یورپی پارلیمنٹ میں کشمیرکونسل ای یو کی جانب سے ” کشمیر ای یوویک“ کی تقریبات 8ستمبر کو شروع ہوں گی

ہفتہ 30 اگست 2014 16:11

برسلز اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30اگست۔2014ء ) کشمیرکونسل ای یو کے زیراہتمام یہاں یورپی پارلیمنٹ میں کشمیرکے حوالے سے”کشمیر ای یوویک“ کے عنوان سے تقریبات آٹھ ستمبر بروزپیرشروع ہوں گی اور بارہ ستمبر تک جاری رہیں گے۔ تقریبات کے افتتاحی پروگرام میں اراکین پارلیمنٹ، سیاسی اورسماجی شخصیات، دانشوروں اورمعاشرے دوسرے طبقات سے تعلق رکھنے والے اہم افراداو ر متعدد تنظیموں کے نمائندوں کو مدعوکیاگیاہے۔

اس بار ان تقریبات کو ” کشمیر۔ای یو ۔ دیرپا دوستی اور یکجہتی “ کا نام دیاگیاہے۔ یہ تقریبات جن میں ایک بین الاقوامی کانفرنس متعدد سیمینارزاورگول میز مباحثے،دستاویزی فلم، ادبی،تصاویری اور دستکاری کی نمائش بھی شامل ہے، پورا ہفتہ جاری رہیں گی۔

(جاری ہے)

پروگرام کی میزبانی رکن ای یو پارلیمنٹ ڈاکٹر سجادکریم کرینگے ۔ان تقریبات کے انعقادکے سلسلے میں کشمیرکونسل ای یو اورانٹرنیشنل کونسل فار ہومن ڈی ولپمنٹ (آئی سی ایچ ڈی )کے ساتھ ورلڈ کشمیرڈائس پوراالائنس سمیت دیگرتنظیمیں تعاون کررہی ہیں۔

کشمیرکونسل ای یو کے چیئرمین علی رضاسید نے اپنے ایک بیان میں بتایاکہ ان تقریبات کا مقصد مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو اجاگرکرناہے اور مسئلہ کشمیرکے حوالے سے آگاہی پیداکرناہے۔ کشمیری پرامن قوم ہیں اور اپنی پرامن جدوجہد کے ذریعے پورے خطے کو امن کا گہوارا دیکھناچاہتے ہیں۔ہمارا مقصد پرامن جدوجہد کے کلچر کو فروغ دیناہے اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف آوازبلند کرناہے۔

علی رضا سید نے بتایاکہ اس دفعہ یہ تقریبات زیادہ اہم ہیں کیونکہ اس بار ای یو پارلیمنٹ کے حالیہ انتخابات کے نتیجے میں بہت سے نئے چہرے سامنے آئے ہیں۔انہیں مسئلہ کشمیرکی اہمیت سے آگاہ کرنااور پرانے اراکین پارلیمنٹ کو نئی صورتحال سے مطلع کرناہے۔انھوں نے کہاکہ بھارت مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں میں ملوث ہے اور اس اصل بھیانک چہرہ بے نقاب کرناضروری ہے۔

افتتاحی تقریب کے دوران کشمیرکی تاریخ اور موجود حالات پر روشنی ڈالی جائے گی۔چیئرمین کشمیرکونسل ای یو علی رضاسید نے کہاکہ ہم عالمی برادری خاص طورپر یورپی یونین کو یہ باورکراناچاہتے ہیں کہ کشمیرایک متنازعہ علاقہ ہے اور ہرگزبھارت کاحصہ نہیں۔ بھارت بربریت کے ذریعے کشمیریوں کے حقوق کودباناچاہتاہے۔ کشمیری اپنے حقوق کے لیے جدوجہد کررہے ہیں اورتمام آزادقومیں اور ممالک کوتحریک آزادی کشمیر کی جدوجہدکی حمایت کرنی چاہیے۔

اگرچہ بھارت آزادی کے راستے میں روکاوٹیں ڈال رہاہے، لیکن یہ تحریک اپنے منطقی انجام کو ضرور پہنچے گی اور ایک دن کشمیرکو بھارتی چنگل سے آزادی مل کررہے گی۔ اس تحریک کو کوئی روک نہیں سکتا۔کشمیرکے مسئلے کا عادلانہ حل نہ صرف خطے بلکہ دنیامیں امن کے لیے ضروری ہے۔ مذاکرات کے بارے میں انھوں نے کہاکہ کشمیری مسئلے کا بنیادی فریق ہیں اور ان کی شمولیت کے بغیر کوئی بھی مذاکرات کامیاب نہیں ہوسکتے۔

متعلقہ عنوان :