یعقوب میمن کو مسلمان ہونے کی سزا دی گئی ، حریت کانفرنس کے دونوں دھڑوں اور دیگر کی شدید مذمت

جمعہ 31 جولائی 2015 15:18

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 31 جولائی۔2015ء) مقبوضہ کشمیرمیں یعقوب میمن کی پھانسی کے خلاف حریت کے دونوں دھڑوں ، جماعت اسلامی اور دختر ا ملت نے شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یعقوب میمن سے تفتیش کرنے والے انٹیلی جنس افسران نے اگرچہ موصوف و سزائے موت نہ دیئے جانے کی سفارش کی تھی تاہم دہلی کی فرقہ پرست حکومت نے ان کی رحم کی اپپیل مسترد کرکے ایک پار بھر ثابت کردیا کہ اس ملک میں مسلمان کسی بھی طرح کے رحم اور ہمدردی کے مستحق نہیں ہیں اور انہیں زک پہنچانے کو یہاں قومی کاز کی خدمت تسلیم کیا جاتا ہے حریت ترجمان ایاز اکبر نے اکہا کہ بھارت کی جوڈیشری لوگوں کو مساوت کی بنیاد پر انصاف فراہم کرتی ہے تو پھر سمجھوتہ ایکسپریس اور مکہ مسجد دھماکوں اور گجرات کے قتل عام میں ملوث مجرموں کو بھی تختہ دار پر لٹکایا جائے ان واقعات میں ہلاک ہوئے ہزارو ں بے گناہ افراد کے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچایا کر اس ملک کے سیکولر دعوے کی لاج رکھی ہے حریت کے مطابق یعقوب میمن کی پھانسی نے کشمیری قوم کے زخموں کو پھر سے تازہ کردیا ہے اور آج کے دن انہیں اپنے جیالے محمد مقبول بٹ اور محمد افضل گورو شدت سے یاد آرہے ہیں جنہیں جرم بے گناہی میں تختہ دار پر لٹکاٹا گیا ہے اور ان کی نعشیں بھی لواحقین کو واپس نہیں کی گئی ہیں ایاز اکبر نے کہا اکہ بھارتی حکومت نے یعقوب میمن کو پھانسی چڑھا کر نہ صرف اپنی مسلم دشمنی کی ایک بار پھر توی ثیق کی ہے بلکہ انہوں نے ثابت کردیا ہے کہ وہ ایسے بے اصول لوگ ہیں جو کسی بھی حیثیت سے قابل بھروسہ نہیں ہیں دوسری جانب سرینگر میں وکلاء نے یعقوب میمن کی پھانسی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا اور انہوں نے اس عمل کو جمہوریت کا قتل قرار دیا۔

(جاری ہے)

بمنہ کورٹ میں لائرز کلب کشمیر سے وابستہ وکلا نے احتجاجی مظاہرہ کیا جس کے دوران اس پھانسی کو بلا جواز قرار دیا گیا۔لائرز کلب سے وابستہ وکلاء نے اگر چہ کورٹ سے باہر جانے کی کوشش کی تاہم ان کی اس کوشش کو ناکام بنا دیا گیا

جس کے بعد احتجاجی وکلاء نے عدالت کے احاطے میں ہی دھرنا دیا۔اس موقعہ پر لائرز کلب کے چیئرمین ایڈوکیٹ بابر جان قادری نے کہا کہ یعقوب میمن کو پھانسی دینے میں عجلت کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ اگر چہ پھانسی کی سزا پانے الے افراد کی فہرست میں یعقوب میمن کا نمبر بھی پیچھے تھا تاہم اس کے باوجود انہیں سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا گیا۔انہوں نے کہا کہ یعقو ب میمن کو فرقہ پرستوں کو خوش کرنے کیلئے تختہ دار پر لٹکایا گیا تاکہ کئی ایک ریاستوں میں آئندہ انتخابات میں ووٹ حاصل کئے جاسکیں۔میمن کی پھانسی کو جمہوریت کا قتل قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ محمد افضل گورو کے بعد یعقوب میمن کو بھی ووٹ بنک کی سیاست کی نذر کیا گیا۔

انہوں نے سوال کیاکہ آنجہانی راجیو گاندھی اور بینت سنگھ کے قاتلوں کو ابھی تک کیوں پھانسی نہیں دی گئی ہیں جبکہ افضل گورو اور یعقوب میمن کو صرف مسلمان ہونے کی سزا کیوں دی گئی ہے ؟ادھر کولگام بڑی تعداد میں نوجوانوں نے سڑکوں پریعقوب میمن کی پھانسی کے خلاف نکل کر احتجاجی مظاہرے اور پتھراؤ کیا ۔ یعقوب میمن کی پھانسی کی خبر سنتے ہی نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد نے سڑکوں پر نکل کر احتجاجی مظاہرے کئے۔

احتجاجی نوجوانوں نے مین چوک اور قاضی گنڈ اڈے میں گاڑیوں اور دکانوں پر پتھراؤ کیا جس کے بعد دکانیں بند ہوگئیں۔گورنمنٹ ڈگری کالج کولگام سے سینکڑوں طلباء نے احتجاجی جلوس نکالا اور یعقوب میمن کو سزائے موت دینے کے خلاف نعرے لگائے۔مظاہرے کے بعد طلبا اور نوجوان پر امن طورپر منتشر ہو گئے ۔

متعلقہ عنوان :