ٹائنز کمپنی نے بغیر رجسٹریشن میرپور میں فرنچائز کھول کر عوام کی جیبیں خالی کرنے کا سلسلہ شروع کر دیا

جمعہ 24 جولائی 2015 18:04

میرپور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 24 جولائی۔2015ء) ٹائنز کمپنی نے بغیر رجسٹریشن کے میرپور سمیت نواحی علاقوں میں بھی غیر قانونی فرنچائز دفاتر کھول کر عوام کی جیبیں خالی کرنے کا سلسلہ شروع کر دیا دو سال قبل اسی طر ز کی کمپنی کلک اینڈ کلکس میرپور کے لوگوں کو سبز باغ دکھا کر ساڑھے چار ارب روپے کا فراڈ کر کے فرار ہو چکی ہے انتظامیہ تا حال کلک اینڈ کلکس آئی ڈیز کا پیسہ متاثرین کوواپس نہیں کروا سکی البتہ جو لوگ اس وقت فراڈ کے کیس میں بند کیے گئے ہیں وہ فرنچائزر سے اور آئی ڈیز کا مائنڈ ماسٹر آج تک گرفتار نہ ہو سکا ہے ۔

آئی ڈیز کیس کے بعد ضلعی انتظامیہ نے شہر کے اندر اس طرح کا نیا کاروبار کرنے والوں کا ضابطہ اخلاق طے کیا تھا لیکن اس ضابطہ اخلاق کو ٹائنز کمپنی نے اپنے اوپر اپلائی کرنے کی بجائے شہر کی انتظامیہ کو کراس کرتے ہوئے غیر قانونی کام شرو ع کر دیا ہے ۔

(جاری ہے)

ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹائنز کمپنی نے رجسٹرار آف کمپنیز کے پاس رجسٹریشن کے لیے جو درخواست دائر کی تھی نامکمل کوائف ہونے کے باعث مسترد کر دی گئی تھی لیکن اس کے باوجود شہر کے اندر درلے کے ساتھ غیر قانونی کام ہونا ضلعی انتظامیہ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے لیے سوالیہ نشان ہے ۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ میرپور فانچائزر نے اس وقت تک چار ہزار کے لگ بھگ ٹائنز کمپنی کے ممبر بنا لیے ہیں اور فی ممبر نے 35ہزار روپے کمپنوں کو جمع کروائے ہیں اس طرح فرنچائزر نے دن دیہاڑے اور بر سر عام کروڑوں روپے کا فراڈ کر لیا ہے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ کمپنی کا ٹارگٹ پورا کرنے پرفرنچائزر کو ایک سٹار پر ترقیاب کیا جاتا ہے جس کے بعد اسے انعام کے طور پر گاڑی دی جاتی ہے اور فرنچائزر 8سٹار بننے کے لیے عوام کی جیبوں سے لاکھوں روپے دیتا ہے میرپور کے عوامی حلقوں نے کمشنر میرپور سے مطالبہ کیا ہے کہ قومی ایکشن پلان کے تحت غیر رجسٹرڈ ٹائنز کمپنی کے خلاف بھی کاروائی کی جائے اور شہریوں سے پیسے بٹورنے والوں کے خلاف سخت ترین ایکشن لیا جائے عوامی حلقوں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اگر ٹائنز کمپنی کے خلاف ایکشن نہ لیا گیا تو میرپور کے لوگ مستقبل میں ایک مرتبہ پھر کلک اینڈ کلکس کی طرح لاکھوں روپے کا نقصان کر جائیں گے جس کی تمام تر ذمہ داری انتظامیہ پر ہو گی ۔