عوامی تحریک کے سربراہ کو کشمیر کی تاریخ کا مطالعہ کرنا چاہئے‘محمد امین انصاری

منگل 13 مئی 2014 16:34

میرپور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 13مئی 2014ء) جموں کشمیر محاذ رائے شماری کے مرکزی لیبر ونگ کے چیئر مین محمد امین انصاری نے ڈاکٹر طاہر القادری کے اس بیان کو حقائق کے منافی قرار دیا ہے کہ ہم برسر اقتدار آ کر گلگت بلتستان کو الگ صوبہ بنائیں گے امین انصاری نے کہا کہ عوامی تحریک کے سربراہ کو تاریخی حقائق کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیئے گلگت بلتستان ریاست جموں کشمیر کے آئینی و قانونی حصے ہیں اور تاریخی اعتبار سے ریاست جموں کشمیر کے لئے تاج کی حیثیت رکھتے ہیں کیونکہ یہ علاقے عارضی طور پر پاکستان کے کنٹرول میں کشمیریوں کی مرضی کے خلاف دیئے گئے ہیں اس لئے ان کے بارے میں ڈاکٹر طاہر القادری کا بیان کشمیر عوام کے لئے نا پسندیدہ ہے امین انصاری نے کہا کہ عوامی تحریک کے سربراہ کو کشمیر کی تاریخ کا مطالعہ کرنا چاہئے اور پاکستان کی جغرافیائی سرحدوں کا علم رکھنا چاہیئے اور ریاست جموں کشمیر کے حوالہ سے کسی بھی لحاظ سے غیر ذمہ دارانہ بیان نہیں دینا چاہیئے انہوں نے کہا گلگت بلتستان کے بارے میں طاہر القادری، آصف زرداری ،میاں نواز شریف اور میاں شہباز شریف کا موقف ایک جیسا ہے آصف زرداری نے پاکستانی آئین کے خلاف ان علاقوں کو غیر آئینی صوبہ بنایا میاں نواز شریف نے اس کی تائید کی اور شہباز شریف نے پورے کشمیر کے بارے میں کہا کہ اگر پاکستان چین جیسا طاقتور ملک بن جائے تو کشمیر ان کی جھولی میں آ گرے گا امین انصاری نے کہا طاقت کے بل بوتے پر کسی بھی قوم کو زیادہ دیر تک غلام نہیں رکھا جا سکتا ہندوستان اور پاکستان دونوں نے اقوام متحدہ میں تسلیم کر رکھا ہے کہ وہ کشمیریوں کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا موقع دیں گے لیکن پا کستان کی قومی قیادت کی طرف سے ایسے بیانات ازلی دشمن بھارت کے موقف کو مضبوظ کرتے ہیں اور دنیا میں پاکستان کی جگ ہنسائی ہو تی ہے اس لئے پاکستانی حکمرانوں اور اپوزیشن رہنما ؤں کو سوچ سمجھ کر اظہار خیال کر نا چاہئے۔

متعلقہ عنوان :