بھارتی ذرائع ابلاغ نے کشمیر بارے جانبدارنہ اورتعصب پرمبنی سوچ اختیار کر رکھی ہے، سید علی گیلانی

بدھ 10 دسمبر 2014 17:00

سرینگر (اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 10 دسمبر 2014ء) مقبوضہ کشمیرمیں بزرگ حریت رہنماء سید علی گیلانی نے مقبوضہ علاقے میں جاری انتخابی ڈھونگ کے بارے میں بھارتی ذرائع ابلاغ کے جانبدارانہ اور تعصب پرمبنی رپورٹنگ پرکڑی تنقید کرتے ہوئے کہاہے کہ بھارتی میڈیا کشمیر کے بارے میں رپورٹنگ کرتے وقت جانبدار اور تعصب پر مبنی سوچ سے کام لیتا ہے سرینگر میں جاری ایک بیان میں سید علی گیلانی نے کہاکہ بھارتی میڈیا کشمیر کے بارے میں رپورٹنگ کرتے وقت جانبدار اور تعصب پر مبنی سوچ سے کام لیتا ہے، بھارت کے نام نہاد الیکشن ڈرامے کے خلاف کشمیری جو مظاہرے اور احتجاج کر رہے ہیں میڈیا نے اس کی کوئی کوریج نہیں کی۔

انہوں نے کہاکہ مقبوضہ علاقے میں گزشتہ ایک ماہ سے بھارت کے خلاف مظاہرے ہورہے ہیں، سرینگر، بارہمولہ، سوپور، پلوامہ، سانبورہ، اسلام آباداور کولگام کے علاقوں میں جو مظاہرے ہوئے جن پر پولیس نے بے انتہا تشدد ڈھایا اس کا ذکر تک نہیں کیاگیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ پلہالن جہاں گزشتہ15دنوں سے اور پلوامہ، بارہمولہ، سوپور اور پلہالن میں مسلسل مظاہرے جاری ہیں مگر بھارتی ذرائع ابلاغ نے مفاد اور دباوٴ کے پیش نظر ان سے صرف نظر کیا ہے۔

سیدعلی گیلانی نے ان تمام باہمت اور غیرت مند کشمیریو کا دل کی عمیق گہرائیوں کے ساتھ شکریہ ادا کیا جنہوں نے ظلم وجبر، تشدد، خوف، لالچ اور ووٹ کے بدلے نوٹ کے مراعات ٹھکراتے ہوئے بائیکاٹ کرکے زندہ ضمیری کا ثبوت دیا۔انہوں نے انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں خاص طورپر ایمنسٹی انٹرنیشنل اور آئی سی آر سی سے اپیل کی کہ دنیا بھر میں انسانی حقوق کے تحفظ کا دن منایا جارہا ہے مگر مقبوضہ کشمیر میں بھارت، اس کے فوجی اور پولیس اہلکارانسانی حقوق کی سنگین پامالیاں کر رہے ہیں۔

سید علی گیلانی نے بھارتی ریاست ہریانہ میں 8کشمیری طالب علموں پر قاتلانہ حملے کی شدیدمذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی تمام یونیورسٹیوں میں زیرتعلیم کشمیری طلباء کوسنگین خطرات کا سامنا ہے اور بھارتی ایجنسیاں اور متعصب پارٹیاں ان پر حملوں میں ملوث ہیں۔ بزرگ رہنمانے افسوس ظاہر کیاکہ کشمیریوں پر حملوں میں ملوث افراد کے خلاف پولیس ایف آئی آر درج کرنے سے بھی انکار کردیتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پورا بھارت کشمیر ی عوام کیلئے موت کا کنواں ثابت ہورہا ہے۔ نام نہاد انتخابی ڈھونگ کو مسترد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جو نام نہاد انتخابات لاکھوں بھارتی فوجیوں کی موجودگی میں منعقد کرائے جارہے ہوانکی مہذب اور جمہوری دنیا میں کوئی اخلاقی، آئینی اور قانونی اہمیت اور ساکھ نہیں ہے۔ ایسے نام نہاد انتخابات کو عمل میں لانا جمہوریت کے نام پر ایک بھونڈا مذاق ہے۔

انہوں نے کہاکہ جہاں انتخابات کا بائیکاٹ کرنے والے رہنماؤں، نوجوان، طالب علموں کو بڑی تعداد میں گرفتار کرنظربند کردیاجاتا ہو ،فوج اور پولیس کو ظلم وتشددکی کھلی چھوٹ ہو ، انتخابات کاانعقاد عالمی برادری کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ہے۔انہوں نے کہاکہ کشمیری عوام بھارت سے مکمل طور آزادی چاہتے ہیں۔