پاسکو آزادکشمیر اور گلگت بلتستان کو گندم کی بلا تعطل فراہمی جاری رکھے،،چوہدری محمد برجیس طاہر

جمعرات 17 جولائی 2014 16:09

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 17جولائی 2014ء) وفاقی وزیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان چوہدری محمد برجیس طاہر نے کہا ہے کہ پاسکو گلگت بلتستان اور آزادکشمیر کو گندم کی فراہمی بلا تعطل جاری رکھے ۔ وزارت امور کشمیر و گلگت بلتستان پاسکو کے دونوں خطوں کی طرف واجب الادا رقم کی جلد ادائیگی کے لیے اقدامات کررہی ہے۔وفاقی حکومت گلگت بلتستان میں گندم کی قیمت اور ترسیل جب کہ کشمیر میں صرف ترسیل پر سبسڈی دے رہی ہے۔

پاسکو اس بات کو یقینی بنائے کہ دونوں خطوں کو گندم کی فراہمی سرگودھا حافظ آباد کے ذخیرہ سے کی جائے تاکہ دونوں خطوں کو ترسیل کی مد میں زیادہ اخراجات نہ اٹھانا پڑیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گلگت بلتستان اور آزادکشمیر کو گندم کی فراہمی کے سلسلہ میں منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اجلاس کا مقصد دونوں خطوں میں گندم کے ذخیرے کا جائزہ اور بلا تعطل ترسیل میں حائل رکاوٹوں کا جائزہ لینا تھا۔

اجلاس میں وفاقی سیکرٹری شاہد اللہ بیگ، ایڈیشنل سیکرٹری طاہر رضا نقوی کے علاوہ پاسکو، حکومت آزادجموں و کشمیر اور حکومت گلگت بلتستان کے نمائندوں نے شرکت کی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیراعظم میاں محمدنواز شریف دونوں خطوں سے از حد محبت کرتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ آزادکشمیر اور گلگت بلتستان میں اربوں روپے کی لاگت سے ریکارڈ ترقیاتی منصوبے شروع کیے گئے ہیں۔

اس وقت گندم کی ترسیل کی مد میں پاسکو کے 7ارب روپے آزادکشمیر حکومت کے ذمہ واجب الادا ہیں جب کہ متذکرہ ادارے کے گلگت بلتستان حکومت کے ذمہ 26 ارب روپے گندم کی قیمت اور ترسیل کی مد میں واجب الادا ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ پاسکو گلگت بلتستان کو آزادکشمیر کے ماڈل پر گندم فراہم کرنے کا بندوبست کرے۔ وزارت امور کشمیر اس سلسلے میں وزارت خزانہ سے رابطہ کرے گی۔

اس وقت گلگت بلتستان حکومت 11روپے فی کلو گندم عوام کو بیچنے کے بعد وہ رقم پاسکو کو ادا کرنے کی بجائے وفاقی کنسولیڈیٹڈ فنڈ میں جمع کراتی ہے جس کی وجہ سے پاسکو کے واجبات میں روز بروز اضافہ ہوتا جارہا ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ دونوں خطوں میں عوام کی خدمت کریں۔ انہوں نے کہا کہ وزارت امور کشمیر پاسکو کی واجب الادا رقم کی ادائیگی کے لیے اپنا کردار ادا کرے گی تاکہ آزادکشمیر اور گلگت بلتستان کو گندم کی فراہمی متاثر نہ ہو۔

انہوں نے پاسکو کے نمائندے کو بھی ہدایت کی کہ وہ دونوں خطوں کے لیے گندم کی فراہمی کا پورے سال کا شیڈول فراہم کرے تاکہ دونوں حکومتیں اپنی سہولت کے تحت گندم وصول کرسکیں۔ وفاقی وزیر کو بتایا گیا کہ آزادکشمیر اور گلگت بلتستان میں گندم کی طلب اور رسد کے حوالے سے کوئی مسئلہ نہیں جب کہ دونوں خطوں میں گندم کا تسلی بخش سٹاک موجود ہے۔