ادارہ خدمت خلق کی لائبریری کے تالے ٹوٹے اور چور چھ بورڈ جو ادارے کے نصب تھے وہ چوری کر لئے گئے

ایس ایچ او سٹی تھانہ میرپور ظفر حیدر شاہ نے نہ ایف آر درج کی نہ ہی چور پکڑے‘وائس چیئرمین ادارہ خدمت خلق میرپور

اتوار 2 اگست 2015 12:07

میرپور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 02 اگست۔2015ء) ادارہ خدمت خلق کی لائبریری کے تالے ٹوٹے اور چور چھ بورڈ جو ادارے کے نصب تھے وہ چوری کر کے لے گئے-ایس ایچ او سٹی تھانہ میرپور ظفر حیدر شاہ نے نہ ایف آر درج کی نہ ہی چور پکڑے بلکہ یہ کہتا ہے کہ کئچھ ہوا ہی نہیں جبکہ دن کے چوکیدار نے وکلاء ،صحافیوں اور سیول سوسائٹی کے معزز افراد کے سامنے بیان دیا کہ چور شفیق نامی آدمی ہے اور چوکیدار کی رضامندی کے بغیر کوئی رات کو اندر داخل نہیں ہو سکتا انتظامیہ اس بے ایمان شخض کو فی الفور نوکری سے نکالے کیو نکہ یہ معاملہ کوئی ایسا معاملہ نہیں ایک تو علم کی توہین ہوئی ہے اور دوسرا قومی املاک کو نقضان پہنچایا گیا ہے حکومت آزاد کشمیر اور حکومت پاکستان کو اس معاملہ پر فوری توجہ دینی چاہئے یہ بات ادارہ خدمت خلق کے وائس چیرمین انجمن تاجراں کے بزرگ راہنما اور سرپرست اعلی محمد بشیر تبسم،چودہری محمد ذیب ڈائریکڑ ادارہ اور صابر انصاری ایڈووکیٹ نے ایک مشترکہ بیان میں کہی ،انہوں نے کہا کہ اس سے تین سال قبل بھی ادارے کے بورڈ چوری ہوئے تھے اور ادارے کی طرف سے پارک کے لئے بنائی جانے والی دیوار جس کو چھ لاکھ میں تعمیر کیا گیا تھا اس وقت بھی یہی ظفر حیدر شاہ انکوئری کر رہا تھا اس وقت بھی اس نے قومی املاک کو نقضان پہنچانے والوں کے خلاف مقدمہ درج نہیں کیا تھا اور جبکہ چوری کا مال بھی خود ادارے کے لوگوں نے برآمد کروایا تھا لیکن یہی رشوت خور شخض اس وقت بھی ایف آر درج کرنے سے انکاری رہا معلوم نہیں اس کے پیچھے کون سی طاقت ہے اب جبکہ ڈی آی جی صاحب اور ایس ایس پی صاحب نے اس کو حکم دیا کہ قانون کے مظابق کاروائی کرے تو اس نے ان کا بھی حکم نہیں مانا ،انہوں نے کہا کہ تالے تارنے اور بورڈ چوری کرنے والا فرشتہ نہیں پھر کیوں ایف آئی آر درج نہیں ہوئی انہوں نے پولیس کے اعلی حکام آزاد کشمیر حکومت ،وزارت امورکشمیر ،اورحکومت پاکستان کے علاوہ افواج پاکستان کے اعلی حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ نیشنل ایکشن پروگرام کے تحت چوروں کے حلاف انسیداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمات درج کرے اور اس ایس ایچ او کو نوکری سے نکال کر قرار واقعی سزا دے-

متعلقہ عنوان :