مظفر آباد ،شاہراہ جہلم ویلی چکوٹھی اور چناری کے درمیان بھراتیاں کے مقام پر 6 روز سے بند، شاہراہ کی بحالی کیلئے محکمہ شاہرات تاحال کوئی قدم نہیں اٹھا سکا

شاہرہ کی بندش سے بالائی علاقوں میں غذائی بحران شدت اختیار کرنے لگا

پیر 13 اپریل 2015 16:33

مظفر آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13 اپریل۔2015ء) شاہراہ جہلم ویلی چکوٹھی اور چناری کے درمیان بھراتیاں کے مقام پر 6 روز سے بند شاہراہ کی بحالی کیلئے محکمہ شاہرات تاحال کوئی قدم نہیں اٹھا سکا۔ شاہرہ کی بندش سے بالائی علاقوں میں غذائی بحران شدت اختیار کرنے لگا۔ 3 یونین کونسلوں کا رابطہ آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفر آباد سے منقطع ہے۔

تفصیلات کے مطابق شاہراہ جہلم ویلی چکوٹھی اور چناری کے درمیان بھراتیاں کے مقام پر 5 روز سے بمد شاہراہ کی بحالی کے لئے محکمہ شاہرات تاحال کوئی قدم نہیں اٹھا سکا۔ مرکزی شاہراہ کی بندش سے چکوٹھی اور اس کے بالائی علاقوں میں ادویات اور غذائی قلت پیدا ہو گئی ہے اس وقت تک تین یونین کونسلوں کا رابطہ آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد سے منقعط ہے۔

(جاری ہے)

کشمیر کے دونوں حصوں میں ہونے والی بس سروس اور تجارت بھی تعطل کا شکار ہے۔ شاہراہ سرینگر چکوٹھی اور چناری کے درمیان بھرائیاں میں بھاری پہاڑی تودہ گرنے سے سرینگر سے تجارتی سامان لیکر آنے والے ٹرک چکوٹھی جبکہ مظفر آباد سے تجارتی سامان لیکر جانے والے ٹرک چناری کے مقام پر کھڑے ہیں شاہراہ کی بندش کے باعث چکوٹھی کے مضافاتی علاقوں کھلانا‘ جبڑ‘ بڑی بہک‘ موڑا صادق‘ کھائیگراں‘ ناگی‘ سیری‘ سربن گھی کوٹ جسکول‘ لانگ توفر آباد‘ سگنا میں ادویات اور غذائی بحران پیدا ہو گیا ہے۔

جس کے باعث مریضوں اور عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ مریضوں کو شہر کے طبعی مراکز میں نہیں لایا جا سکا۔ چکوٹھی سے ملحقہ تین یونین کونسلوں کے عوام محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔ ہراہ جہلم ویلی چکوٹھی اور چناری کے درمیان بھرائیاں کے مقام پر 6 روز سے بند شاہراہ کی بحالی کیلئے محکمہ شاہرات تاحال کوئی قدم نہیں اٹھا سکا مرکزی شاہراہ کی بندش سے چکوٹھی اور اس کے بالائی علاقوں میں ادویات اور غذائی قلت مزید بڑھنے کا خدشہ طاہر کیا جا رہا ہے۔ اس وقت تک تین یونین کونسلوں کا رابطہ آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفر آباد سے منقطع ہے۔