‘انسانی حقوق کے ادارے کشمیری نظر بندوں کی حالت زار کا نوٹس لیں، سید علی گیلانی‘

جمعرات 16 جولائی 2015 15:04

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 16 جولائی۔2015ء)مقبوضہ کشمیر میں بزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی نے ایمنسٹی انٹرنیشنل اور انسانی حقوق کے دیگر عالمی اداروں سے اپیل کی کہ وہ مختلف جیلوں میں نظر بند کشمیریوں کی حالت زار کا نوٹس لیں اور ان کی رہائی کیلئے کردار ادا کریں ۔ سیدعلی گیلانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ کشمیر ی نظر بند جیلوں میں نتہائی ابتر حالت میں رہ رہے ہیں اور انہیں تمام بنیادی سہولیات سے محروم رکھا گیا ہے ۔

سید علی گیلانی نے کہا کہ کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ نے نام نہاد انتخابی مہم کے دورن نظر بندوں کی رہائی کا وعدہ کیا تھا لیکن اب وہ دیگر وعدوں کی طرح یہ وعدہ بھی مراموش کر چکے ہیں۔ سید علی گیلانی نے کہا کہ صرف ایک حریت رہنما مسرت عالم بٹ کو رہا گیا تھا لیکن بھارتیہ جنتا پارٹی کے دباؤ کے بعد انہیں دوبارہ سے نظر بند کیا گیا۔

(جاری ہے)

بزرگ رہنما نے عیدالفطر سے قبل تمام سیاسی نظر بندوں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ دنیا کے ہر ملک میں عید اور اس طرح کے دیگر تہواروں پر قیدیوں کو رہا کیا جاتا ہے لیکن مقبوضہ کشمیرمیں عید کے دن بھی نوجوانوں کو گرفتار کر کے وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ انہوں نے تہاڑ جیل میں نظربند ڈاکٹر غلام محمد بٹ، طارق احمد ڈار، محمد رفیق شاہ، جاوید فاضلی اور دیگر کی مقبوضہ وادی میں منتقلی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کی نظر بندی کو جان بوجھ کو طول دیا جا رہا ہے ۔

انہوں ے کہا کہ کشمیری نظر بندوں کو جھوٹے مقدمات میں ملوث کیا گیا ہے اور بھارتی عدلیہ غیر جانب دار نہ ہونے کی وجہ سے ان کی رہائی ممکن نہیں ہورہی ۔ انہوں نے بھارتی فوج اور اسکے ایجنٹو ں کی طرف سے کشمیریوں کو ہراساں کرنے کی کارروائیوں پر شدید تشویش ظاہر کی ۔ انہوں نے کہا کہ ایک حکومتی بندوق بردار نے فوج کی مکمل حمایت کے ساتھ سوپور کے علاقے تارزو کے رہائشیوں کی زندگی اجیرن بنا دی ہے۔

انہوں نے کہا اسی بندوق بردار کی کارستانی کے سبب بھارتی فوج نے تارزو کے رہائشی لطیف احمد بٹ کو بلا وجہ گرفتارکر کے پولیس کی سپیشل ٹاسک فورس کے حوالے کیا ہے جو اسے تفتیشی مرکز میں شدید تشدد کا نشانہ بنارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وسیم احمد بٹ کے گھر پرچھاپے کے دوران توڑ پھوڑ اور لوٹ مار بھی کی گئی