آزادکشمیر کی نئی سکیموں اور بھرتیوں پر عائد پابندی اٹھائی جائے، محمد طاہر کھوکھر

بدھ 13 اگست 2014 19:54

مظفر آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 13اگست 2014ء)آزادکشمیر کی نئی سکیموں اور بھرتیوں پر عائد پابندی اٹھائی جائے۔ وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف کشمیری عوام میں پائی جانے والی مایوسی اور بے چینی کے خاتمہ کیلئے کردار ادا کریں۔ تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم آزادکشمیر کے پارلیمانی لیڈر ‘ جوائنٹ انچارج صوبائی تنظیمی کمیٹی ‘ وزیرٹرانسپورٹ و امداد باہمی محمد طاہرکھوکھر جنہوں نے آزادکشمیر کی نئی ترقیاتی سکیموں پر پابندی کے خلاف احتجاج کا اعلان کرتے ہوئے پابندی کے خاتمہ کیلئے 18 اگست کی ڈیڈ لائن دے رکھی ہے اور اس کیلئے قوم پرست تنظیموں و دیگر سیاسی جماعتوں سے مشاورت کا عمل بھی شروع کر رکھا ہے نے گزشتہ روز وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف کو تحریری مکتوب ارسال کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ نواز شریف آزادکشمیر کی ترقیاتی سکیموں پر سے پابندی اٹھائیں تا کہ ریاست کی ضروریات کے مطابق حکومت نئی سکیمیں شروع کر سکے، عوام کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کیے جا سکیں اور ریاست میں دیگر صوبوں کی طرح معاشی سرگرمیاں شروع کی جا سکیں۔

(جاری ہے)

میڈیا کو تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پنجاب اور دیگر صوبوں میں سیکڑوں نئی سکیمیں اور ترقیاتی منصوبے شروع کیے گئے ہیں جبکہ آزادکشمیر میں نئی سکیموں کے علاوہ نائب قاصد کی اسامی تک تخلیق کرنے پر پابندی ہے جو ریاست کو پتھر کے دور میں دھکیلنے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر کے عوام کو امید تھی کہ ’ن‘ لیگ کی حکومت اور میاں محمد نواز شریف اپنے تعمیروترقی کے ویژن کا دائرہ کار آزادکشمیر تک بڑھائیں گے۔

پنجاب میں گرین کیب سکیم کے تحت ہزاروں گاڑیاں دی گئیں جبکہ آزادکشمیر کی سکیم پر پابندی عائد کی گئی جو امتیازی سلوک ہے۔ انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر کی ترقیاتی سکیموں اور بھرتیوں پر پابندی غیر منصفانہ اور امتیازی سلوک ہے۔ بادی النظر میں یہ محسوس ہوتا ہے کہ آزادکشمیر کے عوام کو وفاقی حکومت کی سیاسی مخالف جماعت کو ووٹ دینے کی سزا دی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر کے عوام محب وطن اور پاکستان سے پیار کرتے ہیں۔ بھکاریوں کا سلوک نہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر مستحکم جمہوری روایات کا حامل ایک خطہ ہے۔ کشمیری عوام نے پاکستان کی ترقی و خوشحالی اور میگا پراجیکٹس کے لیے ہمیشہ لازوال قربانیاں دیں لیکن آج تک ان قربانیوں کا صلہ انہیں دیا گیا۔ طاہر کھوکھر نے کہا کہ آزادکشمیر میں غربت اور بیروزگاری عام ہے۔

انڈسٹری نہ ہونے سے روزگار کی سہولت کا فقدان ہے۔ ہزاروں نوجوان بیروزگار ہیں۔ خطہ کے مخصوص جغرافیائی حالات کے پیش نظر حکومت مختلف ترقیاتی سکیموں پر کام کر رہی ہے جس سے خطہ میں سیاحت ، صنعت اور کاروبار کو فروغ ہو تا کہ عوام کو روزگار مل سکے اور خطہ ترقی کرے لیکن نئی ترقیاتی سکیموں پر پابندی کے باعث حکومت کی تمام کاوشیں رائیگاں جا رہی ہیں اور عوام میں بے چینی پائی جا رہی ہے جس کا ازالہ ضروری ہے۔

انہوں نے بتایا کہ آزادکشمیر کے متعدد محکمہ جات اور پراجیکٹس کی تکمیل کے لیے سٹاف کی ضرورت ہے۔ حکومت کے پاس فنڈز بھی موجود ہیں لیکن وزارت خزانہ کی جانب سے نئی اسامیوں کی تخلیق پر پابندی عائد ہے جس کے باعث محکمہ جات کا نظام مفلوج ہو چکا ہے جبکہ پراجیکٹس پر کروڑوں روپے کی سرمایہ کاری ضائع ہونے کا اندیشہ ہے۔ لہذٰا اسامیوں کی تخلیق پر عائد پابندی کا فوری خاتمہ ناگزیر ہے۔ طاہر کھوکھر نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ صورتحال کا فوری نوٹس لیتے ہوئے نئی سکیموں اور بھرتیوں پر عائد پابندی کا فوری خاتمہ کیا جائے۔