کشمیر کی آزادی تک جدوجہد جاری رہے گی بیرسٹر سلطان محمود چوہدری

منگل 9 دسمبر 2014 18:42

پلندری( اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 09 دسمبر 2014ء )آزاد کشمیر کے سابق وزیراعظم و پیپلزپارٹی آزادکشمیرکے مرکزی رہنماء بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ تحریک آزاد ی ء کشمیر کا آغاز سدھنوتی کی سر زمین سے کیا گیا تھا اور ہمارے آباؤ اجداد کے جہاد کی وجہ سے ہی یہ آزادی کا بیس کیمپ آزاد ہوا تھا اب جبکہ میں نے لندن میں کشمیر ملین مارچ کرکے مسئلہ کشمیر کو نہ صرف زندہ کردیا ہے بلکہ جن شہداء نے اپنی جانوں کا نذرانہ دے کر یہ خطہ آزاد کرایا تھا انکی روح کو تسکین پہنچائی ہے اور میں آج پھر غازیوں اور شہیدوں کی دھرتی سے یہ عہد کرتا ہوں کہ جب تک کشمیر آزاد نہیں ہوتا ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے یہاں پلندری میں ایک بہت بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

جلسہ عام کی صدارت پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنماء سردار عتیق سخاوت نے کی۔ جبکہ جلسہ عام سے سابق وزیر حکومت سردار محمد حسین خان،ممبر کشمیر کونسل چوہدری محبوب، سابق مشیر حکومت سردار امتیاز خان،سردار ذوالفقار خان، سردار سجاد جعفرآف راولاکوٹ،ایڈمنسٹریٹرضلع سدھنوتی بابر رزاق،پیپلز پارٹی کے ضلعی صدر سردارفاضل، سردار نسیم،سردار مشتاق ایڈووکیٹ،سردار جمیل الرحمن، سردار سعید خان آف بلوچ، سردار حنیف تبسم، سردار الطاف خان آف منگ، سردار رضوان خان ہجیرہ، بیگم شہناز لیاقت،پی وائی او کے سردار وحید خان، سردار جنت آف منگ،ملک طاہر خالدآف منگ،سردار نصیر، سردار طاہر شاہین، سردار نثار،سردار ذاکر آف منگ، ہاشم خان اور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔

اس سے قبل جب بیرسٹر سلطان محمود چوہدری پلندری پہنچے توانکا زبردست استقبال کیا گیا اور انہیں گاڑیوں ، ویگنوں اور موٹر سائیکلوں کے ایک بہت بڑے جلوس میں جلسہ گاہ تک لایا گیا اس موقع پر انہیں پھولوں کے ہار پہنائے گئے اور ان پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں اور پیپلز پارٹی کے کارکنوں نے انکے حق میں زبردست نعرے بازی کی۔ بیرسٹرسلطان محمود چوہدری نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ میں سیاسی عہدوں کا محتاج نہیں بلکہ عہدے میرے محتاج ہیں اسلئے میں عوام کے مسائل کے حل اور انکی بہتری کے لئے میدان میں اترا ہوں اور پلندری اور بلوچ کے ٹکٹ میں نے قیادت سے لئے تھے اور اختر ربانی کامیاب ہوئے اور سردار محمد حسین کو ایک سازش کے تحت صرف ڈیڑھ سو ووٹو سے ہروایا گیا۔

انھوں نے کہا کہ میں جہاں لندن میں کشمیر ملین مارچ کیا وہیں میں نے سرینگر کے لال چوک میں بھی جلسہ سے خطاب کیا ۔ اگرپیپلز پارٹی کے کارکنوں کے مسائل حل نہ ہوئے تو یہاں پر بھی مارچ ہو گا۔ اس موقع پر جلسہ گاہ میں موجود عوام اٹھ کھڑے ہوئے اور انھوں نے بلند آواز سے کہا کہ آپ جو بھی فیصلہ کریں گے ہم اس پر لبیک کہیں گے اور آپ کا ساتھ دیں گے۔