مفتی محمد سعیدکی سیاست کشمیر کازاور کشمیری عوام کیلئے انتہائی خطرناک ہے، سیدعلی گیلانی

بدھ 18 مارچ 2015 16:47

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18مارچ۔2015ء)بزرگ حریت رہنماء سید علی گیلانی نے کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ مفتی محمد سعید کی سیاست کو کشمیر کاز اور کشمیری عوام کیلئے انتہائی خطرناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ نظریاتی طور ایک پختہ ہندوستانی ہیں اور وہ جو کچھ بھی کررہے ہیں بھارت کے مفادات کو تقویت پہنچانے کیلئے کررہے ہیں۔ سید علی گیلانی نے ایک انٹرویو میں کہاکہ پی ڈی پی سیاسی گیم اور شطرنج کھیلنے کی پالیسی پر گامزن ہے اور اس پارٹی اور بی جے پی کے مقاصد میں صرف اپروچ اور طریقہ کار کا فرق ہے۔

انہوں نے کہا بھارتیہ جتنا پارٹی نے کشمیر کے حوالے سے جارحانہ موقف اختیار کر رکھا ہے اور وہ اپنی پالیسی کو یہاں زبردستی لاگو کرنا چاہتی ہے،جس کی ہم مزاحمت بھی کرتے ہیں، البتہ مفتی سعید ان ہی اہداف کے حصول کیلئے خود کو عوام کا دوست ظاہر کرکے اپنے ایجنڈے کو عملی جامہ پہنانا چاہتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ ہمدردنظر آنے والے مفتی سعید کی نیت اور مقصد بھارتیہ جنتا پارٹی سے ذرہ برابر بھی مختلف نہیں ہے۔

انہوں نے مفتی سعید کے اس بیان کی مثال دی، جس میں انہوں نے الیکشن ڈرامے میں پاکستان، حریت کانفرنس اورمجاہدین کے تعاون کی بات کی تھی۔سید علی گیلانی نے کہا یہ محض ایک پولیٹکل گیم تھی اور منہ بولتی حقیقت یہ ہے کہ جن لوگوں نے الیکشن بائیکاٹ کی کال دی تھی، انہیں جیلوں یاگھروں میں نظربند کردیا گیاتھا۔انہوں نے کہا کہ اس بیان کاواحد مقصد صرف کنفیوژن پیدا کرنا تھا،مفتی سعید ایک ذمہ دار عہدے پر براجمان بھی ہیں، آخر انہوں نے اس کریک ڈاون کا تذکرہ کیوں نہیں کیا، جو آزادی پسند قیادت اورکشمیری نوجوانوں کیخلاف الیکشن کے موقعے پر کیا گیا تھا۔

انہوں نے کہاکہ ہر شخص جانتا ہے کہ پاکستان کو انتخابی ڈھونگ سے کبھی بھی کوئی دلچسپی نہیں رہی ہے اور جہاں تک مجاہدین کا تعلق ہے تو وہ روز اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر رہے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ بی جے پی کشمیر میں کسی بھی آزادی پسند کو زندہ نہیں دیکھنا چاہتی اور مفتی سعید کا بھی ہدف یہی ہے ۔انہوں نے حریت رہنماء مسرت عالم بٹ کی رہائی کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ انہیں عدالتی احکامات پر رہا کیا گیا کیونکہ انہیں مزید نظربند رکھنے کا کوئی قانونی جواز باقی نہیں بچتا تھااور عدالت پہلے بھی کئی مرتبہ انکی نظربندی کوکالعدم قراردے چکی تھی ۔

بھارت میں مسرت عالم بٹ کی رہائی پر ہنگاموں کو چشم کشا قرار دیتے ہوئے بزرگ رہنماء نے کہا کہ اس طرح کے ہنگاموں سے بھارت میں جمہوریت اور قانون کی حکمرانی کے دعوے کھوکھلے ثابت ہوگئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ علاقے کی نئی مخلوط کٹھ پتلی انتظامیہ دیرینہ مسئلہ کشمیر کے اسٹیٹس کوکو تبدیل نہیں کرسکتی ہے کیونکہ مسئلہ کشمیر آج بھی ایک زندہ حقیقت ہے اور جب تک کشمیریوں کو انکا حق خودارادیت نہیں دیا جاتا وہ اپنی جدوجہد ہر صورت اور ہر قیمت پر جاری رکھیں گے۔