سرینگر‘ عوام نے منڈی کی تین پنچائتوں کوحویلی کے ساتھ جوڑنے کی جدوجہد شروع کر دی

منگل 11 فروری 2014 14:30

سرینگر(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 11فروری 2014ء) منڈی کی تین پنچایتوں کو حلقہ انتخاب سرنکوٹ سے الگ کرکے حلقہ انتخاب حویلی کے ساتھ جوڑنے کیلئے عوام نے جدوجہد شروع کردی ہے ۔ سوموار کو تینوں پنچایتوں بائیلہ ،ترچھل اورراجپورہ کے ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے احتجاجی مظاہرہ کرکے حکومت سے مطالبہ کیاکہ ان علاقوں کو حلقہ انتخاب حویلی سے جوڑاجائے جنہیں ایک سازش کے تحت بے تکے طور پر سرنکوٹ کے ساتھ جوڑ دیاگیاتھا۔

مظاہرین کاکہناتھاکہ تینوں پنچایتیں پہلے حلقہ انتخاب حویلی کے ساتھ تھیں لیکن 1986میں ایک سازش کے تحت انہیں حلقہ انتخاب سرنکوٹ سے جوڑدیاگیا۔ لوگوں کا کہنا تھا کہ تب سے یہاں کے ترقیاتی کام ماند پڑے ہوئے ہیں اور انہیں کبھی سرنکوٹ اور کبھی پونچھ کے چکر کٹوائے جاتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ نہ توسرنکوٹ کا ممبر قانون ساز اسمبلی اورنہ ہی ایم ایل اے پونچھ انہیں قبول کرنے کوتیار ہے ۔

احتجاجی مظاہرہ صبح آٹھ بجے شروع ہوا جو کئی گھنٹوں تک جاری رہا۔اس دوران لوگوں نے جگہ جگہ سڑکوں پر رکاوٹیں کھڑی کرکے ٹائر جلائے جس سے ٹریفک کی نقل و حرکت مسدود ہوکر رہ گئی ۔مظاہرے کی وجہ سے منڈی بازاربھی مکمل طور پر بند رہا ۔اس دوران ایک احتجاجی جلوس مندر منڈی سے نکالا گیاجو صدر بازار سے ہوتا ہوا بس اسٹینڈ منڈی اختتام پذیرہوا۔ عوام نے الیکشن کمشنر ،گورنر اور وزیر اعلی ٰ کے نام یاداشت لکھ کر مطالبہ کیاہے کہ ان علاقوں کو منڈی کے ساتھ جوڑا جائے جو عوام کا بنیادی حق ہے ۔

انہوں نے کہاکہ کچھ سیاستدانوں نے اپنے مفاد کیلئے ان کو حلقہ انتخاب سرنکوٹ سے جوڑدیا اور یہ فیصلہ ان کیلئے تباہی و برباد ی کاسبب بناہے ۔ انہوں نے متنبہ کیاکہ اگر ان پنچایتوں کو حلقہ انتخاب حویلی کیساتھ نہ جوڑاگیا تو اس کے بھیانک نتائج برآمد ہوں گی۔انہوں نے کہاکہ وہ انتخابات تک انتظار کریں گے اور اگر ان کا مطالبہ پورا نہ ہواتو انتخابات سے بائیکاٹ کرکے بھوک ہڑتال شروع کی جائے گی۔مظاہرے میں غلام عباس ہمدانی ، عبدالاحد بٹ، شمیم گنائی، صدر دین چک، علی محمد، طارق منظور، محمد فاروق بابو، علی محمد میر، مبشر حسین بانڈے ، جاوید احمد گریستا، ارشاد حسین بانگن، عبدا لاحد چک وغیرہ بھی شامل تھے ۔