پنگریو اور گرد ونواح سمیت اندرون سندھ تیز آندھی کے باعث آموں اور چیکو کے باغات کو شدید نقصان

منگل 14 اپریل 2015 16:43

پنگریو ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔14 اپریل۔2015ء) پنگریو اور گرد ونواح سمیت اندرون سندھ کے علاقوں میں گزشتہ شب آنے والی تیز آندھی اور ژالہ باری کے ساتھ ہو نے والی بارش کے باعث آموں اور چیکو کے باغات کو شدید نقصان پہنچا ہے تیز آندھی اور ژالہ باری کے باعث بڑی تعداد میں آموں کی کیریاں گر گئی ہیں یہ کیریاں بڑی مقدار میں مارکیٹوں میں لائی گئی ہیں جن کی فی کلو قیمت ایک سو روپے تک رہی گزشتہ شب پنگریو ، جھڈو ، حیات خاصخیلی، ملکانی شریف، نوکوٹ، ڈگری، ٹنڈو جان محمد ، ونگو، نیوی چک، تلہار، ماتلی، راجو خانانی ، ڈیئی، کھڈھرو اور اندرون سندھ کے دیگر علاقوں میں آنے والی تیز آندھی ، ژالہ باری اور بارش کے باعث زرعی فصلوں کے ساتھ ساتھ آموں اور چیکو کے باغات کو زبردست نقصان پہنچا ہے آندھی، ژالہ باری اور بارش کے دوران ان باغات سے بڑی تعداد میں آموں کی کچی کیریاں اور چیکو گر گئے آموں کی کیریاں باغبانوں نے مارکیٹوں میں فروخت کرنا شروع کر دی ہیں اندرون سندھ کے علاقوں کی مارکیٹوں میں لائی جانے والی کیریاں ایک سو روپے کلو کے حساب سے فروخت کی گئیں کیریاں مارکیٹ میں آنے کے باعث غریب اور متوسط طبقے کے افراد کے چہرے خوشی سے دمک اٹھے ہیں کیونکہ سبزیاں انتہائی ہوگئی ہیں اور غریب ومتوسط طبقہ سبزیوں کے متبادل کے طور پر کیریوں کی چٹنی استعمال کرتا ہے تاہم اس صورتحال میں باغبان اور ٹھیکیدار حضرات شدید پریشانی کا شکار ہو گئے ہیں کیونکہ کیریاں بڑی تعداد میں گرنے کے باعث آموں کی پیداوار پر منفی اثر پڑے گا باغبانوں کا کہنا ہے کہ موجودہ سیزن کے دوران ایک طرف تو باغات پر مختلف امراض حملہ آور ہو ئے ہیں جن سے باغات کو پہلے ہی نقصان پہنچا ہے اب بے وقت تیز بارشوں اور ژالہ باری نے بھی باغات کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا یا ہے باغبانوں نے کا مزید کہنا ہے کہ باغات پر حملہ آور ہو نے والے امراض، بارشوں اور ژالہ باری کے باعث اس سال آموں کی پیداوار گزشتہ سال کے مقابلے میں کم رہنے کا خدشہ ہے جس کی وجہ سے آموں کی قیمتوں میں بھی اضافے کا امکان ہے ادھر آموں کے ساتھ ساتھ چیکو کے باغات کو بھی گزشتہ شب ہو نے والی بارشوں، آندھی اور ژالہ باری کے باعث ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے جس کی وجہ سے باغبانوں کے ساتھ ساتھ باغات کے ٹھیکے حاصل کر نے والے ٹھیکیدار بھی شدید پریشانی کا شکار ہیں

متعلقہ عنوان :