آمدہ وفاقی بجٹ میں مہاجرین کشمیر کے گزارہ الاؤنس میں اضافہ کیا جائے ‘ مہاجرین کشمیر

پیر 1 جون 2015 16:10

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ یکم جون۔2015ء) مہاجرین کشمیر نے وزیر اعظم پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ آمدہ وفاقی بجٹ میں مہاجرین کشمیر کے گزارہ الاؤنس میں اضافہ کیا جائے اور مہاجرین کی آباد کاری اور ملازمتوں کیلئے مختص کوٹے پر عملدرآمد کرایا جائے ‘موجودہ گزارہ الاؤنس میں مہاجرین کا گزارہ ممکن نہیں ۔ مہاجرین کو آزاد کشمیر میں آئے 25سال سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے لیکن آج بھی ان کی آباد کاری نہین ہو سکی ۔

25برسوں سے خیموں میں مقیم ہزاروں مہاجر خاندان شدید مشکلات کا شکار ہیں ۔وزیر اعظم پاکستان مجوزہ دورہ آزاد کشمیر کے دوران مہاجرین کیمپوں کا دوارہ کریں اور مہاجرین کی حالت زار کود دیکھیں۔ پاکستان کشمیریوں کی امیدوں اور آرزوؤں کا محور و مرکز ہے۔

(جاری ہے)

مہاجرین کے گزارہ الاؤنس میں اضافے کے لئے چند کروڑ روپے درکار ہین جو وفاق کے لئے کوئی بڑی بات نہیں۔

ان خیالات کا اظہار مہاجرین کی طرف سے وزیر اعظم پاکستان کے نام لکھے گئے خط میں کیا گیا ہے۔ مرکزی ایوان صحافت میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاسبان حریت کے چیئر مین عزیر احمد غزالی کا کہنا تھا کہ مہاجرین کشمیر کی طرف سے وزیر اعظم پاکستان کو مکتوب ارسال کیا گیا ہے جس میں مہاجرین کے گزارہ الاؤنس میں اضافے،مہاجرین کی آباد کاری، ملازمتوں کے لئے مختص کوٹے پر عملدرآمدکے مطالبات شامل ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ مہاجرین کو فی فرد اس وقت 50روپے روزانہ کے حساب سے گزارہ الاؤنس دیا جا رہا ہے۔ جو ماہوار 1500روپے بنتا ہے اس رقم مین ایک مہاجر کا گزارہ ممکن نہیں اور مہاجرین کو جسم سے روح کا رشتہ برقرار رکھنے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اس وقت ہزاروں مہاجر خاندان بے گھر ہیں ان کی آباد کاری کے لئے کوئی سنجیدہ کردار ادا نہیں کیا جا رہا ہے ۔

مہاجرین کے ہزاروں خاندان اس وقت خیموں میں زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں۔ اور سینکڑوں خاندان اس وقت کرائے کے مکانوں میں کسمپرسی کی زندگی گزاررہے ہیں۔ حکومت آزادکشمیر نے مہاجرین کو روزگار کی فراہمی کے لئے ملازمتوں میں 6فیصد کوٹہ مختص کیا گیا ہے جس پر عمل درآمد نہیں ہو رہا ۔جس کے نتیجہ میں مہاجرین شدید مشکلات کا شکار ہیں ۔ان کا کہنا تھا کہ خط میں وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف کو متوقع دورہ آزاد کشمیر کے دوران مہاجرین کیمپوں کا دورہ کرنے کی دعوت بھی دی گئی ہے۔

تا کہ وہ اپنی آنکھوں سے مہاجرین کے مسائل کا مشاہدہ کر سکیں۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ کشمیری تھریک تکمیل پاکستان کی جنگ لڑ رہے ہیں اور پاکستان سے ہمارا نظریاتی اور مذہبی رشتہ ہے ۔اس رشتے کو کمزور نہیں ہونے دیں گے۔

متعلقہ عنوان :