محکمہ جنگلات میں اصلاحات لائیں گے ‘آزاد کشمیر میں ریونیو دینے والا اہم محکمہ ہے ‘ حیثیت کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ‘ سیکرٹری جنگلات

جمعرات 13 نومبر 2014 17:04

مظفر آباد(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 13نومبر 2014ء)سیکرٹری جنگلات فرحت علی میر نے کہا ہے کہ محکمہ جنگلات میں اصلاحات لائیں گے ۔ آزاد کشمیر میں ریونیو دینے والا اہم محکمہ ہے جس کی حیثیت کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ۔ ملازمین اپنے چہرے پر پڑی گرد کو صاف کریں ۔ تو محکمہ کی کارکردگی مزید بہتر ہو سکتی ہیں ۔ ملازمین ٹھیک طریقے سے کام کریں ‘ مشکلات کا مقابلہ کرنے کے بعد ہی مسائل کا حل ممکن ہے ۔

جو ٹھیک کام کریگا اُس کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کیلئے ساتھ پائے گا۔جنگلات کے مستقبل کا تحفظ نوجوان ملازمین سے وابستہ ہے اور جنگلات کے تحفظ میں کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کریں گے ۔ عدالتوں میں گئے ہوئے ملازمین سسٹم کے اوپر اعتماد کرتے ہوئے عدالتوں سے کیس واپس لیں ۔

(جاری ہے)

مقدمہ بازی سرکار کے پیسوں پر کی جا رہی ہے اِسے ختم ہونا چاہیے ۔

کے پی کے طرز پر جنگلات کے تحفظ کیلئے فاریسٹ فورس بنائیں گے اُس کیلئے قانون سازی کی ضرورت ہے جس کیلئے کام کریں گے۔فارسٹرز قواعد و ضوابط پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں ہمیں محکمے میں گڈ گورننس کی فوری ضرورت ہے اس کیلئے محکمہ جنگلات کا تمام محکمہ جات ہاء اور عوام سے روابط کو استوار کرنا ہو گا ۔ اس کیلئے پہلے اپنے آپ کو رول ماڈل بنانا ہو گا اس کیلئے نبی کریم کی ذات ہمارے لئے مشعل راہ ہے۔

ان خیالات کا اظہار سیکرٹری جنگلات فرحت علی میر نے محکمہ جنگلات کے آفیسران اور ڈی ایف اوز کی تعارفی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ جنگلات میں 99 فیصد کام عوامی پریشر میں آ کر کئے جاتے ہیں ۔ ایک فیصد کام ٹھیک ہوتا ہے جس کی وجہ سے محکمہ کی کارکردگی کو بہتر بنانے میں رکاوٹیں حائل ہیں جنہیں دور کرنے کیلئے محکمہ جنگلات کے ملازمین کو لگن سے کام کرنا ہو گا ‘ کسی کی خواہش پر چیف کنزرویٹر اور ڈی ایف اوز کے تبادلے نہیں ہونے دوں گا ‘ الزام لگانے والے کو ثابت کرنے تک کسی ملازمین کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہو گی ۔

ملازمین اپنی غلطیوں کا احساس کرتے ہوئے محکمے کے چہرے پر پڑی گرد کو صاف کریں تو تمام معاملات حل ہونے میں کوئی رکاوٹ نہیں آئے گی ۔ ہمیں محکمہ جن لوگوں نے بنا کر دیا اُن میں راجہ حیدر خان کا کردار انتہائی اہم رہا ہے جو ایک لیڈر ہونے کے باوجود برملا اظہار کرتے رہتے تھے کہ میں ایک جنگلات کا آفیسر تھا اور لوگ اُن کے اس کردار سے بہت خوش ہوتے تھے جس پر ہمیں بھی خوشی ہونی چاہیے ۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیف کنزرویٹرملک یونس نے کہا کہ قدرتی وسائل آپ کو امانت دی گئی ہے اِس کی حفاظت کرنا آپ پر فرض ہے ‘ پاکستان کی بقاء ری فارسٹری ہے ‘ ایک فارسٹ گارڈ پر اربوں روپے مالیت کا انحصار کیا جاتا ہے اور محکمہ کے آفیسران کسی کا آلہ کار بننے کے بجائے نیک نیتی کے ساتھ کام کریں ۔ اور عوام کے ساتھ بھرپور رابطہ میں رکھیں ۔

اور جنگلات کے تحفظ میں کسی قسم کی سود بازی قبول نہیں کی جائے گی ۔ چیف کنزویٹر ملک یونس نے کہا کہ محکمہ میں سیکرٹری 4 ‘ 6ماہ سے زیادہ عرصہ تعینات نہ ہونے کی وجہ سے کارکردگی متاثر ہو رہی ہے جس کا ادراک انتہائی ضروری ہے ۔ اس سے قبل آزاد کشمیر بھر سے آئے ہوئے ڈی ایف اوز نے سیکرٹری جنگلات اور چیف کنزویٹر کو اپنے مسائل سے آگاہ کیا جس پر سیکرٹری جنگلات نے کہا کہ ملازمین کے تمام مسائل حل کرنے کیلئے تمام وسائل کو بروئے کار لائیں گے ۔ اجلاس سے ایڈیشنل سیکرٹری ڈاکٹر شفیق نے بھی خطاب کیا۔