امن و استحکام،اعتماد سازی اور مذاکراتی عمل کی بحالی کیلئے سرحدوں پر بندوقوں کی خاموشی ناگزیر ہے، ارون جیٹیلی

پیر 16 جون 2014 15:07

سرینگر(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 16جون 2014ء)بھارتی وزیر دفاع ارون جیٹلی نے کہا ہے کہ امن و استحکام کی خاطر مذاکرات اور جارحیت ایک ساتھ نہیں مل سکتے۔ بھارت ملکی آئین اور خود مختاری کے احترام میں کسی کے ساتھ بھی بات چیت کرنے کے لئے تیار ہے۔ سرینگر کے دو روزہ دورے کے اختتام کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ افسپا کی جزوی واپسی کا دارومدار ریاست کی صورت حال میں بہتری کے ساتھ جڑا ہوا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ امن واستحکام ،اعتماد سازی اور مذاکراتی عمل کی بحالی کے لئے سرحدوں پر ہندوؤں کی خاموشی ناگزیر ہے۔کنٹرول لائن پر کسی بھی طرح کی جارحیت برداشت نہیں کر سکتا۔بعض بھارت مخالف طاقتیں امن کی خواہش نہیں ہے ۔امن وا ستحکام پاکستان کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے لئے جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کو روکنا ناگزیر ہے۔ القاعدہ کی جانب سے کشمیر میں جہاد کا نعرہ بلند کرنے کے بارے میں پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ بھارت جموں و کشمیر میں امن وامان میں رخنہ کی کسی بھی عناصر کو اجازت نہیں دیگا۔