عشرہ محرم الحرام 1436ھ کی آمد ، مظفرآباد میں سکیورٹی انتظامات انتہائی سخت

اتوار 26 اکتوبر 2014 16:46

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین ۔ 26اکتوبر 2014ء) پورے ملک اور دُنیا بھر کی طرح ریاستی دارالحکومت مظفرآبادسمیت آزادکشمیر میں عشرہ محرم الحرام 1436ھ کی آمد ، ،عزاداروں و عزاخانوں کی سکیورٹی کے حوالے سے اقدامات کا سلسلہ جاری،ایس ایس پی عرفان مسعودکشفی ،ڈپٹی کمشنرمسعودالرحمان کاماتحت افسران کے ہمراہ مرکزی امام بارگاہکادورہ،سکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا ،اس موقع پر صدرمرکزی انجمن جعفریہ میجر(ر)سید بشیر حسین کاظمی سینئرنائب صدر سید نذیر حسین نقوی سمیت تمام اکابرین موجود تھے،استقبال محرم کی مجلس ِعزا سے مفتی کفایت حسین نقوی نے خطاب کرتے ہوئے کہا ،کہ امام حسین علیہ السلام دُنیا کی مظلوم قوموں کے رہبر و رہنماء اوردین محمدی کے پاسبان ہیں،اُنھوں نے پرچم کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا ،کہ پرچم کی ایک خاص نسبت ہے ،قومیں اپنے پرچم سے پہچانی جاتی ہیں،پرچم کسی کا بھی ہو اُسکی عزت کرنی چاہئے،صحابہ کرام رضوان اللہ اجمعین کے نزدیک پرچم کی اتنی قدر اور اہمیت تھی کہ جنگوں میں پرچم اُٹھانے کیلئے بے تاب رہتے ،حضرت جعفر کواُحد میں طیار کا لقب دیا،فتح ِخیبر سے ایک شب پہلے رسول ِاکرم نے پرچم دوسرے روز پرچم دینے کیساتھ فتح ِخیبر کی خبر سنائی ،تو صحابہ کرام ساری رات جاگتے رہے ،سب کی خواہش تھی ،کہ پرچم اُسے ہی ملے ،مجلس ِعزا سے خطاب کرتے ہوئے مفتی کفایت حسین نقوی نے کہا کہ حسین علیہ السلام اور پرچم اسلام سے محبت صحابہ کرام رضوان اللہ اجمعین کی سنت ہے ،اس حوالے سے صحیح روایات موجود ہیں،اُنھوں نے کہا کہ کشمیر و فلسطین عصر ِحاضر کی کربلا ہیں،جسکی آزادی کی خاطر اہل ریاست نے بہت قربانیاں دی ہیں ،پاکستان کو بھی کشمیریوں کی حمایت اور مدد کی بھاری قیمت چکانا پڑی ہے ،آزادکشمیر ،تحریک آزادی کا بیس کیمپ ہے ،اور اسکی حیثیت کا احساس ریاست کے تمام طبقوں کو ہے ،جسکی وجہ سے یہاں ہمیشہ اُخوت ،بھائی چارے کا ماحول ہے،پُرامن ماحول کا سارا کریڈٹ آزادخطہ کے لوگوں کو جاتا ہے،اب تک پاکستان اور آزادی کشمیر دشمن قوتوں کے آلہ ِکاروں نے متعددگھناؤنی کوششیں کیں ،تاکہ پُرامن ماحول خراب کیا جاسکے ،لیکن وہ ناکام رہی ہیں ،اور آئندہ بھی اہل ریاست ایسی کسی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دینگے ،جو خطہ میں ”اتحاد اُمت“کو نقصان پہنچانے کی باعث بنے،مجلسِ عزا سے خطاب کرتے ہوئے داعی اتحاد بین المسلمین مفتی کفایت حسین نقوی نے کہا ہے کہ فروعی اختلافات چودہ سوسال سے مسلمانوں میں موجود ہیں ،اور اختلافی اُموراتنے سنگین نہیں ،کہ کوئی مسلمان اپنے بھائیوں کے درپے آزار ہوجائے،اُنھوں نے کہا کہ ریاست کا امن سب کو عزیز ہونا چاہئے،کیونکہ پُرامن ماحول کے ثمرات سب کے مفاد میں ہیں ،ہم نے سانحہ شبِ عاشور کے بعد عملاََ اپنی امن دوستی کا ثبوت دیا ،جوکہ ایک مثال ہے ،اُنھوں نے کہا کہ حضرت امام حسین علیہ السلام نے بقاء دین محمدی کیلئے قربانی دی ،نوجوانانِ جنت کے سردار امام عالی مقام نے باطل یذید کے خلافِ اسلام طرزِعمل سے حُرمت دین کو تا قیامت بچالیا،شعیہ،سُنی مسلمانوں میں کوئی وجہ نزاع نہیں،اصل خرابی کی جڑ وہ روئیے ہیں،جو قرآن اور صاحبِ قرآن کے حکم اور سیرت کے منافی ہیں،حضورنبی کریم ،مُحسن ِانسانیت ہیں،اور اُنکا دین ”اسلام“انسانیت کا اعلیٰ ترین نمونہ ِعمل ہے،

متعلقہ عنوان :