میاں محمدبخش برصغیر پاک و ہند اور ریاست جموں وکشمیر کے عظیم صوفی شاعر تھے ،راجہ واجد الرحمن

بدھ 5 نومبر 2014 17:11

میرپور (اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 5نومبر 2014ء)آزاد کشمیرکے وزیر فشریز راجہ واجد الرحمن نے کہا ہے کہ حضرت میاں محمدبخش برصغیر پاک و ہند اور ریاست جموں وکشمیر کے عظیم صوفی شاعر تھے انہوں نے اپنے روحانی کلام سے قرآن و حدیث کی تعلیم کے فروغ کیلئے شبانہ روز کاوشیں کیں ہم ان کی تعلیمات پر عمل کر کے اسلامی فلاحی معاشرہ کی تشکیل ممکن بنا سکتے ہیں ضرورت اس امر کی ہے کہ رومی کشمیر کے کلام سے نئی نسل کو آگاہ کیا جائے ۔

اس سلسلہ میں محکمہ اوقاف کے علاوہ مذہبی و روحانی تنظیمیں اور علماء کرام قائدانہ کردارادا کر سکتے ہیں۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے صدر میاں محمد بخش سوسائٹی آزاد کشمیر کے ڈی چوہدری سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ مجوزہ ”تیرہویں سالانہ میاں محمد بخش کانفرنس“ جو22نومبر کو میرپور شہر میں منعقد ہو گی میں شرکت کی دعوت قبول کرتے ہوئے کہا کہ یہ میرے لیے فخر اور اعزاز کی بات ہے کہ میں ایک عظیم صوفی دانشور کے کلام کے حوالہ سے ایک ایسے پروگرام میں شریک کی سعادت حاصل کرؤں گا جس کی اہمیت بین الاقوامی نوعیت کی ہے اور میرے اسلاف و خاندان کے بزرگان اولیاء کاملین کھڑی شریف حضرت پیرا شاہ غازی قلندر دمڑیاں والی سرکار و حضرت میاں محمدبخش سے والہانہ عقیدت رکھتے ہیں ۔

(جاری ہے)

کے ڈی چوہدری نے وزیر حکومت کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ہماری تنظیم گزشتہ تیرہ سالوں سے سالانہ کانفرنسوں کا انعقاد کرتی چلی آرہی ہے جن میں اسپیکر قومی اسمبلی چوہدری امیر حسین ، سابق وفاقی وزراء بیرسٹر اعتزاز احسن ، قمر الزمان کائرہ ، سابق صدر آزاد کشمیر سردار محمد انور خان، موجودہ صدر سردار یعقوب خان، سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ چیف جسٹس محمد ریاض اختر چوہدری ، موجودہ چیف جسٹس آف آزاد کشمیر محمد اعظم خان ، سپیکر آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی سردار غلام صادق خان، آزاد حکومت ریاست جموں وکشمیر کے کئی سابق و موجودہ وزراء کرام ، ممبران اسمبلی ، ممتاز دانشوروں ، ادیبوں، نامور علماء کرام اور شہرت یافتہ ثناء خوان مصطفی کے علاوہ ہر شعبہ زندگی کی ممتاز شخصیات شرکت کر چکی ہیں اور ہمارے پروگرام میں عارفانہ کلام کی ریکارڈنگ ، بیرون ملک سعودی عرب ، برطانیہ ، امریکہ اور دیگر یورپی ممالک میں انتہائی عقیدت سے سنی جاتی ہے ۔

جس وجہ سے کانفرنس کی بین الاقوامی مسلمہ اہمیت ہے ۔ راجہ واجد الرحمن نے کہا کہ حکومت آزاد کشمیر نے حال ہی میں محکمہ اوقاف کے زیر اہتمام محفل سیف الملوک کا انعقاد کیا ہے میں سفارش کروں گا کہ سرکاری سطح پر ایسی تقریبات کا اہتمام باقاعدگی سے کیا جائے اور ایسے نیک مقاصد کیلئے کوشاں دینی و روحانی تنظیموں کی حوصلہ افزائی کی جائے اور سیف الملوک کا عارفانہ کلام سنانے والوں کی مناسب پذیرائی کی جائے کیونکہ جہاں جہاں لوگ اردوپنجابی سمجھنے والے رہتے ہیں وہاں بلا امتیاز مذہب ، تمام افراد عارف کشمیر کے روحانی کلام کو عقیدت سے سنتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ متعدد عقیدتمندوں نے حضرت میاں محمد بخش کے روحانی کلام کی تبلیغ و اشاعت کیلئے انفرادی طور پر قابل قدر کام کیا ہے ۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ اجتماعی کاوشیں یقینی بنانے کے اقدامات کیے جائیں تاکہ ایک اسلامی فلاحی معاشرہ تشکیل کا خواب شرمندہ تعبیر ہو سکے ۔