عبدالمجید حکومت انتخابات میں دو تہائی اکثریت حاصل کر کے مسلسل دوسری بار حکومت سازی کا سیاسی ریکارڈ قائم کریگی، شوکت جاوید

جمعرات 27 نومبر 2014 15:46

مظفر آباد (اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 27نومبر 2014ء)پاکستان پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کے میڈیا ایڈوائزر شوکت جاوید نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر میں 2016کو ہونے والے شفاف اور غیر جانبدار عام انتخابات میں پیپلز پارٹی وزیر اعظم چوہدری عبدالمجید کی قیادت میں ایک بار پھر دو تہائی اکثریت حاصل کر کے مسلسل دوسری بار حکومت سازی کا سیاسی ریکارڈ قائم کرے گی۔

مسلم کانفرنس 49حلقوں میں 249راہنماؤں پر مشتمل سیاسی قوت ہے۔ جبکہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت بنانے کی تیاریوں کو تحریک انصاف کے سیاسی زلزلے والے دھرنوں اور عوامی تحریک کے جلسوں نے اس کی شہ رگ پر کاری ضرب لگا دی ہے۔ وہ جتنی مرضی دعوے کرتے رہیں عوام جانتے ہیں کہ نہ نو من تیل ہو گا نہ رادھا ناچے گی۔ گزشتہ روز وزیر اعظم سیکرٹریٹ اپنے آفس چیمبر میں پارٹی، پی۔

(جاری ہے)

ایس۔ایف، پی۔وائی۔او کے عہدیداروں کارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت نے آزاد کشمیر کو حقیقی ایجوکیشنل سٹیٹ بنانے کا اعزاز حاصل کیا۔ لوگوں کے بنیادی مسائل ان کے دہلیز پر حل کرنے کی حتیٰ المقدور جدوجہد جاری ہے۔ غلطیاں بھی سرزد ہوئی ہیں تاہم اگر حکومت کی سوا تین سالہ کارکردگی کو غیر جانبداری کے ترازو میں تولا جائے ستر فیصد خدمت خلق کا کریڈ ٹ موجودہ حکومت کو جاتا ہے۔

اب بھی ہمارے نزدیک سب سے بڑا حساس اور سنگین نوعیت کا معاملہ پڑھے لکھے نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی کا ہے اور بے روزگاری کے اژدھا کو قابو کرنے کیلئے تعلیم اور صحت کے پیکیجز پر بہت جلد عملدرآمد ہو گا۔ پیپلز پارٹی کے عہدیدار، کارکنان مخالفین کی افواہوں کو ناکام بنانے کیلئے اپنی حکومت کی کارکردگی دستاویزی شواہد کے ساتھ عوام میں لانے کیلئے پہلے سے زیادہ آگے بڑھ کر اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔

سکول، سڑکیں، پینے کے صاف پانی کی فراہمی اور تعلیمی اداروں کو اپ گریڈ کرنے سمیت نظر انداز کیے گئے علاقوں پر ہونے والا کام سب کے سامنے ہے۔ البتہ بعض سیاسی رہنما الزام تراشی میں تمام حدیں عبور کر کے غیر شائستہ اور غیر اخلاقی زبان کا استعمال کرنا اپنا وطیرہ سمجھتے ہیں۔ جو سیاست میں نفرت کے کلچر کو پروان چڑھانا ہے۔ دریں اثناء اخبار نویسوں سے بات چیت کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے میڈیا ایڈوائزر شوکت جاوید نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف کے حالیہ دورہ آزاد کشمیر سے لوگوں کو بڑی توقعات وابستہ تھیں کیوں کہ اس سے قبل بھی انہوں نے آزاد کشمیر کی تعمیر و ترقی کیلئے وافر مقدار میں فنڈز فراہم کیے گئے لیکن اس بار انہوں نے عوامی خواہشات کو مدنظر نہیں رکھا۔

مسلم لیگ ن کی قیادت کے وفد نے آزاد کشمیر میں لوڈ شیڈنگ کے مصنوعی عذاب سے چھٹکارا حاصل کرنے اور بقول ان کے آزاد کشمیر کے 45ارب روپے کی واپسی کا بھی کوئی مطالبہ نہیں کیا بلکہ وہ کشمیر کونسل سے اپنے حلقوں کیلئے فنڈز کا تقاضا کرتے رہے۔ اگرچہ سیاسی پارٹی ہونے کے ناطے ان کا یہ حق بھی ہے لیکن اجتماعی مطالبات کو پس پشت رکھنا مفاد پرستی سے تعبیر ہوتا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیرمیں ہونے والے انتخابات میں جبر، فراڈ، ریاستی قوت کے استعمال سے پیدا ہونے والی خون آلود صورتحال اور کشمیریوں کے قتل عام کو رکوانے کیلئے وزیر اعظم پاکستان، چیئرمین کشمیر کونسل کی حیثیت سے دونوں اطراف کی کشمیری اور پاکستان کی جملہ سیاسی قیادت کی آل پارٹیز کانفرنس طلب کر کے دنیا کی توجہ بھارتی مظالم پر مرکوز کروائی جائے۔

انہوں نے کہا کہ اس سے قبل دونوں اطراف کی کشمیری قیادت پر مشتمل انٹرا کشمیر کانفرنس کا انعقاد ناگزیر ہو چکا ہے۔ بھارت نے جس طرح حریت کانفرنس میں نقب زنی کی پیش بندی شروع کر رکھی ہے اس پر بھی باہمی مشاورت لازم ہے۔ لائن آف کنٹرول ورکنگ پاؤنڈری پر بھارتی گولہ باری روز کا معمول ہے لہذا قائد عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو کی طرح مسلم ممالک کو ایک پلیٹ فارم پر اکھٹا کرنے کیلئے عالمی اسلامی سربراہی کانفرنس دنیا بھر میں بسنے والے مسلمانوں کے ساتھ ہونے والے ظلم و ستم کو روکنے کیلئے وقت کی آواز ہے۔

پیپلز پارٹی نے ہمیشہ قومی مفادات کیلئے قربانیاں پیش کیں اور آج بھی وہ ملک اور قوم کی خاطر اپنا کردار ادا کر رہی ہے۔