ترقیاتی بجٹ کی غیر منصفانہ تقسیم، بجٹ میں بیروزگاری کے خاتمہ اور سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے اقدامات نہ ہونا افسوسنا ک ہے ٗطاہر کھوکھر

بیوروکریسی کے بجائے بجٹ کو عوام کی امنگوں کا ترجمان بنایاجائے ٗایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈر کی میڈیا سے گفتگو ایم کیو ایم عوامی مفادات کیلئے کئے جانے والے جملہ اقدامات کی غیر مشروط حمایت کرے گی

اتوار 21 جون 2015 17:16

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 21 جون۔2015ء) ایم کیو ایم آزادکشمیر کے پارلیمانی لیڈر جوائنٹ انچارج صوبائی تنظیمی کمیٹی محمد طاہرکھوکھرنے کہا ہے کہ ترقیاتی بجٹ کی غیر منصفانہ تقسیم، بجٹ میں بیروزگاری کے خاتمہ اور سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے اقدامات نہ ہونا افسوسنا ک ہے ،وزیراعظم اور وزیرخزانہ اس جانب توجہ دیں اوربیوروکریسی کے بجائے بجٹ کو عوام کی امنگوں کا ترجمان بنایاجائے- یہاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایم کیو ایم آزادکشمیر کے پارلیمانی لیڈرمحمد طاہرکھوکھرجو صوبائی تنظیمی کمیٹی کے جوائنٹ انچارج بھی ہیں نے کہا کہ ایک مرتبہ پھر روایتی بجٹ پیش کرتے ہوئے خطہ سے بے روزگاری کے خاتمہ کیلئے کوئی اقدامات نہیں کئے گئے، سیاحت، ٹرانسپورٹ ، ہائیڈرل پاور جنریشن جیسے پیداواری شعبہ جات کیلئے مناسب بجٹ فراہم نہیں کیاگیااور نہ ہی ان شعبہ جات میں سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے اقدامات کئے گئے ہیں ،خصوصا ترقیاتی بجٹ کی غیر منصفانہ تقسیم عوام دشمنی کے مترادف ہے کیونکہ ترقیاتی بجٹ کا مقصد اگر صرف چند ٹھیکیداروں کونوازنا یا ان کے مفادات کے مدنظر رکھ کر ترقیاتی بجٹ بنانا ہے تو یہ ریاست کے عوام کے ساتھ بدترین ناانصافی او راستحصال کے مترادف ہے - انہوں نے کہا کہ اگر ساٹھ سالوں میں کاغذات میں استعمال ہونے والا ترقیاتی بجٹ کا پچاس فیصد بھی عملی طور پر استعمال کیا جاتا تو آزادکشمیر سوئٹزر لینڈسے زیادہ ترقیاتی یافتہ ہوتا مگر عوام کی بدقسمتی ہے کہ کھربوں روپے کا ترقیاتی بجٹ آج تک صرف چندبڑے سیاسی خاندانوں اور کھڑپینچوں کی فلاح و بہبود اور ان کے سیاسی فوائد کے حصول کیلئے رشوت کے طور پر استعمال کیاجاتا رہا ہے-وزیراعظم کو چاہیے کہ ماضی کی روایت ختم کرتے ہوئے ترقیاتی بجٹ بیوروکریسی کے بجائے عوامی خواہشات اور مفادات کے تحت تمام محکمہ جات میں منصفانہ انداز میں تقسیم کیا جائے- انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر میں ترقیاتی بجٹ ہمیشہ چند محکموں کو دیا گیا جس کے ثمرات سے آج تک عوام مستفید نہیں ہو سکے۔

(جاری ہے)

بدقسمتی سے ممبران اسمبلی ہمیشہ اپنے حلقہ کی 25 سے 90 کلومیٹررابطہ سڑکوں یا گلیوں کے لیے فنڈز کی تگ و دو میں لگے رہے اور قومی مفادات کو نظرانداز کیا گیا۔ آزادکشمیر میں سڑکوں پر کھربوں روپے کے اخراجات کیے گئے لیکن صورتحال یہ ہے کہ تمام سڑکیں گدھا گاڑیاں چلانے کے قابل بھی نہیں۔ آئے روز حادثات میں قیمتی انسانی جانیں ضائع ہو رہی ہیں۔

آج آزادکشمیر کی بڑی شاہراہیں این ایچ اے اور ایرا سیرا کے تحت تعمیر کی جا رہی ہیں لیکن اس کے باوجود محکمہ شاہرات کو ترقیاتی بجٹ کا 50 فیصد حصہ فراہم کیا جا رہا ہے جو کرپشن کی نذر ہو رہا ہے۔ طاہر کھوکھر نے کہا کہ بدقسمتی سے حکومت کو وسائل ، آمدن دینے والے محکمہ جات کو بجٹ فراہم نہیں کیا جا رہا ۔ ٹرانسپورٹ اور سیاحت جیسے شعبے حکومت کو کروڑوں روپے آمدن دے رہے ہیں لیکن انہیں بجٹ فراہم نہیں کیا جاتا جبکہ دوسری جانب ایسے محکمہ جات جو سفید ہاتھی سے زیادہ کچھ نہیں پر کروڑوں روپے کی بارش کی جاتی ہے جن کامقصد مخصوص لوگوں کو نوازنا ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ریاست کی مجموعی ترقی کے لیے یہ روش تبدیل کرنا پڑے گی۔ سیاحت، ٹرانسپورٹ اور ہائیڈرو الیکٹرک بورڈ جیسے ادارے آزادکشمیر کی ترقی میں کلیدی کردار ادا کر سکتے ہیں۔ ان محکمہ جات کے ذریعے اربوں روپے کی آمدن کے علاوہ روزگار کے ہزاروں مواقع بھی پیدا کیے جا سکتے ہیں لیکن ان محکمہ جات کو ترقیاتی بجٹ فراہم نہیں کیا جا رہا۔ طاہر کھوکھر نے کہا کہ بجٹ کی غیر منصفانہ تقسیم سے ریاستی ادارے تباہ ہو رہے ہیں اور عوام غربت اور بیروزگاری کی دلدل میں دھنستے جا رہے ہیں۔

ماضی کی غلط پریکٹس کو ترک کر کے سب کو ہوش کے ناخن لینا ہوں گے اور ذاتی، وقتی سیاسی مفادات کے بجائے اجتماعی اور قومی مفادات کو ترجیح دینا ہو گی۔ طاہرکھوکھر نے وزیراعظم سے صورت حال کا نوٹس لینے کامطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ عوامی اور ریاستی مفادادت میں فیصلے کریں ایم کیو ایم عوامی مفادات کیلئے کئے جانے والے جملہ اقدامات کی غیر مشروط حمایت کرے گی-

متعلقہ عنوان :