غیر ریاستی قوتیں مسلم کانفرنس کو ختم کرنے کی سازشوں کے ایک نکتے پر متفق نظر آتی ہیں‘ فدا حسین کیانی

جمعہ 13 مارچ 2015 15:13

کھوئی رٹہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13مارچ۔2015ء)آل جموں وکشمیرمسلم کانفرنس کے مرکزی ایڈیشنل سیکرٹری جنرل اور سابق پولیٹیکل ایڈوائزر فدا حسین کیانی نے کہا ہے کہ غیر ریاستی قوتیں مسئلہ کشمیر کوختم کرنے کے لئے مسلم کانفرنس کو اپنے راستے کی سب سے بڑی رکاوٹ سمجھ کر اس جماعت کو ختم کرنے کی سازشوں کے ایک نقطے پر متفق نظر آتی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام نے اپنی چوائس پراپنا مستقبل ملت اسلامیہ پاکستان سے وابستہ کر کے”قرارداد الحاق پاکستان“کی شکل میں پاکستان کے ساتھ کشمیریوں کی وابستگی کا تاریخی فیصلہ کیا تھا جس کی بنیاد پر پاکستان عالمی طور پر مسئلہ کشمیر میں ایک فریق بنا ۔

آج پاکستان کے سیاست دانوں نے بانی پاکستان قائد اعظم  کی کشمیر پالیسی کے برعکس جو روش اور رویہ اپنا رکھاہے وہ کشمیریوں کے پاکستان کے ساتھ اس مضبوط نظریاتی رشتے اور وابستگی کو کمزور کرنے کی ایک سازش ہے ۔

(جاری ہے)

یہاں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے مسلم کانفرنس کے ایڈیشنل سیکرٹری جنرل فدا کیانی نے کہا کہ مسلم کانفرنس کے ایثار پیشہ اور مجاہد اول کے تربیت یافتہ کارکنان کسی صورت بھی ان سازشوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے اور ملت اسلامیہ پاکستان کے ساتھ اپنی وابستگی اور رشتوں کو قائم رکھتے ہوئے ان سازشوں کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔

فدا کیانی نے کہا کہ اقتدار کے زمانے میں جن لوگوں کو مجاہد اول کی روحانی شخصیت / کرامات ،درویشانہ صفات اور صدر مسلم کانفرنس سردار عتیق احمد خان کی مدبرانہ قیادت اپنے ”سحر“ میں لئے رکھتی تھی آج انہیں بھی مسلم کانفرنس ”خراب“ دکھائی دیتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ کوئی نئی بات نہیں ہے بلکہ ماضی میں بھی کئی دفعہ دودھ پینے والے مجنوؤں نے مشکل اوقات میں مسلم کانفرنس کی پیٹھ میں چھرا گھونپنے میں کبھی دیر نہیں کی مگروہ خود تو صفحہ سیاست سے مٹ گئے لیکن مسلم کانفرنس کا کچھ نہیں بگاڑ سکے ۔

انہوں نے کہا کہ آج جو کارکنا ن استقامت سے مسلم کانفرنس کے ساتھ کھڑے ہیں وہی ریاست جموں وکشمیر کی اصل نظریاتی ،فکری اور سیاسی قوت ہیں اور مستقبل بھی انہی کا ہے۔فدا کیانی نے کہا کہ اس وقت مسلم کانفرنس کو راستے سے ہٹانے کیلئے ” وفاق، پنجاب ، کے پی کے ، سندھ اور آزاد کشمیر “ کی پانچ حکومتوں کے اجتماعی وسائل استعمال ہو رہے ہیں لیکن یہ بات یاد رکھنی چاہے کہ ماضی میں بڑے بڑے نامور حکمران اور سیاست دان اپنی تمام تر سازشوں کے باوجود مسلم کانفرنس کے نظریاتی ,ریاستی تشخص اور نظریہ الحاق پاکستان کے ساتھ اس جماعت کے کارکنان کی مظبوط وابستگی کو کمزور کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکے ۔

فدا کیانی نے کہا کہ اس وقت میرپور کے ضمنی انتخاب میں پانچ حکومتوں کی بھرپور وسائل کے ساتھ مداخلت میدان جنگ کا منظر پیش کر رہی ہے یوں لگتا ہے کہ ” پیپلز پارٹی ، ن لیگ اور پی ٹی آئی“ کسی دشمن کے علاقے کو فتح کرنے کیلئے چڑھ دوڑی ہیں۔انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر کا خطہ پاکستان کا دفاعی حصار ہے اس میں افراتفری پیدا کرنے کی سازشوں کا قومی سلامتی کے اداروں کو نوٹس لینا چاہے۔

انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر اس وقت زرداری ہاؤس کے ذاتی ملازموں کی لوٹ مار کا شکار ہے جن کے آگے پیچھے دو دو درجن سے زیادہ پروٹوکول گاڑیوں کے قافلے میرپور اور مظفرآباد اور دیگر شہروں سے جب گزرتے ہیں تو یوں لگتا ہے کہ یہ علاقہ اُن کے باپ دادا نے تحفے میں دیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ مظفرآباد میں پولیس اور ضلعی انتظامیہ کے آفیسران کے ساتھ حکومت کا ناروا سلوک اور پولیس کے اجتماعی استعفے اور اُن کی بلیٹ اور ٹوپیاں اتار کر ہڑتال لمحہ فکریہ ہے ۔ فدا کیانی نے کہا کہ آزاد خطے کو لوٹ کا مال سمجھنے والوں کے دن تھوڑے رہ گئے ہیں ۔جن سے ایک ایک پائی کا حساب لیا جائے گا۔