سینئر وزیر کی طرف سے سی آئی ایس پی ملازمین کو نکال کر نئی آسامیاں مشتہر کرنے کی منصوبہ بندی باعث تشویش ہے‘یاسر نذیر

سی آئی ایس پی کے ملازمین جو بہترین پیشہ وارانہ صلاحیتوں کے ساتھ اپنا کام گزشتہ کئی سالوں سے انجام دے رہے ہیں جن کی تعریف ورلڈ بینک بھی کر چکا ہے

اتوار 2 اگست 2015 12:07

بھمبر ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 02 اگست۔2015ء ) صدر ریاست اور وزیر اعظم کے ملازم دوست بیان پر عمل درآمد ہی ہر دو شخصیات کے حق میں ہوگا ، ان کے بیان پر جہاں ملازمین کے گھرانوں میں خوشی کی فضا پھیلی ہے وہیں سینئر وزیر کی طرف سے سی آئی ایس پی ملازمین کو نکال کر نئی آسامیاں مشتہر کرنے کی منصوبہ بندی باعث تشویش بھی ہے ، ان خیالات کا اظہار انجمن طلبہ اسلام کے سابق مرکزی رہنما یاسر نذیر نے اپنے ایک بیان میں کیا انہوں نے کہ کہ محکمہ لوکل گورنمنٹ کے شعبہ سی آئی ایس پی کے ملازمین جو بہترین پیشہ وارانہ صلاحیتوں کے ساتھ اپنا کام گزشتہ کئی سالوں سے انجام دے رہے ہیں جن کی تعریف ورلڈ بینک بھی کر چکا ہے جو آزاد کشمیر میں ملین کے حساب سے ترقیاتی فنڈز حکومت کو دیتا ہے اور اس پر شعبہ سی آئی ایس پی کے ملازمین کام کرتے ہیں انہوں نے کہ گزشتہ چند سالوں سے ان ملازمین کے حوالے سے جو منصوبہ بندی کی جارہی ہے ان کی جگہ نئی آسامیاں مشتہر کرکے محض جیالوں کو بھرتی کرنا مقصود ہے سراسر زیادتی ہے صدر ریاست اور وزیر اعظم آزاد کشمیر نے یہ بیان کہ جس ملازم کی سروس پانچ سال ہو چکی اسے کسی صورت نکالا نہیں جائے گا انتہائی خوش آئین ہے اور اس بیان سے صدر ریاست اور وزیر اعظم کی ملازم دوست پالیسی کھل کر سامنے آئی ہے جس سے عام لوگوں کے ساتھ ساتھ ان ملازمین کے گھرانوں میں بھی خوشی کی فضا پائی جاتی ہے لیکن وہیں سینئر وزیر کی ایما پر ان ملازمین کے خلاف نئی آسامیاں مشتہر کرنے کی منصوبہ بندی باعث تشویش بھی ہے ہمارا مطالبہ ہے کہ صدر ریاست اور وزیر اعظم آزاد کشمیر جو ایک منجھے ہوئے سیاستدان ہیں اپنے دئے گئے بیان پر فوری عمل درآمد کرواتے ہوئے ان ملازمین کو فوری نارمل کرنے کے احکامات جاری کریں تاکہ ملازمین میں پائی جانے والی بے چینی کی فضا ختم ہو سکے ۔

متعلقہ عنوان :