سجاول، جعلی آرڈر پر بھرتیوں کا انکشاف،درجنوں افراد لاکھوں روپے کے جعلی آرڈر لیکر گھر بیٹھ گئے

جمعرات 24 جولائی 2014 17:13

سجاول (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24جولائی۔2014ء) سجاول میں نوکریوں کے جعلی آرڈر پر بھرتیوں کا انکشاف ہواہے، جوائننگ کے بعد تصدیق نہ ہونے پر تنخواہوں کی ادائیگی روک دی گئی ہے، جبکہ درجنوں افراد لاکھوں روپے کے جعلی آرڈر لیکر گھر بیٹھ گئے ہیں ،اس ضمن میں ملنے والی مصدقہ اطلاعات کے مطابق سجاول میں صحت ، روینیو، بلدیات سمیت مختلف محکموں میں درجنوں جعلی آرڈر پر بھرتیاں کی گئی ہیں ، جبکہ جوائننگ کے بعد تصدیق نہ ہونے پر کئی افراد کی تنخواہیں نہ ہوسکی ہیں، باقی درجنوں افراد جعلی آرڈر لیکر گھر بیٹھ گئے ہیں، تنخواہ نہ ملنے کے بعد ایسے افراد نے مفت میں نوکری پر جانا بھی چھوڑ دیاہے، اس ضمن میں ذرائع نے یہ بتایاہے کہ تمام آرڈر ایک جعلساز گروہ کی جانب سے لاکھوں روپے میں فروخت کئے گئے تھے ،کئی اداروں میں مختلف حربے اور دباؤ استعمال کرکے جوائننگ بھی کرائی گئی تاہم ان کی تنخواہ کا مسئلہ حل نہ ہوسکاہے ،پیسوں پر آرڈر لینے والوں نے اب جعلساز گروہ کا گھیرا تنگ کرکے پیسوں کی واپسی کا مطالبہ شروع کردیاہے، اور قانونی چارہ جوئی کی دھمکی بھی دی ہے جس کے بعد مذکورہ جعلساز گروہ کے کارندے حیلے بہانے کررہے ہیں۔

(جاری ہے)

ذرائع کا کہنا ہے کہ محکمہ بلدیات میں جعلی آرڈرس پر کئی افراد کی تنخواہیں روکنے کے بعد غیرقانونی طور ادا کی جارہی ہیں،ذرائع کا کہناہے کہ جعلی آرڈرس کی مد میں دوکروڑ روپے سے بھی زیادہ رقم اینٹھ لی گئی ہے، مبینہ طور پرفروخت شدہ جعلی نوکریوں کے آرڈرس میں محکمہ روینیومیں اسسٹنٹ مختیارکار سمیت نچلی گریڈ ،صحت میں گریڈ پندرہ سے نچلی اور بلدیات میں سیکریٹری ،اکاؤنٹنٹ سمیت دیگر پوسٹوں پر درجنوںآ رڈر شامل ہیں، ذرائع کا کہناہے کہ بعض اداروں میں جعلی آرڈرکی تصدیق نہ ہونے پر تحقیقات کو بھی سرد خانے کی نذر کردیاگیاہے، سجاول کو ضلع کا درجہ ملنے کے بعد پیدا ہونے والی اسامیوں پر بھرتیوں کے لئے مذکورہ گروہ دوبارہ سرگرم ہوگیاہے اور اپنا مذموم کاروباردوبارہ شروع کردیاہے ،بھرتیوں کے لئے لاکھوں روپے کی وصولی شروع کردی ہے، دوسری جانب مقامی نوجوانوں نے تمام متعلقہ اور تحقیقاتی اداروں کو اپیل کی ہے کہ اس ضمن میں تحقیقات کرائی جائیں