دھیرکوٹ ‘ ہل ہسپتال میں ڈاکٹر کی ڈیوٹی چوکیدار نے سنبھال لی ‘ غلط انجیکشن لگانے سے مریض اللہ کو پیارا ہو گیا

اطلاع ملتے ہی ایم ایس خود موقع پر پہنچ گئے ‘ڈاکٹر یاسر قیوم اور نر سنگ سٹاف کے عبدالغفار کیخلاف انکوئری کا حکم جو بھی ذمہ دار ہو گا سخت سزا ملے گی ‘ایم ایس ڈاکٹر ستار کا موقف

جمعہ 24 جولائی 2015 18:04

دھیرکوٹ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 24 جولائی۔2015ء) ہل ہسپتال کا ڈاکٹر یاسر قیوم مافیا کا حصہ نکلا ڈیوٹی پر ایک چوکیدار کو چھوڑ کر گھر چلا گیا چوکیدار اکرام نے ساہلیاں سے آنے والے ایک مریض کو غلط انجکشن لگا دیا اور وہ اللہ کو پیارا ہو گیا اطلاع ملتے ہی ایم ایس ڈاکٹر ستار خود موقع پر پہنچ گئے اور ڈاکٹر یاسر قیوم اور نر سنگ سٹاف کے عبدالغفار کے خلاف انکوئری کا حکم جاری کر دیا جو بھی ذمہ دار ہو گا سخت سزا ملے گی ایم ایس ڈاکٹر ستار کا موقف ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق ہل ہسپتال میں مافیا کا راج قائم ڈاکٹر یاسر قیوم کی 20 جولائی کو دن کی ڈیوٹی تھی لیکن موصوف نے اپنی جگہ ایک چوکیدار جس کا نام اکرام ہے مریضوں کو چیک کرنے کے لیے بٹھا دیا جو مریضوں کو چیک کرتا رہا اس دوران ساہلیاں سے آنے والے ایک مریض کو غلط انجکشن لگا دیا جس کی حالت غیر ہو گئی ورثا ء اسے مظفر آباد کی طرف لے گئے لیکن وہ راستے میں ہی دم توڑ گیا اس پر ستم یہ کہ نرسنگ سٹاف کی ڈیوٹی کرنے والا عبدالغفار نامی شخص نے اس دن ڈیوٹی چھوڑ کر مین سڑک کو گھنٹوں بند رکھا اور سر عام اسلحہ لہراتا رہا ہسپتال کے نزدیک ایک گراؤنڈ میں کرکٹ ٹورنامنٹ ہو رہا تھا وہاں جا کر جنجوعہ فیملی کے ایک لڑکے ایاز کا سر کھول دیا جب کی ڈاکٹر یاسر کے جعلی دستخطوں سے اپنے بھتیجے واصف کو ریفر کیا تاکہ خود قانونی کارروائی سے بچ سکے حالانکہ یہ ڈاکٹر یاسر خود ڈیوٹی سے غیر حاضر تھا جس کی تصدیق ایم ایس نے جاری کر دی ہے ہسپتال کا کلرک کاشف نذیر بھی اس دن سڑک بند کرنے میں پیش پیش رہا ان دونوں کے خلاف دھیرکوٹ تھانے میں مقدہ درج ہو چکا ہے عوام علاقہ نے ڈاکٹر یاسر قیوم اور ہسپتال کے دیگر ملازمین عبدالغفار اور کاشف نذیر کے حوالے سے سخت ردعمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ مجرمانہ ذہنیت کے ہیں ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے اور ملازمت سے برطرف کیا جائے عوام نے وزیر اعظم آزاد کشمیر چیف سیکرٹری آزاد کشمیر وزیر صحت سیکرٹری ہیلتھ ڈی جی ہیلتھ سے اس معاملے کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا اور ذمہ داران کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا