یوم فاطمةالزہراء وشہدائے زلزلہ2005ء کی برسی( آج) تین رمضان المبارک کو منائی جائے گی

منگل 1 جولائی 2014 17:26

مظفرآباد(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 1جولائی 2014) یوم فاطمةالزہراء وشہدائے زلزلہ2005ء کی برسی آج تین رمضان المبارک کو منائی جائے گی۔اس سلسلہ میں مختلف مقامات پراجتماعی و انفرادی تقریبات،قرآن خوانی،محافل نعت،افطارلنگرکااہتمام کیاجائے گا،سب سے بڑی تقریب حسب سابق مرکزی سیرت کمیٹی کے زیراہتمام دارالحکومت مظفرآبادمیں منعقدہوگی۔تفصیلات کے مطابق خاتونِ جنت ،سیدہ کائنات،جگرگوشہ ءِ رسول حضرت بی بی فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کایوم وصال اورشہدائے زلزلہ 2005ء کی برسی بعنوان”یوم دعا“ آج تین رمضان المبارک کو منائی جارہی ہے۔

ملک بھرسمیت ریاست جموں وکشمیرمیں خاتونِ جنت رضی اللہ تعالیٰ عنہاکو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے مختلف تقریبات منعقدکی جائیں گی۔

(جاری ہے)

مرکزی سیرت کمیٹی مظفرآبادکے ہنگامی اجلاس میں کئے گئے فیصلوں کے تحت مرکزی سیرت کمیٹی کے زیراہتمام حسب سابق سب سے بڑی تقریب منعقدہوگی،جس کا اہتمام امسال مسجددربارشاہ عنایت میں کیاجائے گا۔تحت پروگرام بعدازنمازظہرقرآن خوانی شرع ہوگی جبکہ متصل بعدازنمازعصرمحفل نعت ومناقب کے بعدحضرت بی بی فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا‘ کو خراج عقیدت پیش کرنے کے ساتھ شہدائے زلزلہ کی یادوں کاتذکرہ بھی کیاجائے گا۔

مرکزی سیرت کمیٹی کا غیرمعمولی اجلاس سینئرنائب صدر مشتاق احمدجوش کی صدارت میں المصطفیٰ کمپلیکس سنٹرل پلیٹ میں منعقدہوا۔اجلاس میں سیکرٹری جنرل عتیق احمدرضا،علامہ محمدپرویزقریشی،قاری ضیاء المصطفیٰ منور،الحاج محمدسلیمان زرگر،اظہرحسین اعوان،قاضی وحید احمد،محمدسفیررضا،سہیل احمد،واجدشاکر،راجہ ذاکرخان،سیدندیم حسین بخاری،سیدنویدحسین شاہ،صغیراحمدرضاودیگرنے شرکت کی۔

اجلاس میں مرکزی سیرت کمیٹی کے دیگرامورکابھی جائزہ لیاگیااجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدرمجلس مشتاق احمدجوش نے کہاکہ مرکزی سیرت کمیٹی دین ِحنیف کے احیاء اورخطے میں امن وخوت کے لئے ذمہ دارانہ کرداراداکررہی ہے۔اس ضمن میں ایام بزرگان دین منانے کی جو مثبت روایت صدیوں سے قائم ہے ،مرکزی سیرت کمیٹی کے موجودہ ذمہ داران اس کے امین ہیں اور انشاء اللہ یہ سلسلہ اسی آب وتاب سے جاری رہے گا۔

ا نہوں نے حضرت فاطمةالزہراء رضی اللہ عنہاکی بارگاہ میں ہدیہ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاکہ جگرگوشہ ءِ رسول، حضرت فاطمةالزہرا رضی اللہ تعالیٰ عنہا وہ عظیم ہستی ہیں کہ ان سے اللہ کے فرشتے بھی حیاء کرتے ہیں،بروزحشرجب آپ  کی سواری آئے گی تو اللہ رب العالمین کے حکم سے پوری کائنات کے ذی روح اپنا سر جھکادیں گے۔انہوں نے کہاکہ حضرت بی بی فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہاکے مناقب خود محبوبِ رب کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشادفرمائے ہیں۔

آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اپنی لخت جگرسے اور بی بی پاک  کو آپﷺ سے بے پناہ محبت تھی۔آپ  کا عقد حضرت مولیٰ علی شیرخداحیدرکراررضی اللہ تعالیٰ عنہ سے ہوااور آپ کے پارہ ہاء جگر حسنین کریمین جنت کے نوجونوں کے سردارہیں۔حضرت بی بی فاطمہکی حیات مبارکہ آپ کاشرم وحیاکل کائنات کی خواتین کے لئے مشعل راہ اور دنیاوآخرت میں کامیابی کا زریعہ ہے۔

انہوں نے شہدائے زلزلہ تین رمضان المبارک بمطابق 8اکتوبر2005ء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاکہ ان شہداء کی یادیں کبھی بھی بھلائی نہیں جاسکتی ہیں۔انہوں نے کہاکہ زلزلہ میں اپنی جانیں قربان کرنے والے معصوم بچوں ماؤں بہنوں اور بیٹوں کی ناگہانی اموات کے ذمہ داران کامحاسبہ نہ ہونااور ستم بالائے ستم زلزلہ متاثرہ خطے میں وسائل ملنے کے باوجودتعمیرنونہ ہوناایک اور بڑاالمیہ اور ذمہ دارارباب اختیارکے لئے لمحہ ءِ فکریہ ہے۔

انہوں نے کہاکہ مرکزی سیرت کمیٹی سمجھتی ہے کہ شہدائے زلزلہ کوخراج عقیدت پیش کرنے،ان کے بلندی درجات کے لئے تین رمضان المبارک کو تقریبات کااہتمام اس ماہ مبارک کی حرمت کے لحاظ سے بھی ذیادہ باعث برکت ہے اور لوگ گھروں،مساجدوقبرستانوں میں انفرادی واجتماعی طورپراسی روز اپنے پیاروں کو یادکرتے ہیں اور ان کے بلندی درجات کے لئے قرآن خوانی ومحافل میلاد شریف کاانعقادکرتے ہیں،گوکہ عمومی طورپر سرکاری تقریبات آٹھ اکتوبرکومنائی جاتی ہیں۔انہوں نے کہاکہ ساراسال کسی بھی لمحے اپنے مرحومین کے ایصال ثواب کی محافل منعقدکرنانیک شگون ہے،یہ سلسلہ تاقیامت جاری رہے گا۔

متعلقہ عنوان :