منگلاڈیم توسیعی منصوبہ پر رائیلٹی میرپور کا حق ہے‘چوہدری عبدالقیوم

میرپور کی تعمیر و ترقی اور متاثرین کی بحالی آبادکاری پر خرچ کی جائے‘سرپر ست اعلیٰ ایکشن کمیٹی مقامی متاثرین منگلاڈیم

اتوار 28 ستمبر 2014 16:50

میرپور(اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین ۔ 28ستمبر 2014ء)سرپر ست اعلیٰ ایکشن کمیٹی مقامی متاثرین منگلاڈیم چوہدری عبدالقیوم نے کہا کہ منگلاڈیم توسیعی منصوبہ پر رائیلٹی میرپور کا حق ہے ۔ میرپور کی تعمیر و ترقی اور متاثرین کی بحالی آبادکاری پر خرچ کی جائے۔ منصوبہ پر اولڈمیرپور شہر کو ملنے والے PMUکے 7ارب روپے کے گریٹر واٹر سپلائی اور سوریج ٹینک کے منصوبے حکومت ،واپڈا اور متعلقہ اداروں کی غفلت کا شکار ہوگئے ۔

متعلقہ ادارے اور حکمرانوں کی خاموشی دال میں کچھ کالا کے مترادف ہے ۔میرپور سیاسی طور پر لاوارثوں کا شہر میرپور پروٹیکشن فورم اس پر آواز اٹھائے۔ وفاقی حکومت کی طرف سے 10ارب روپے منظوری کے باوجود منگلاڈیم سے متاثر ہونے والے 16ہزار ذیلی کنبوں کو تاحال پلاٹوں کی الاٹمنٹ نہ ہوسکی۔

(جاری ہے)

ملک کی خوشحالی کے لئے جبری بے گھرکئے جانے والے 16ہزار ذیلی کنبوں کا مستقبل تاریکی میں ڈوب گیا۔

واپڈا نے متاثرین منگلاڈیم کے ساتھ 1960والی تاریخ دوہرائی ہے منگلاڈیم توسیعی منصوبہ مکمل کر کے بحالی آبادکاری کا منصوبہ مکمل کئے بغیربھاگ گئے۔متاثرین منگلاڈیم کے سینکڑوں خاندان جن کو نیوسٹی اور قصبوں میں پلاٹ الاٹ ہوئے نیوسٹی اور قصبوں میں بنیادی سہولیات کی عدم فراہمی اور ناقابل رہائش پلاٹ کی وجہ سے کرائے کے مکانوں پر رہائش رکھنے پر مجبور ہیں ۔

حکومت اور واپڈا متاثرین کی بحالی آبادکاری کے لئے سنجیدہ اقدامات کرے ان خیالات کا اظہار سرپر ست اعلیٰ ایکشن کمیٹی مقامی متاثرین منگلاڈیم چوہدری عبدالقیوم نے اپنی رہائش گاہ پر متاثرین منگلاڈیم کے وفد سے بات چیت کے دوران کیا انھوں نے کہا کہ منگلاڈیم بائی پاس 1250 منگلاڈیم کی لہروں کی سختی کو برداشت نہ کر سکی ۔بند معتدد مقامات سے ڈیم برد ہونے لگا ۔

نیوسٹی قصبوں اور شاہرات پر ناقص تعمیراتی کام کے باوجود واپڈا سے بھاری نذرانوں کے عوض میرپور کے متعلقہ اداروں نے واپڈا کے ناقص اور ادھورے کام کو تسلی بخش قرار دے کر اینڈ اوور کر لیا ۔ میرپور شہر کو ملنے والے PMUکے 7ارب روپے کے گریٹر واٹر سپلائی اور سوریج ٹینک کے منصوبے حکومت ،واپڈا اور متعلقہ اداروں کی غفلت کا شکار ہوگئے ۔معتدد سیوریج ٹینک اور ٹیوب ویل اور تعلیمی ادارے 1242لیول کے اندر بنادیئے جو پانی کی سطح بلند ہونے سے زیر آب آگئے ہیں ۔

انھوں نے کہا کہ منگلاڈیم توسیعی منصوبہ10سال گزرنے کے باوجود نیوسٹی اور قصبوں میں بنیادی سہولیات فراہم نہ کی جاسکی جبکہ واپڈا اور امور منگلاڈیم نے اپنی فائلوں میں متاثرین کی بحالی آبادکاری کامنصوبہ سوفیصد مکمل کر لیا۔ منگلاڈیم توسیع منصوبہ پر واپڈا اور متعلقہ اداروں کے غلط سروے سے قومی خزانہ کو اربوں روپے کا نقصان مگر تاحال وفاقی حکومت کی طرف سے نوٹس نہ لیا جا سکا ۔متاثرین منگلاڈیم کے ہزاروں نوجوان بے روز گار ہیں نیوسٹی اور قصبوں میں ملازمتیں میرٹ پر متاثرین کو دی جائیں ۔