ترقیاتی ادارہ مظفرآباد میں ملازمین اور ٹھیکیداروں کے درمیان ہونے والے تصادم سے میرا کوئی تعلق نہیں ‘راجہ ساجد حسین

منگل 14 جولائی 2015 14:19

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 14 جولائی۔2015ء)صدارتی مشیر راجہ ساجد حسین نے کہا ہے کہ ترقیاتی ادارہ مظفرآباد میں ملازمین اور ٹھیکیداروں کے درمیان ہونے والے تصادم سے میرا کوئی تعلق نہیں ہے ۔ترقیاتی ادارہ میں 7کروڑ روپے مالیت کے ٹینڈرز مین مبینہ خرد برد پر ٹھیکیداروں اور ملازمین کے درمیان تصادم ہوا۔ مجھے فون کر کے ترقیاتی ادارہ بلایا گیا اور ایک سازش کے تحت مجھے تصادم سے منسلک کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔

میرے جن عزیزوں کے خلاف جھوٹی ایف آئی آر درج کرائی گئی ہے انھیں پولیس کے حوالے کر دیا ہے۔ قانون شکنی کا سوچ بھی نہیں سکتا۔ دوسری جماعتوں کے لوگوں کا تعلق میرے ساتھ جوڑ کر مذموم سیاسی مقاصد حاصل کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ سنٹرل پریس کلب میں پرنٹ و الیکٹرانک میڈیا سے گفتگو کے دوران ان کا کہنا تھا کہ مجھے فون کر کے ترقیاتی ادارہ میں بلایا گیا جہاں ٹینڈر بلیک کرنے کی کوشش کی جا رہی تھی ۔

(جاری ہے)

مختلف ٹھیکیداروں کے احتجاج پر اسد حبیب اعوان چیئرمین ترقیاتی ادارہ پہلے ہی بھاگ گئے تھے۔ ترقیاتی ادارہ میں کھلے عام ٹینڈر بلیک کرنے کے لئے ٹھیکیداروں کو ڈرایا دھمکایا گیا تو جس پر تصادم ہوا۔ اور اس تصادم سے مجھے نتھی کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ترقیاتی ادارہ مظفرآباد پر ایک مافیا قابض ہے اس مافیا کے خلاف حکومتی اور پارٹی سطح پر تحقیقات کرائی جائیں گی۔

ایسے لوگوں کو معاف نہیں کیا جائے گا۔ جو حکومت اور پارٹی کی بدنامی کا موجب بن رہے ہیں ۔ حکومتی اور پارٹی سطح پر ان لوگوں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ بے گناہ ہونے کے باوجود میرے جن عزیزوں کے نام ایف آئی آر میں درج کرائے گئے انھیں پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے ترقیاتی ادارہ میں ٹینڈر پراسیس کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی آدمی ہوں ساری زندگی باوقار سیاست کی ہے کارکنوں کے حق کی بات کرنے کے لئے کسی دفتر میں جانا کوئی گناہ نہیں ۔ اگر یہ گناہ ہے تو پھر میں جرم دار ہوں ۔ تمام تنظیموں کو پہلے چھان بین کرنی چاہیے اور تحقیقات کے بغیر الزام تراشی درست نہیں۔