وفاقی وزیر امور کشمیر سے وزیراعلی گلگت بلتستان کی ملاقات

پیر 17 نومبر 2014 17:27

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 17نومبر 2014ء)وفاقی وزیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان چوہدری محمد برجیس طاہر اور وزیراعلیٰ گلگت بلتستان نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ چیف الیکشن کمیشن گلگت بلتستان کی تعیناتی کو آئین اور قانون کے مطابق عمل میں لایا جائے گا۔ اس ضمن میں کسی بھی قسم کے ماورائے قانون اقدام کی حوصلہ شکنی پر بھی اتفاق ہوا۔

پیر کو وزیراعلیٰ گلگت بلتستان سید مہدی شاہ نے وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان سے ان کے دفتر میں ملاقات کی۔ ملاقات میں چیف الیکشن کمیشن کی تعیناتی، گلگت بلتستان میں گندم کی فراہمی اور سیپ اساتذہ جیسے معاملات بطور خاص زیر بحث رہے۔ گلگت بلتستان میں گندم کی فوری فراہمی کو یقینی بنانے پر وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے وزیر امور کشمیر اور وفاقی حکومت کا شکریہ ادا کیا۔

(جاری ہے)

چند روز قبل وزیراعلیٰ گلگت بلتستان نے وزیرامور کشمیر و گلگت بلتستان کو ٹیلی فون کرکے گندم کی طلب اور رسد سے متعلق تشویش سے آگاہ کیا تھا جس پر وفاقی وزیر نے فوری ایکشن لیتے ہوئے گندم کی ترسیل کا عمل تیز کروادیا تھا۔ سید مہدی شاہ نے وفاقی وزیر سے کہا کہ گلگت بلتستان کابینہ کی خواہش ہے کہ وزیراعظم پاکستان ان کی مدت ختم ہونے سے قبل جی بی اسمبلی سے خطاب کریں اور ارکان قانون ساز اسمبلی سے ملاقات کریں۔

وفاقی وزیر نے ان کی درخواست کو وزیراعظم پاکستان تک پہنچانے کا وعدہ کیا۔ وزیراعلیٰ گلگت بلتستان نے سیپ اساتذہ کی ہڑتال اور اس سلسلے میں خطے میں پائی جانے والی بے چینی سے وفاقی وزیر کو آگاہ کیا۔ چوہدری محمد برجیس طاہرنے وزیراعلیٰ کو یقین دہانی کرائی کہ یہ معاملہ پہلے ہی وزیر خزانہ کے نوٹس میں ہے جس پر وفاقی سیکرٹری صاحبان پر مشتمل کمیٹی بنائی جاچکی ہے جو اس معاملے کو حل کرنے کیلئے کوشش کررہی ہے۔

چوہدری محمد برجیس طاہر نے گلگت بلتستان کی پہلی قانون ساز اسمبلی کو اپنی مدت بطریق احسن مکمل کرنے پر مبارکباد دی۔ دونوں رہنماؤں نے جمہوریت کے تسلسل کو جاری رکھنے اور جمہوری اداروں کو مضبوط بنانے پر اتفاق کیا۔