حریت رہنماؤں کی مسلسل نظر بندی بلاجواز اور غیر قانونی ہے ، حریت کانفرنس گیلانی

پیر 22 دسمبر 2014 14:51

سرینگر( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 22 دسمبر 2014ء ) کل جماعتی حریت کانفرنس گیلانی گروپ نے آزادی پسند رہنماؤں محمد یاسین ملک ، مسرت عالم بٹ ، مشتاق الاسلام ، عبدالغنی بٹ ، عبدالسبحان وانی ، ناصر عبداللہ پلہالن ، مفتی عبدالاحد ، پرویز احمد اور دیگر کی مسلسل نظر بندی کو بلاجواز اور غیر قانونی قرار دیتے ہوئے تمام سیاسی قیدیوں کی فوری رہائی پر زور دیا ہے ۔

اپنے ایک بیان میں ترجمان حریت نے کہا کہ الیکشن ڈرامے کے وقت تمام حریت پسند قائدین اور ہزاروں نوجوانوں کو جیلوں میں انٹروگیشن سینٹروں میں پابند سلاسل بنا دیا گیا تھا ان میں سے اگرچہ بعض کو رہا کردیا گیا ہے ابھی بھی درجنوں لیڈر سینکڑوں نوجوانوں کو نہیں چھوڑا گیا اور انہیں بندوق کی نوک پر حبس بے جا میں رکھا گیا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر میں چاہے جو بھی پارٹی برسر اقتدار لائی جائے راج یہاں بھارت کی ہوم منسٹری کا ہی جاری رہے گا اور ریاستی حکومت کی پوزیشن حسب سابق ہوگی ۔

کشمیر سے متعلق تمام معاملات کو براہ راست طور پر بھارتی وزیراعظم کے مشیر ہی دیکھتے ہیں اور ان کی مرضی کے بغیر مکھی بھی اپنی جگہ سے پر نہیں مار سکے گی ۔ الیکشن ڈرامے کے بعد رہنماؤں کو نظر بند رکھنے کا کوئی جواز نہیں حریت ترجمان نے کہا کہ جموں کشمیر میں دہلی والوں کے بعد اگر کسی کی چلتی ہے تو وہ یہاں پر تعینات فوج اور پولیس کی ٹاپ براس ہے جو جس کو جب چاہتی ہے حراست میں لیتی ہے

متعلقہ عنوان :