ا لیکشن ڈرامہ میں 1987ء کے بعد سے بائیکاٹ پالیسی ہماری جدوجہد کا حصہ ہے، سید علی گیلانی

جمعرات 30 اکتوبر 2014 21:26

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30اکتوبر 2014ء) کل جماعتی حریت کانفرنس گیلانی گروپ کے چیئرمین سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ الیکشن ڈرامہ میں 1987ء کے بعد سے بائیکاٹ پالیسی ہماری جدوجہد کا حصہ ہے اس موقف سے سرموانحراف نہیں ہوگا جموں کشمیر کے تمام ووٹروں سے چاہے مسلمان ہوں ، ہندوں ہوں ، سکھ ہوں یا عیسائی ہوں سے ہم دردمندانہ اپیل کرینگے کہ الیکشن کا بائیکاٹ اپنے لئے لازم بنائیں ۔

ووٹ کا استعمال چھ لاکھ جانوں کی قربانیوں ، عزت اور عصمت کی بربادی اور چھ سو شہداء کے مزر ارو روحوں کے ساتھ بے وفائی ہے کسی حال میں اس کا ارتکاب نہیں ہونا چاہیے ۔ چیئرمین سید علی گیلانی کی صدارت میں حریت کانفرنس کا مجلس شوریٰ کا اجلاس منعقد ہوا اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے گیلانی نے کہا کہ حکومت نے سیلاب سے متاثرہ لاکھوں لوگوں کے مشکلات، مصائب اور ضروریات کو مکمل نظر انداز کرکے الیکشن کا بگل بجا دیا ہے اور کہا کہ قومی آفت کے اس موقع پر الیکشن کرانے کا اعلان کرنے کا کوئی جواز نہیں بنتا تھا یہ الیکشن عمل انتہائی غیر مناسب ہے اس وقت جب پوری کشمیری قوم مشکلات اور مصائب کے ملبے تلے دبی ہوئی ہے کشمیریوں کا ایک ایک نگ زخمی ہے یہ وقت لوگوں کے زخموں مرہم رکھنے کا وقت ہے نہ کہ گھیرے زخم دینے کا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے حکومت نے یہاں کی قومی آفت پر لوگوں کی مدد کرنے کی بجائے روایتی شاطرانہ سیاست کا کھیل کھیل کر الیکشن کا اعلان کردیا جو بالکل نامناسب اور غیر موزوں ہے جس کاکوئی اخلاق جواز نہیں بنتا تھا مگر حکومت نے لوگوں کے مسائل اور مشکلات کو یکسر نظر انداز کرکے تمام انتظامیہ کو الیکشن عمل میں جھونک دیا ہے اور انتظامیہ کو اب لوگوں کے مسائل کے حل کی بجائے نام نہاد الیکشن میں اپنی ساری توانائی صرف کرنا ہوگی ۔ گیلانی نے اس بات پر اطمینان کا اہظار کیا کہ تباہ کن سیلاب کے موقع پر آزادی پسند تنظیموں اور نوجوانوں نے بچاؤ اور اس کے بعد ریلیف کے بے مثال کام کیا اور اسے قوم کے لیے ایک قابل فخر کام قرار دیا ۔