حریت رہنما سید علی گیلانی کی وادی کشمیر میں پنڈتوں کے لیے الگ بستی قائم کرنے کے فیصلے کیخلاف 10اپریل کو احتجاج ، 11اپریل کو مکمل ہڑتال کی اپیل

بدھ 8 اپریل 2015 21:51

سری نگر( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔08 اپریل۔2015ء) مقبوضہ کشمیر میں بزرگ حریت رہنماسید علی گیلانی نے وادی کشمیر میں پنڈتوں کے لیے الگ بستی قائم کرنے کے بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کے حکم کو کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ مفتی سعید کی طرف سے تسلیم کرنے کے خلاف 10اپریل کو نمازجمعہ کے بعد احتجاج اور 11اپریل کو مکمل ہڑتال کرنے کی اپیل کی ہے۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق نئی دلی سے جاری ایک بیان میں سید علی گیلانی نے کہا کہ مفتی سعید کے ان تمام بلند بانگ دعووٴں سے ہوا نکل گئی ہے جو انہوں نے انتخابی ڈرامے سے پہلے اور بی جے پی کے ساتھ کٹھ پتلی حکومت قائم کرتے وقت کئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ مفتی سعید ایک ایک کرکے ہر معاملے پر دلی کے آگے سرینڈر کررہے ہیں۔ حریت رہنمانے کہا کہ وہ سیاسی قیدیوں کی رہائی، افسپا کی منسوخی اور بجلی پروجیکٹوں کی کشمیر کو واپسی کے موقف سے ہٹ چُکے ہیں اور اب انہوں نے جموں وکشمیر میں اسرائیلی طرز کے آر ایس ایس کے دیرینہ منصوبے کو عملانے کی حامی بھرلی ہے جس کے تحت پنڈتوں کی واپسی کا بہانہ بناکر کشمیر میں ریاست کے اندر ریاست قائم کی جارہی ہے اور کشمیر کو مذہب کے نام پر تقسیم کرنے کی سازش کی جارہی ہے۔

(جاری ہے)

سید علی گیلانی نے کہا کہ پنڈت انسانی رشتے کے ناطے ہمارے بھائی ہیں اور وہ ہمارے سماج کا حصہ ہیں۔ کشمیر میں کوئی بھی ان کی واپسی کا مخالف نہیں ہوسکتا ہے لیکن بھارت کی فرقہ پرست طاقتیں اس کی آڑ میں ایک گھناوٴنا کھیل کھیلنا چاہتی ہیں اور وہ جموں و کشمیر کو دوسرا فلسطین بناناچاہتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پنڈت بھائی واپس آنے کے خواہشمند ہیں تو حریت قیادت ان کا خیرمقدم کرے گی۔

سید علی گیلانی نے کہا کہ وہ اپنی بستیوں میں جاکر دوبارہ سکونت اختیار کریں تووہ مسلمان بھائیوں کو ماضی کی طرح اپنا ہمدم اور ہمقدم پائیں گے اور انہیں ان کی طرف سے کسی قسم کی تکلیف نہیں پہنچے گی۔ بزرگ رہنما نے کہا کہ مفتی سعید کے بارے میں قائم بھرم بہت جلد ٹوٹ گیا ہے اوروہ اقتدار سنبھالنے کے بعد ایک مہینے تک بھی اپنی جھوٹی شان کو برقرار نہیں رکھ سکے ہیں ۔

سید علی گیلانی نے قابض انتظامیہ کو خبردار کیا کہ آر ایس ایس کے ایجنڈے کو عملانے کے لیے وادی میں الگ بستی قائم کرنے کی کوشش کی گئی تو اس کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے اور اس کی تمام تر ذمہ داری مفتی سعید پر عائد ہوگی۔ادھر حریت رہنماء اور جموں وکشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کے چیئرمین شبیر احمد شاہ نے ایک بیان میں کٹھ پتلی انتظامیہ کی طرف سے اقلیتوں کیلئے الگ بستیاں بنانے کے فیصلے کیخلاف جمعہ کو احتجاج اورہفتہ کو مکمل ہڑتال کرنے کی اپیل کی ہے ۔

انہوں نے کشمیری پنڈتوں کیلئے الگ بستیوں کے قیام کو مسترد کرتے ہوئے اسے جموں وکشمیر کی سا لمیت کیلئے سم قاتل قرار دیتے ہوئے کہا کہ کشمیری عوام فرقہ وارانہ بنیادوں پر مقبوضہ کشمیر کی تقسیم کوہرگز برداشت نہیں کریں گے اور اس طرح کے کسی بھی منصوبے کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جائے گا ۔

متعلقہ عنوان :