نریندر مودی نے اگر امن کا موقع ضائع کیا تو ایٹمی جنگ سے پوری دنیا متاثر ہوگی ‘ عبدالرشید ترابی

جمعرات 29 مئی 2014 13:18

استنبول (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 29مئی 2014ء) جماعت اسلامی آزاد جموں و کشمیر کے امیر عبدالرشید ترابی نے کہا ہے کہ نواز شریف کے فراہم کردہ امن کا موقع نریندر مودی نے اگر ضائع کر دیا تو دونوں ممالک کے درمیان ایٹمی جنگ کو کوئی نہیں روک سکے گا جس سے نہ صرف ایشیا بلکہ پوری دنیا متاثر ہوگی ۔ نریندر مودی کشمیریوں کو ان کا بنیادی اور پیدائشی حق اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق فراہم کرے ‘نریندر مودی نے طاقت کے زور پر کشمیریوں کی تحریک کو کچلنے کی کوشش کی تو پہلے سے بھی زیادہ بڑی تحریک ابھرے گی ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایسام کے سیکرٹری جنرل رجائے کوتان کی طرف سے دیے گئے استقبالیہ تقریب کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر اسلامی تحریکوں کے سربراہان اور درجنوں ممالک سے آئے ہوئے مندوبین نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

عبدالرشید ترابی نے کہا کہ انتہا پسند ہندو لیڈر نریندر مودی کے عزائم خطرناک ہیں اس نے اگر اپنے ایجنڈے کے مطابق آزاد کشمیر پر حملے کی کوشش کی تو منہ توڑ جواب دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے والوں کی آنکھ نکال دیں گے۔ کشمیری امن چاہتے ہیں اور نواز شریف نے ایک بار پھر ہندوستان کو یہ موقع فراہم کر دیا ہے کہ وہ امن کے لیے آگے بڑھیں اور کشمیریوں کو ان کا پیدائشی اور بنیادی حق حق خود ارادیت فراہم کریں۔ مسئلہ کشمیر حل کیے بغیر پاکستان اور ہندوستان کے درمیان پائیدار اور دیر پا امن قائم نہیں رہ سکتا ۔

عبدالرشید ترابی نے کہا کہ ہندوستان کی آٹھ لاکھ فوج کشمیر میں بد ترین ریاستی دہشت گردی کا ارتکاب کر رہی ہے سکولوں کو فوجی چھاؤنیوں میں تبدیل کیا جا چکا ہے بچوں بوڑھوں اور خواتین کو بے دردی سے شہید کیاجا رہاہے پورے کشمیر کو ایک کھلی جیل میں تبدیل کر دیا گیا ہے ۔انسانی حقوق کی نہ کوئی تنظیم جا سکتی ہے اور نہ ہی ریلیف فراہم کرنے والی کوئی تنظیم جا سکتی ہے ان حالات میں تمام اسلامی ممالک کی ذمہ داری ہے کہ وہ کشمیریوں کو ہندوستان کی آٹھ لاکھ فوج کے مظالم سے نجات دلائیں۔

انہوں نے کہا کہ بہادر ترکیوں نے جس طرح غزہ کا محاصرہ ختم کروانے کے لیے فریڈم فوٹیلا چلایا تھا اسی طرح کا ایک فریڈم مارچ کشمیر کی طرف بھی کیا جائے تا کہ کشمیریوں کو ریلیف فراہم کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری مذاکرات اور امن کے حامی ہیں لیکن با مقصد مذاکرات اور حقیقی امن ان کی ترجیح ہے ۔ہندوستان نے ہمیشہ مذاکرات کے نام پر کشمیریوں کی تحریک میں خنجر گھونپا ہے اور مذاکرات کو تحریک کو کچلنے کے لیے ہتھیار کے طور پراستعمال کیا ہے۔