حکومت آزادکشمیر خواتین کے حقوق سے متعلق قانون سازی اور پالیسی کی تشکیل کیلئے فوری اقدامات اٹھائے‘ آزادکشمیر میں خواتین کو یکساں موا قع حاصل نہیں اور خواتین جابجا نا انصافیوں ، گھریلیو تشدد اور تعصب کا شکار ہیں

دراوا ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن کی پروگرام منیجر نازیہ اصغر کی میڈیا سے بات چیت

بدھ 26 نومبر 2014 15:51

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 26نومبر 2014ء)دراوا ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن کی پروگرام منیجر نازیہ اصغر نے کہا ہے کہ حکومت آزادکشمیر خواتین کے حقوق سے متعلق قانون سازی اور پالیسی کی تشکیل کے لئے فوری اقدامات اٹھائے۔ آزادکشمیر میں خواتین کو یکساں موا قع حاصل نہیں اور خواتین جابجا نا انصافیوں ، گھریلیو تشدد اور تعصب کا شکار ہیں ۔ وہ بدھ کو میڈیا سے گفتگو کررہی تھیں۔

نازیہ اصغر اور رخسانہ بی بی نے کہا کہ اگر خواتین کے حقوق کے حوالے سے فوری طور پر قانون ساز ی اور پالیسی کی تشکیل نہیں کی جاتی تو یہ اکیسیویں صدی میں بہت بڑی ذیادتی ہو گی۔ انھوں نے کہا کہ آ ج اکیسوی صدی میں بھی پاکستان اور آذاد کشمیر میں خواتین کو وہ مقام حاصل نہیں جو ان کا حق ہے۔آج بھی خواتین کو عزت کے نام پہ قتل کیا جاتا ہے،آج بھی کم عمری کی شادیوں کا ہونا جرم نہیں ہے،گھریلو تشدد کی کہانیاںآ ج بھی سنی جاتی ہیں،گھروں میں کام کر کے روزگار کمانے والی خواتین کو اجرت بھی نہ ہونے کے برابر دی جاتی ہے اور ان کے کام کو آج بھی عزت نہیں دی جاتی۔

(جاری ہے)

آج بھی لڑکوں کو لڑکیوں پر ترجیح دی جاتی ہے اور لڑکیوں کی تعلیم کو آج بھی ضروری نہیں سمجھا جاتا غرضیکہ خواتین کوکے کتنے ہی مسائل کا سامنا ہے لیکن ان کے مسائل کے حل کے لیے حکومتی سطح پہ کوئی پالیسی نہیں بنائی گئی۔کسی بھی ملک کی ترقی کے لیے ضروری ہے کے اس کی خواتین کو بھی آگے آنے کا موقع دیا جائے۔2نومبر کو خواتین پر گھریلو تشدد کے حوالے سے عالمی سطح پر دن منایا جاتاہے اس کے علاوہ 25 نومبر سے 10 دسمبر تک خواتین کے لیے 16دن منائے جاتے ہیں۔

اس سلسلے میں دراوہ ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن بھی مختلف پروگرام کرے گی جن میں وزیر سماجی بہبود ار وویمن ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ سے ملاقات کی جائی گی جسمیں خواتین کے مسائل کے حل کے لیے کسی بہتر لائحہ عمل کو ترتیب دینے پر زور دیا جائے گا۔ ،مختلف NGOsکے ساتھ مل کے خواتین کے حقوق کے لیے آگاہی مہم بھی چلائی جائے گی۔آگاہی مہم کے ذریعے دراوا ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن کی کوشش ہے کے خواتین کے حقوق کی پاسداری اور خواتین پر تشدد کے خلاف قانون سازی کو یقینی بنانے کے لئے اداروں اور پالیسی سازوں تک آواز پہنچائی جائے گی۔