‘مقبوضہ کشمیر : ڈاکٹرز اور دیگر ملازمین کئی ماہ سے تنخواہوں سے محروم

بدھ 15 جولائی 2015 16:13

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 15 جولائی۔2015ء)مقبوضہ کشمیر میں ضلع کپواڑہ کی تحصیل کرناہ میں نیشنل رورل ہیلتھ مشن ( این آر ایچ ایم )کے تحت کام کرنے والے ڈاکٹرز اور ڈگری کالج کرناہ کے ملازمین گزشتہ 4ماہ سے تنخواہوں سے محروم ہیں۔کرناہ میں این آر ایچ ایم سکیم کے تحت تقریباً پانچ ڈاکٹر اور درجنوں ملازم کام انجام دے رہے ہیں ۔ ڈاکٹروں اور دیگر طبی عملے کا کہنا ہے کہ کٹھ پتلی انتظامیہ نے انہیں گزشتہ چار ماہ سے تنخواہ نہیں دی۔

انہوں نے کہا کہ وہ ایک دور دراز اور پسماندہ علاقے میں انتہائی جانفشانی سے اپنا کام سے انجام دے رہے لیکن انہیں تنخواہ سے مسلسل محروم رکھا جا رہا ہے۔ڈاکٹروں نے کہا کہ انہوں نے محکمہ صحت کے حکام اور ضلعی انتظامیہ سے کئی بار اس سلسلے میں رابطہ کیا لیکن اسکے باوجود انکی تنخواہ کا مسئلہ حل نہیں کیا جا رہا ۔

(جاری ہے)

ڈاکٹروں اور دیگر طبی عملے کا کہنا تھا کہ وقت پر تنخواہ نہ ملے کی وجہ سے انہیں سخت مسائل کا سامنا ہے۔

ڈاکٹروں نے دھمکی دی ہے کہ اگر عید الفطر سے پہلے ان کی تنخواہیں واگزار نہ کی گئیں تو وہ کام چھوڑ ہڑتال کریں گے۔ ڈگری کالج کرناہ کے عملے کے مطابق وہ بھی پچھلے چار ماہ سے تنخواہوں سے محروم ہے۔ دریں اثنا سندھ فاریسٹ ڈویڑن گاندربل اور سپیشل ڈویڑن ٹنگمرگ میں یومیہ اجرت پر کام کرنے والے اور عارضی طور پر تعینات ملازمین بھی پچھلے 8ماہ سے تنخواہوں سے محروم ہیں جسکی وجہ سے وہ سخت معاشی مشکلات میں مبتلا ہیں۔

ملازمین نے سرینگر سے شائع ہونے والے ایک روز نامے کو بتایا کہ وہ انتہائی لگن اور جانفشانی کے ساتھ جنگلات کا حفاطت کا کام انجام دے رہے ہیں لیکن اسکے باوجود وہ گزشتہ آٹھ ماہ سے تنخواہ سے محروم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تنخواہ نہ ملے کے باعث انکے گھروں کے چولہے ٹھنڈے پڑ چکے ہیں اور وہ بچوں کی سکول فیس دینے سے بھی قاصر ہیں جس کی وجہ سے انکی پڑھائی متاثر ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کٹھ پتلی انتظامیہ نے ناروا سلوک بند نہ کیا تو وہ ہڑتال پر مجبور ہونگے