حریت قیادت کو سیکیورٹی ایکٹ کے تحت جیلوں میں بند کیا جائے‘بھارتی کانگریس

پاکستانی جھنڈا لہرانے اور ملک کے خلاف نعرے بازی ناقابل برداشت ہے ،مٹھی بھر عناصر ریاست میں بدامنی پھیلا رہے ہیں‘ دگ وجے سنگھ

ہفتہ 18 اپریل 2015 22:33

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 18اپریل۔2015ء)مزاحمتی قیادت بارے نرم رویہ اختیار کرنے کا وزیر اعلیٰ پر الزام لگاتے ہوئے کانگریس کے جنرل سیکرٹری نے کہا کہ مزاحمتی قیادت کو گھروں میں نطر بند کرنے کے بجائے قومی سیکیورٹی ایکٹ کے تحت جیلوں میں ٹھونسا جائے‘ پاکستانی جھنڈا لہرانے اور ملک کے خلاف نعرے بازی ناقابل برداشت ہے۔ کانگریس کے جنرل سیکرٹری دگ وجے سنگھ نے ریاست کے وزیر اعلیٰ مفتی محمد سعید پر الزام لگایا ہے کہ انہوں نے حریت قیادت کے حوالے سے نرم رویہ اختیار کیا ہے جس کی وجہ سے وادی کشمیر میں پاکستانی جھنڈے لہرائے جا رہے ہیں اور ملک کے خلاف بیان بازی اور نعرے بازی کی جا رہی ہے۔

کانگریس کے جنرل سیکرٹری نے ریاست و مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا کہ مزاحمتی قیادت اور کارکنوں کو گھروں میں نظر بند کرنے کے بجائے جیلوں میں ٹھونسا جائے اور گھروں میں نظر بندی کے سلسلے کو اب بند کیا جانا چاہئے انہوں نے کہا کہ ملک کے کسی بھی ریاست میں پاکستانی جھنڈے لہرانے اور بیان بازی ناقابل برداشت ہے۔

(جاری ہے)

یو پی اے کے دور حکومت میں اگر اس طرح کا کوئی واقع پیش ایا ہوتا تو بی جے پی نے آسمان سر پر اٹھایا ہوتا تاہم ریاست خاص کر وادی کشمیر میں پاکستانی جھنڈے لہرائے جاتے ہیں۔

حافظ سعید کے ساتھ اپنی وابستگی جتلائی جا رہی ہیں اور اس کے باوجود ایسے افراد کو گھروں میں نطر بند کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی خاموشی معنی چیز ہے اور بی جے پی کو اس کے بارے میں جواب دینا پڑے گا ادھر بی جے پی کے ترجمان نائن کوہلی نے دگ وجے سنگھ کے بیان کو بے بنیاد اور گمراہ کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ پارٹی کے بانی شاماپرساد مکھر جی نے کشمیر کے معاملے پر ہی اپنی جان نچھاور کی ہے۔

ملک کی کسی بھی ریاست میں پاکستانی جھنڈے لہرانا نعرے بازی کرنا ناقابل برداشت ہے اور ایسے عناصر کے خلاف سخت سے سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ مسرت عالم بٹ کی گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے قانون اپنا کام کر رہا ہے اور کانگریس کا یہ بیان بے بنیاد اور حقیقت سے کوسوں دور ہے کہ بی جے پی ریاست میں حکومت میں شامل ہونے کے باعث خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔

پارٹی کے جنرل سیکرٹری نے پاکستان کو اڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ وہ جان بوجھ کر ریاست خاص کر وادی کشمیر میں حالات کو درہم برہم کرنے پر تلا ہوا ہے اور اس کے لئے باصابطہ طور پر افراد کی دستیابی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست خاص کر وادی کشمیر میں بہت کم عناصر بدامنی پھیلانا چاہتے ہیں جبکہ اکثریت امن‘ خوشحالی اور ترقی کے خواہاں ہیں اور اپنی مشکلات کا ازالہ جمہوری طریقے سے چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک دشمن عناصر اور مٹھی بھر لوگوں پر مرکز کی کڑی نظر ہے اور اس طرح کے واقعات کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔(