٹی کے چیئرمین مولانا فضل الرحمن کو زبردست خراج تحسین پیش کیا ۔اپوزیشن لیڈر راجہ فاروق حیدر نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کشمیریوں کے بنیادی حقوق کا مسئلہ ہے ۔

کشمیریوں کو پرنسپل فریق تسلیم کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے مسئلہ کشمیر پر واضح موقف اپنایا ہے جس پر کشمیری عوام ان کے شکرگزار ہیں۔راجہ فاروق حیدر نے کہا کہ مضبوط پاکستان ہی تحریک آزادی کا ضامن ہو سکتا ہے ۔حریت کانفرنس کے کنوینئر سید یوسف نسیم نے کہا کہ پاکستان نے کشمیریوں کے ساتھ جس طرح یکجہتی کا اظہار کیا اس پر غازیوں اور شہدا کی دھرتی سے چیئرمین کشمیر کمیٹی مولانا فضل الرحمن ، وزیراعظم پاکستان میاں نوازشریف اور پاکستان کے 18کروڑ عوام کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جب تک مسئلہ کشمیر حل نہیں ہو گا تمام CBMsریت کی دیوار ثابت ہوں گے۔امیر جماعت اسلامی عبدالرشید ترابی نے کہا کہ آر پار کی قیادت کی مشاورت سے کشمیر پر موثر حکمت عملی مرتب کی جائے جس سے کشمیریوں کی آزادی کی منزل قریب تر آسکے۔حریت رہنما غلام محمد صفی نے کہا کہ پاک بھارت کے اصلCBMsیہ ہیں کہ مقبوضہ کشمیر سے کالے قوانین ختم کیے جائیں۔

ملک محمد نواز نے کہا کہ چیئرمین کشمیر کمیٹی کشمیریوں کی بھرپور وکالت کریں تاکہ مسئلہ کو عالمی سطح پر پذیرائی مل سکے۔تقریب میں قائمقام صدر سردار غلام صادق ، سرحد کے سابق وزیراعلیٰ اکرم درانی،سینئر وزیر چوہدری محمد یاسین، وزیرخزانہ لطیف اکبر ، بازل نقوی ، افسر شاہد ، ماجد خان ، محمد حسین سرگالہ،جاوید بڈھانوی ، میاں عبدالوحید ، آئی جی پولیس اللہ بخش اعوان ، سپریم کورٹ بار کے صدر راجہ محمد ابرار ، سابق وزیر محترمہ نورین عارف ، محترمہ شمیم ملک ، حاجی گل خنداں اور معززین شہر نے شرکت کی۔جمعیت علمائے اسلام کے امیر مولانا سعید یوسف نے اس موقع پر پاکستان کے استحکام، مقبوضہ کشمیر کے عوام کی جلد آزادی ، مقبوضہ کشمیر کے شہدا کے درجات کی بلندی کیلئے دعا کی۔