یاسین ملک کی کولگام میں کریک ڈاؤن اور طالب علموں پر وحشیانہ تشدد کی شدید مذمت

بدھ 29 جولائی 2015 21:28

سرینگر ۔ 29 جولائی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29 جولائی۔2015ء) مقبوضہ کشمیر میں جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک نے ریڈونی کولگام میں کریک ڈاؤن اور لوگوں پر ظلم و تشدد کے علاوہ بانڈی پورہ میں تعلیمی اداروں میں بھارتی فوجیوں کی مداخلت کے خلاف احتجاج کرنے والے طلباء وطالبات پر فوجیوں کی طرف سے وحشیانہ تشدد کی شدید مذمت کی ہے۔

کشمیر میڈیاسروس کے مطابق یاسین ملک نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ گولی نہیں بولی کے دعوے کرنے والے حکمرانوں نے جموں و کشمیر کو ایک پولیس اسٹیٹ میں تبدیل کردیاہے۔ انہوں نے کہاکہ ریڈونی میں کریک ڈاؤن کے دوران لوگوں پرظلم وتشدد نے 1990 کی یاد تازہ کر دی ہیں اور ثابت ہورہا ہے کہ موجودہ کٹھ پتلی حکمران عوام مخالف کار روائیوں پر کس قدر یقین رکھتے ہیں۔

(جاری ہے)

یاسین ملک نے فوجیوں اورپولیس اہلکاروں کی طرف سے با نڈی پورہ میں طلباء وطالبات کی جانب سد بھاؤنا کے نام پر اسکولوں اور کا لجوں میں فوجی مداخلت کے خلاف پر امن احتجاج پر طاقت کے وحشیانہ استعمال کی مذمت کی اور اسے ہر لحاظ سے غیر جمہوری اور یک طرفہ سرکاری ریاستی دہشت گردی کی بدترین مثال قرار دیا اور کہا کہ اس جبروتشدد سے کشمیری عوام کی حق پر مبنی جدوجہد آزادی کو کسی بھی صورت میں شکست نہیں دی جاسکتی ہے۔یاسین ملک نے جدوجہد آزادی کو اسکے منطقی انجام تک جاری رکھنے کے کشمیریوں کے عزم کا اعادہ کیا۔