سید علی گیلانی کو رمضان المبارک کے دوران دوسری مرتبہ نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت نہیں دی گئی

جمعہ 26 جون 2015 20:53

سرینگر۔ 26 جون (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 26 جون۔2015ء) مقبوضہ کشمیر میں بزرگ حریت رہنماء سید علی گیلانی گزشتہ 65دن سے مسلسل گھر میں نظربند ہیں اورکٹھ پتلی انتظامیہ نے انہیں رمضان المبارک کے دوسری مرتبہ نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت نہیں دی۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق بزرگ رہنماء کی سرپرستی میں قائم فورم کے ترجمان ایاز اکبر نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ 15اپریل کو نئی دلی سے وادی کشمیر لوٹنے کے بعد یہ نواں موقع ہے کہ سید علی گیلانی کو نماز جمعہ ادا کرنے سے روکا گیا ہے۔

انہوں نے کٹھ پتلی انتظامیہ کی طرف سے سید علی گیلانی پر عائدقدغن کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے مسلمانوں کے دینی معاملات میں مداخلت قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ کٹھ پتلی وزیراعلیٰ مفتی محمد سعید نے بھی اپنے پیش رو عمر عبداللہ کی پالیسی اختیار کر رکھی ہے اوران کے نظریات کی لڑائی کے سیاسی نعرے کا جنازہ نکل چکا ہے۔

(جاری ہے)

ایاز اکبر کے مطابق کئی بار یہ بات جاننے کی کوشش کی گئی کہ بزرگ رہنماء کو کس قانون کے تحت مسلسل گھر میں نظربندرکھا جا رہا ہے تاہم پولیس نے ابھی تک اس سلسلے میں کوئی بھی دستاویز پیش نہیں کی ہے اورنہ ہی کوئی عدالتی یا انتظامی حکمنامہ دکھایا ہے۔

حریت ترجمان نے کہا کہ مفتی محمد سعید سے اپنے اتحادیوں کے سامنے محض ایک بھیگی بلی ثابت ہو گئے ہیں اور ناگپور سے آنے والے کسی بھی حکمنامہ کو ”نا“ کرنے کی ان میں ہمت نہیں ہے۔ ترجمان نے کہاکہ سید علی گیلانی اور دیگر آزادی پسند وں کے سلسلے میں وہ صرف آر ایس ایس کی منشا کو پورا کررہے ہیں۔ انہوں نے ایمنسٹی انٹرنیشنل اور حقوق بشر کے دیگر سرگرم بین الاقوامی اداروں سے اپیل کی کہ وہ بزرگ رہنماء مسلسل گھر میں نظربندی کا سخت نوٹس لیں اور ان کی رہائی کیلئے بھارت پر دباؤ بڑھائیں۔

متعلقہ عنوان :