کشمیریوں کو بھی سکاٹ لینڈ کی طرز پر حق خود ارادیت دیا جائے۔۔۔برمنگھم کانفرنس میں مقررین کا مطالبہ

پیر 23 فروری 2015 15:07

برمنگھم (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 23فروی 2015ء) لندن میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کشمیری عوام کو ریفرنڈم کے ذریعے سکاٹ لینڈ کی طرز پر حق خود ارادیت دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق یہ مطالبہ کشمیر کنسرن کی طرف سے برمنگھم میں منعقدہ ایک تقریب میں منظور کی گئی ایک قرارداد میں کیا گیا۔ قرارداد میں کہا گیا کہ برطانیہ نے سکاٹ لینڈ میں ریفرنڈم کے ذریعے عوام کو حق خود ارادیت دیکر کشمیر سمیت دیگر تنازعات کو جمہوری طریقے سے حل کرانے اورعدم تحفظ اور انسانی حقوق کی خلاف وریوں کو ختم کرانے کے لیے ایک مثال اور طریقہ کار متعین کیا ہے۔

قرارداد میں غیر کشمیریوں کو مقبوضہ علاقے میں شہری حقوق دیکرعلاقے کی ڈیموگرافی کوتبدیل کرنے کے بھارتی منصوبوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ اقوام متحدہ کی طرف سے تسلیم شدہ متنازعہ خطے کی شناخت کو بچانے میں اپنا کردار ادا کرے۔

(جاری ہے)

قرارداد میں عالمی برادری پر زور دیا گیا کہ وہ کشمیریوں کے مصائب کو ختم کرانے اور خطے میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں روکنے کے لیے اپنا کردار ادا کرے ۔

مقررین نے معروف کشمیری رہنماؤں محمد مقبول بٹ اور محمد افضل گورو کی میتوں کی واپسی کا مطالبہ کیا ۔انہوں نے کنٹرول لائن کی بڑھتی ہوئی خلاف ورزیوں کی وجہ سے جانی اور مالی نقصان پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان مذاکرات کے لیے وقت مقرر ہونا چاہیے اور ان میں بنیادی فریق کشمیریوں کو شامل کیا جانا چاہیے۔

شرکاء نے غیر قانونی طور پر نظربند تمام کشمیری نظربندوں کی فوری رہائی اور کالے قانون آرمڈ فورسز سپیشل پاورز ایکٹ کی منسوخی کا بھی مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل سے جنوبی ایشیا میں امن و استحکام چاہنی والی قوتیں مضبوط ہونگی۔ افتتاحی اجلاس کی صدارت ممبر پارلیمنٹ شبانہ محمود نے کی اور پروفیسر نذیر احمد شال نے خطبہ استقبالیہ دیا۔ تقریب میں برطانیہ کے ارکان پارلیمان ، کونسلرز، سیاسی جماعتوں کے نمائندوں اور ماہرین تعلیم نے شرکت کی۔